لاہور:

سابق وزیر اعلیٰ پنجاب  عثمان بزدار کے اپنے ہی ضلع  ڈی جی خان میں بڑی مالی بے ضابطگی سامنے آگئی جس کی رپورٹ پنجاب اسمبلی میں پیش کردی گئی۔

رپورٹ کے مطابق سابق وزیر اعلی عثمان بزادر کے دور اقتدار میں ضلع ڈی جی خان میں سرکاری اسکولوں میں سرکار فنڈز غیر قانونی طور پر خرچ کئے گئے۔

اس کے علاوہ عثمان بزادر کے وزارت اعلی کے دور میں ڈی جی خان میں سرکاری سکولوں کے میں سرکاری رقم خرچ کرنے کی با ضابطہ منظور ی ہی نہیں لی گئی۔

رپورٹ کے مطابق ڈی جی خان  کے سرکاری سکولوں میں سرکاری رقم محکمہ طور پر معائنہ  کرنے تصدیق ہی نہ ہو سکی، 2020-21 میں ڈسٹرکٹ  ایجوکیشن اتھارٹی ڈی جی خان نے فرنیچر اور دیگر اشیاء  کی خریداری کے لئے 99 ملین روپے خرچ کر دئیے۔

رپورٹ کے مطابق ڈی جی خان میں 99 ملین کی فرنیچر  اور  دیگر  اشیاء  ضرورت کی کسی بھی سطح پر تصدیق نہ ہوسکی، آڈٹ ڈیپارٹمنٹ کی مالی بے ضابطگی کی نشان دہی پر ڈسٹرکٹ اتھارٹی ڈی جی خان کی طرف سے کوئی جواب نہ دیا گیا۔

عثمان بزدار کو بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے وزیراعلیٰ پنجاب بنایا تھا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: میں سرکاری ڈی جی خان

پڑھیں:

صوبائی حکومت نے ایئر پنجاب پراجیکٹ اور بلٹ ٹرین چلانے کی منظوری دیدی

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 26 اپریل 2025ء ) پنجاب کی صوبائی حکومت نے صوبے کی اپنی فضائی کمپنی ایئر پنجاب پراجیکٹ اور بلٹ ٹرین چلانے کی کی منظوری دے دی۔ تفصیلات کے مطابق لاہور میں وزیرِاعلیٰ مریم نواز شریف کی زیرِ صدارت اجلاس ہوا، جس میں پہلی صوبائی فضائی کمپنی ایئر پنجاب کا پراجیکٹ پیش کیا گیا، ایئر پنجاب کے لیے فوری طور پر 4 ایئر بس طیارے لیز پر لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، مریم نواز نے متعلقہ حکام کو ایئر پنجاب کو ملک کی بہترین ایئرلائن بنانے کے لیے انتظامات کی ہدایت کی۔

بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں لاہور یلو لائن اور ماس ٹرانزٹ لائن گوجرانوالہ پراجیکٹ کا جائزہ لیا گیا، اس موقع پر جناح ٹرمینل ٹھوکر نیاز بیگ تا ہربنس پورہ یلو لائن پراجیکٹ سٹڈی 30 مئی تک مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی، گوجرانوالہ ماس ٹرانزٹ لائن کی پراجیکٹ سٹڈی کے لیے 15جون کی ڈیڈ لائن مقرر کی گئی ہے، اجلاس میں ای ٹیکسی پراجیکٹ کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔

(جاری ہے)

معلوم ہوا ہے کہ اجلاس میں لاہور اور راولپنڈی کے درمیان بلٹ ٹرین پراجیکٹ کی اصولی منظوری بھی دے دی گئی، پاکستان ریلوے کے اشتراک سے تیز ترین بلٹ ٹرین چلانے کے لیے مختلف آپشنز کا جائزہ لیا گیا، وزیرِاعلیٰ مریم نواز نے سینئر وزیر مریم اورنگزیب کو پاکستان ریلوے سے اشتراک کا ٹاسک دیا، بلٹ ٹرین پراجیکٹ کے لیے پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کے آپشن پر بھی غور کیا گیا، اس کے علاوہ مریم نواز نے پنجاب کے مزید 6 روٹس پر ہائی اسپیڈ ٹرین کے لیے بھی پلان طلب کرلیا۔

بتایا جارہا ہے کہ لاہور سے شاہدرہ اور نارووال تک ہائی سپیڈ ٹرین چلائی جائے گی، لاہور سے رائیونڈ، قصور، پاکپتن سے لودھراں تک بھی ممکنہ طور پر ہائی سپیڈ ٹرین چلے گی، شیخوپورہ، جڑانوالہ سے شور کوٹ تک ہائی سپیڈ ٹرین کا روٹ ہوگا، ہائی سپیڈ ٹرین شور کوٹ سے جھنگ اور جھنگ سے سرگودھا تک بھی چلائی جائے گی، لالہ موسیٰ سے سرگودھا براستہ ملکوال ہائی سپیڈ ٹرین چلانے کا بھی منصوبہ ہے، فیصل آباد سے چک جھمرہ اور شاہین آباد تک ہائی سپیڈ ٹرین کا روٹ ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • پہلی ششماہی کے دوران اقتصادی نمو سست ہو گئی، اسٹیٹ بینک
  • لاہور کیلئے اعزاز، نیویارک، لندن، واشنگٹن، برلن، استنبول، پیرس سے زیادہ محفوظ قرار
  • لاہور: گرینڈ ہیلتھ الائنس کے مظاہرین کا وزیراعلیٰ ہاؤس کا رخ، پولیس کا کریک ڈاؤن
  • عالمی برادری کو مل کرمالیاتی ڈھانچے کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت ہے، آئی ایم ایف
  • لاہور: صنم جاوید اور ان کے شوہر کو حراست میں لے لیا گیا
  • چھٹا ای سی او ٹورازم وزارتی اجلاس ، لاہور ٹورازم کیپٹل 2027 قرار،وزیر اعلی پنجاب کا خیر مقدم
  • پنجاب کے مختلف شہروں میں ہائی اسپیڈ ٹرینیں دوڑیں گی؛ تفصیلات سامنے آ گئیں
  • صوبائی حکومت نے ایئر پنجاب پراجیکٹ اور بلٹ ٹرین چلانے کی منظوری دیدی
  • بھارت کی معروف پاکستانی کرکٹر بابر اعظم کو پہلگام حملے میں ملوث قرار دینے کی سازش سامنے آگئی
  • مریضوں کو مفت ادویات کا وعدہ ہر صورت پورا ہو گا: وزیرِا علیٰ پنجاب