چین اور پاکستان کا اسٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ کی مسلسل ترقی کو فروغ دینے کا عہد
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
چین اور پاکستان کا اسٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ کی مسلسل ترقی کو فروغ دینے کا عہد WhatsAppFacebookTwitter 0 12 January, 2025 سب نیوز
بیجنگ : چین کے نائب وزیر خارجہ سن وے دونگ اور پاکستانی سیکریٹری خارجہ آمنہ بلوچ نے بیجنگ میں نائب وزرائے خارجہ کی سطح پر چین پاکستان سفارتی مشاورت کا چوتھا دور منعقد کیا۔
اتوار کے روز چینی میڈیا کے مطابق اسی دن انہوں نے بیجنگ میں چین پاکستان اقتصادی راہداری کے بین الاقوامی تعاون اور کوآرڈینیشن سے متعلق ورکنگ گروپ کے پانچویں اجلاس کی مشترکہ صدارت بھی کی۔
فریقین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ چینی صدر شی جن پھنگ اور پاکستانی رہنماؤں کی اسٹریٹجک رہنمائی میں چین اور پاکستان کے تعلقات نے ایک اعلیٰ سطح کا استحکام برقرار رکھا ہے اور ایک صدی میں رونما ہونے والی تبدیلیوں کے تناظر میں فریقین کے مشترکہ مفادات کا بھرپور تحفظ اور انہیں فروغ دیا ہے۔ فریقین نے متفقہ طور پر دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان طے پانے والے اہم اتفاق رائے پر عمل درآمد، ہر سطح پر تبادلوں کو مضبوط بنانے، مختلف شعبوں میں عملی تعاون کو وسعت دینے، پاکستان میں چینی اہلکاروں، منصوبوں اور اداروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن کوشش کرنے، چین پاکستان اقتصادی راہداری کا “اپ گریڈ ورژن” تشکیل دینے، چین پاکستان ہمہ موسمی اسٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ کی مسلسل ترقی کو فروغ دینے اور نئے دور میں قریبی چین پاک ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو تیز کرنے کا عہد کیا۔ فریقین نے مشترکہ تشویش کے بین الاقوامی اور علاقائی امور پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اور پاکستان
پڑھیں:
چینی کمپنی کا پاکستانی بحری صنعت میں بڑی سرمایہ کاری کیلیے اظہارِ دلچسپی
چین کی ایک معروف تعمیراتی کمپنی نے پاکستان کی بحری صنعت میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے، جو نہ صرف بندرگاہی ترقی کو فروغ دے گی بلکہ ملکی معیشت اور ماحولیاتی تحفظ کے شعبوں میں بھی نمایاں بہتری لائے گی۔
اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کی معاونت سے پاکستان اور چین کے درمیان بڑھتے ہوئے معاشی تعاون کے تحت، چینی کمپنی کی جانب سے کراچی پورٹ، پورٹ قاسم اور گوادر جیسے اہم بندرگاہی مراکز میں سرمایہ کاری کے مختلف مواقع کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
ان بندرگاہوں کو سرمایہ کاروں کے لیے نہایت پرکشش قرار دیا گیا ہے، جو خطے میں تجارت، سیاحت اور بحری سرگرمیوں کو نئی بلندیوں تک لے جا سکتے ہیں۔
اس ضمن میں ایک اہم اور انقلابی تجویز سامنے آئی ہے جس کے تحت پورٹ قاسم پر نمکین پانی کو پینے کے قابل بنانے کے لیے ایک "ڈی سیلینیشن پلانٹ" لگانے پر غور کیا جا رہا ہے۔ چین نے اس منصوبے کے ذریعے پاکستان کو پانی کی قلت کے دیرینہ مسئلے کے حل کے لیے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔
یہ جدید پلانٹ نہ صرف صنعتی ضروریات کے لیے پانی فراہم کرے گا بلکہ مقامی آبادی کی گھریلو ضروریات کو بھی پورا کرنے میں مدد دے گا۔ اس منصوبے سے نہ صرف مقامی لوگوں کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے بلکہ بحری صنعت سے منسلک بنیادی ڈھانچے (انفراسٹرکچر) کی ترقی بھی ممکن ہو سکے گی۔
یہ منفرد اور اہم سرمایہ کاری منصوبہ پاکستان کی ماحولیاتی پالیسی اور موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف مزاحمتی اہداف سے ہم آہنگ ہے۔ بندرگاہی ترقی کے ساتھ ساتھ یہ منصوبہ بحری سیاحت کے فروغ میں بھی معاون ثابت ہوگا، جو پاکستان کے ساحلی علاقوں کی معیشت میں مثبت تبدیلی لانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
چین اور پاکستان کی وزارت بحری امور نے مستقبل میں بھی مشترکہ ترقیاتی منصوبوں پر مل کر کام جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری مزید مستحکم ہو گی۔
ایس آئی ایف سی کے مؤثر اقدامات اور چین کی دلچسپی کے باعث پاکستان کے بحری شعبے میں ترقی کی نئی راہیں کھلنے لگی ہیں، جو عالمی سرمایہ کاروں کے لیے بھی پاکستان کو ایک پرکشش منزل کے طور پر پیش کر رہی ہیں۔