لاس اینجلس میں لگی بھیانک آگ کی پیشگوئی سپمسن پہلے ہی کرچکا تھا؟
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ لاس اینجلس میں جنگل کی آگ جان بوجھ کر لگائی گئی۔ تو وہیں سوشل میڈیا پر بھی قیاس آرائیاں جاری ہیں کہ امریکی شہر میں سازش کے تحت آگ بھڑکائی گئی ہے۔
وہیں اب اس آگ کے حوالے سے ایک صارف نے دعویٰ کیا ہے کہ لاس اینجلس میں لگنے والی آگ کی پیشگوئی آج سے 20 سال قبل سپمسن نے کردی تھی۔
سپمسن کے چاہنے والوں کا دعویٰ ہے مذکورہ کارٹون سیریز کے ایک پرانے ایپیسوڈ میں کیلیفورنیا میں جنگل کی آگ لگنے کی پیش گوئی کی گئی تھی۔ ایک TikTok صارف کو ایک ایسا ایپی سوڈ ملا جسے دیکھ کر یوں لگا کہ یہ لاس اینجلس جیسی آگ ہے۔
صارف کی جانب سے اپنے ٹک ٹاک اکاؤنٹ پر دی سپمسن کارٹون کے 18ویں سیزن کی 12ویں قسط کا پرانا ویڈیو کلپ شئیر کیا گیا ہے جس میں دکھایا گیا کہ اسپرنگ فیلڈ کے قصبے میں جنگل کی آگ پھیلی ہوئی ہے جو لوگوں اور ان کے گھروں کا نقصان پہنچا رہی ہے۔
مذکورہ قسط میں بارٹ نامی کردار ایک مذاق کرتا ہے جس سے حادثاتی طور پر آگ لگ جاتی ہے، جو تیزی سے پھیل کر قابو سے باہر ہو جاتی ہے۔
ویڈیو اپ لوڈ کرنے والے صارف نے کلپ کے اختتام پر پوچھا کہ یہ اتفاق ہے یا پھر ایک پریشان کن پیشگوئی؟
پوسٹ کے کمنٹس سیکشن میں دیگر صارفین کا یہی کہنا تھا کہ سمپسن کے تخلیق کاروں نے ایک بار پھر ایک اور بڑے واقعے کی پیش گوئی پہلے ہی کردی۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس ڈونلڈ ٹرمپ پر حملے کے بعد متعدد افراد نے دعویٰ کیا تھا کہ دی سمپسنز نے ڈونلڈ ٹرمپ پر حملے کی پہلے ہی پیشگوئی کردی تھی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: لاس اینجلس
پڑھیں:
کالا باغ ڈیم پر آصف زرداری کو کیا ڈیل آفر کی گئی تھی اور چھ نہروں کے معاملے کا کیا بنے گا ؟ حامد میر نے تہلکہ خیز دعویٰ کر دیا
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )سینئر صحافی حامد میر نے دریائے سندھ سے چھ نہریں نکالنے کے منصوبے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو نے فیصلہ کیا ہے کہ اگر ہمیں نہروں کے اشو پر حکومت کی حمایت سے ہاتھ ہٹانا پڑا تو ہم ہاتھ ہٹا دیں گے۔ اس کو خوش فہمی سمجھیں یا غلط فہمی لیکن پیپلزپارٹی کا ابھی تک یہ خیال ہے کہ شہباز شریف اتنا بڑا رسک نہیں لیں گے، کونسل آف کامن انٹریسٹ کا اجلاس بلائیں گے، وہاں پر فیصلہ ہوگا اور یہ نئی نہروں کا منصوبہ واپس ہوجائیگا۔
لیسکو کا نیا ویژن کرپشن کا خاتمہ ،جو لوگ چوری اور سینہ زوری کرتے ہیں ان کو روکنا ہے: سی ای او رمضان بٹ
نجی ٹی وی کے پروگرام میں حامد میر نے اپنا تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ میں آپ کو ایک تاریخی حقیقت بتانے جا رہا ہوں جس کا میں خود عینی شاہد ہوں کہ 2004 میں آصف علی زرداری جب اڈیالہ جیل راولپنڈی میں قید تھے تو ان کے ساتھ باقاعدہ طور پر اسی طریقے سے ڈیل کی گئی تھی جس طرح آج کل عمران خان کے ساتھ ان کی اپنی پارٹی کے کچھ لوگ جیل میں ملتے ہیں اور کوشش کرتے ہیں کہ کوئی ڈیل ہوجائے۔
حامد میر نے دعویٰ کیا کہ اسی طرح جب زرداری صاحب کے ساتھ بھی ان کی اپنی ہی پارٹی کے لوگوں نے ڈیل کرنے کی کوشش کی اور پھر اس وقت کے آئی ایس آئی کے ڈی جی سی اہتشام جمیل بھی اس میں شامل ہوگئے اور پھر آصف زرداری کو یہ ایک ڈیل دی گئی کہ اگر پیپلزپارٹی کالاباغ ڈیم کی حمایت کرے تو انہیں ناصرف رہا کردیا جائے گا بلکہ حکومت میں بھی لے آئیں گے۔
کراچی،کورنگی : گڑھے میں لگنے والی آگ 17 روز بعد بجھ گئی
سینئر صحافی نے مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اس وقت آصف علی زرداری نے پارٹی کے ساتھیوں کے ذریعے بے نظیر بھٹو کے ساتھ صلاح مشورہ کیا تو یہ طے پایا کہ ہم یہ رسک نہیں لے سکتے، کیونکہ تین صوبوں کی اسمبلیاں کالاباغ ڈیم کے خلاف قرارداد منظور کر چکی ہیں تو ہم یہ کام یعنی حمایت نہیں کرسکتے۔حامد میر کے مطابق پھر جب عدالت کے ذریعے آصف علی زرداری رہا ہوگئے تو ان کو پھر دوبارہ دوسرے کیسز میں گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی جس کے بعد پھر وہ پاکستان سے باہر چلے گئے تھے۔
آئی سی سی نے پلیئر آف دی منتھ کے نام کا اعلان کر دیا
سینئر صحافی نے چھ نئی نہروں کے معاملے کے پیش نظر اپنا ماہرانہ تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ کالاباغ ڈیم کے اشو پر اسٹیبلشمنٹ نے پیپلزپارٹی کے ساتھ ڈیل کرنے کی کوشش کی تھی لیکن پیپلزپارٹی نے انکار کردیا، حامد میر کے بقول چھ نئی نہروں کا اشو بھی کالاباغ ڈیم کی طرح پیپلزپارٹی کے لیے بقا کا مسئلہ ہے، پیپلزپارٹی کے پاس صرف صدر، چیئرمین سینیٹ کا آئینی عہدہ ہے اور دو گورنرز کے عہدے ہیں، یہ تین چار عہدے اپنے پاس رکھنے کیلئے پیپلزپارٹی سندھ میں اپنی پوری سیاست کو قربان نہیں کر سکتی، یہ پیپلزپارٹی میں طے ہو چکا ہے۔
9 مئی کیسز پر ٹرائل 4 ماہ میں مکمل کرنے کا ایک ہی بار آرڈر جاری کرینگے: چیف جسٹس
حامد میر کے مطابق یہ فیصلہ بلاول بھٹو نے کیا ہے کہ اگر ہمیں نہروں کے اشو پر حکومت کی حمایت سے ہاتھ ہٹانا پڑا تو ہم ہاتھ ہٹا دیں گے۔ اس کو خوش فہمی سمجھیں یا غلط فہمی لیکن پیپلزپارٹی کا ابھی تک یہ خیال ہے کہ شہباز شریف اتنا بڑا رسک نہیں لیں گے، کونسل آف کامن انٹریسٹ کا اجلاس بلائیں گے، وہاں پر فیصلہ ہوگا اور یہ نئی نہروں کا منصوبہ واپس ہوجائیگا۔
مزید :