صدر ایف پی سی سی آئی کی قیادت میں کاروباری وفددورہ بنگلہ دیش پر ڈھاکہ پہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
صدر ایف پی سی سی آئی کی قیادت میں کاروباری وفددورہ بنگلہ دیش پر ڈھاکہ پہنچ گیا WhatsAppFacebookTwitter 0 12 January, 2025 سب نیوز
وفد اپنے دورے میں بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر ڈاکٹر محمد یونس ، مشیر تجارت شیخ بشیر الدین اور کاروباری افراد سے ملاقاتیں کریگا
پاکستان اور بنگلہ دیش میں باہمی تجارت کا حجم 80کروڑ ڈالر ہے جسے 2سے 3ارب ڈالر تک لے جایا جاسکتا ہے، عاطف اکرام شیخ
اسلام آباد /ڈھاکہ ( سب نیوز)صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ کی قیادت میں پاکستان کا کاروباری وفد بنگلہ دیش کے دورے پر ڈھاکہ پہنچ گیا ، بزنس کمیونٹی کے وفد میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے 35سے زائد برآمد کنندگان اور صنعتکاروں شامل ہیں ،وفد اپنے دورے میں بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر ڈاکٹر محمد یونس اور مشیر تجارت شیخ بشیر الدین سے بھی ملاقات کریگا۔
صدرفیڈریشن آف پاکستان چیمبرز عاطف اکرام شیخ نے بنگلہ دیش پہنچنے پر اہم بیان میں کہا کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے مابین تجارتی تعلقات کو مستحکم بنانے کیلئے بزنس کمیونٹی کا دورہ انتہائی اہم ہے،پاکستانی بزنس کمیونٹی کے وفد کا دورہ بنگلہ دیش دونوں ملکوں کے اقتصادی تعلقات کو نئی جہت دے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان باہمی تجارت کا حجم 80کروڑ ڈالر کی سطح پر ہے، دونوں ممالک توجہ دیں تو اس حجم کو باآسانی 2 سے 3 ارب ڈالر کی سطح تک لے جایا جاسکتا ہے،دونوں ملکوںمیں ٹیکسٹائل ، ادویات ، پھلوں اور سبزیوں کی برآمدات میں اضافے کی وسیع گنجائش ہے، پاکستان اور بنگلہ دیش کی تاجر برادری وفود کے تبادلوں سے خاطر خواہ کامیابی حاصل کر سکتی ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: بنگلہ دیش
پڑھیں:
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر سستا، اوپن مارکیٹ میں قدر بڑھ گئی
کراچی:جمعے کو انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں گراوٹ دیکھی گئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں امریکی کرنسی کے نرخ بڑھ گئے۔
پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ گذشتہ 6 ماہ میں 1ارب 20کروڑ ڈالر سرپلس ہونے، پہلی ششماہی میں ترسیلات زر کا حجم 17ارب 80کروڑ ڈالر کی سطح پر پہنچنے اور عرب امارات کی جانب سے پاکستان کو فراہم کردہ 1ارب ڈالر کے ڈپازٹس کی موخر ادائیگیوں کی سہولت دینے سے انٹربینک مارکیٹ میں جمعہ کو ایک بار پھر ڈالر کے مقابلے روپیہ تگڑا رہا تاہم اوپن مارکیٹ میں اسکے برعکس ڈالر کی قدر میں محدود پیمانے پر اضافہ ہوا۔
اس طرح انٹربینک اور اوپن مارکیٹ ایک دوسرے کی مخالف سمت پر گامزن رہے۔ عالمی بینک کی جانب سے 10سال میں پاکستان کے مختلف شعبوں کے لیے 40ارب ڈالر مالیت کا قرض فراہم کرنے کے عندیے، سعودی کمپنی کی ریکوڈک منصوبے میں سرمایہ کاری دلچسپی اور جون میں پانڈا بانڈز کے اجرا جیسی مثبت اطلاعات کے اثرات بھی انٹربینک مارکیٹ پر مرتب ہوئے۔
یہی وجہ ہے کہ انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر ایک موقع پر 23پیسے کی کمی سے 278روپے 62پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی تاہم کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 14پیسے کی کمی سے 278روپے 71پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 05پیسے کے اضافے سے 280روپے 99پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔