لاہور میں ڈکیتی مزاحمت پر نجی کمپنی کا مینیجر قتل، ڈاکو 9 لاکھ روپے چھین کر فرارر
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
لاہور:
لاہور کے علاقے رائیونڈ میں ڈکیتی مزاحمت پر نجی کمپنی کا مینیجر قتل،9 لاکھ بھی چھین لئے گئے۔
رپورٹ کے مطابق رائیونڈ میں ڈکیتی مزاحمت پر نجی کمپنی کا مینیجر قتل،9 لاکھ بھی چھین لئے گئے جب کہ قتل کے بعد ڈاکو بھی مارا گیا۔
ایف آئی آر کے مطابق مقتول ندیم 9 لاکھ روپے سیل کی رقم لے کر جارہا تھا، موٹر سائیکل سوار 3 ڈاکو وں نے مینیجر ندیم سے 9 لاکھ چھین لیے اور مزاحمت پر گولی مار دی۔
ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا کہ ڈاکووں کی اپنی فائرنگ سے ان کا ایک ساتھی انتظار بھی زخمی ہوا، ڈاکووں نے زخمی ساتھی کو اٹھانے کی کوشش کی مگر وہ دم توڑ گیا۔
ایف آئی آر میں کہا گیا کہ دونوں ڈاکو اپنے ساتھی کو چھوڑ کر فرار ہو گئے، مقتول ندیم بہاولنگر کا رہائشی تھا،کمپنی کی رقم کیلئے لاہور آیا۔
وقوعہ کے بعد لاہور پولیس نے مقتول مینیجر اور ڈاکو کی لاش تحویل میں لے لی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مختلف ادارے آئیسکوکے 22 ارب 22 کروڑ کے مقروض،نوٹس جاری
اسلام آباد: آئیسکو نے سرکاری اور نیم سرکاری نادہندہ اداروں کے خلاف کارروائیاں تیز کر دیں۔
ترجمان آئیسکو کے مطابق واجبات کی ادائیگی کیلئے متعلقہ اداروں کو نوٹسز جاری کر دیئے گئے اور مختلف سرکاری و نیم سرکاری ادارے 22 ارب 22 کروڑ 30 لاکھ روپے کے نادہندہ ہیں۔
وزارت دفاع 6 ارب 65 کروڑ 90 لاکھ اور سی ڈی اے 5 ارب 93 کروڑ 70 لاکھ روپے کی مقروض ہے۔
پاک سیکرٹریٹ پر ایک ارب 34 کروڑ 70 لاکھ، کیبنٹ سیکرٹریٹ پر 15 کروڑ 40 لاکھ واجب الادا ہیں جبکہ وزیراعظم سیکرٹریٹ پر 21 کروڑ 70 لاکھ جبکہ چیئرمین سینیٹ سیکرٹریٹ پر 8 کروڑ 80 لاکھ کے بقایا جات ہیں۔
کینٹ بورڈ چکلالہ 2 ارب 6 کروڑ 30 لاکھ جبکہ واسا ایک ارب 87 کروڑ 70 لاکھ روپے کا نادہندہ ہے۔
پمز اور پولی کلینک پر 48 کروڑ 90 لاکھ، فیڈرل پولیس پر 38 کروڑ 70 لاکھ روپے واجب الادا ہیں۔
کینٹ بورڈ راولپنڈی پر 31 کروڑ 40 لاکھ اور وزارت ریلوے پر 30 کروڑ 30 لاکھ کی رقم واجب الادا ہے جبکہ ٹی ایم اے راول ٹاؤن پر 26 کروڑ 60 لاکھ، وزارت داخلہ پر 24 کروڑ 40 لاکھ روپے کے واجبات ہیں۔
پی ڈبلیو ڈی 23 کروڑ 30 لاکھ اور پنجاب ہیلتھ اینڈ ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ پر 19 کروڑ 15 لاکھ کے بقایا جات ہیں۔
دیگر نادہندہ اداروں میں پنجاب پولیس، ٹی ایم اے مری، پارلیمنٹ لاجز، وزارت تعلیم، وزارت صحت، ڈی ایچ کیو راولپنڈی بھی شامل ہیں۔