سپیکر سردار ایاز صادق کے کلیدی کردار سے حکومت اور اپوزیشن مذاکرات کی راہ ہموار
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکراتی عمل میں اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے ترجمان کے مطابق، اسپیکر نے سیاسی تلخیوں اور کشیدگی کو کم کرنے کے لیے متعد مواقع پر حکومت اور اپوزیشن کو تعمیری اور مثبت بات چیت کی تجویز دی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ سردار ایاز صادق نے قومی اسمبلی کے حالیہ اجلاس میں باقاعدہ رولنگ کے ذریعے اسپیکر آفس کے دروازے تمام اراکین کے لیے کھولنے کا اعلان کیا۔ اسپیکر نے خاص طور پر اپوزیشن کو زیادہ وقت دینے کی نہ صرف بات کی بلکہ اس پر عمل بھی کیا، جس سے مذاکرات کے لیے راہ ہموار ہوئی۔
ترجمان نے کہا کہ اسپیکر سردار ایاز صادق افہام و تفہیم اور مذاکرات کے ذریعے مسائل کے حل پر یقین رکھتے ہیں اور ہمیشہ ایک دوسرے کو عزت دینے کی بات کی ہے۔ اسپیکر کی خلوص نیت اور سہولت کاری کے باعث وہ افراد جو پہلے ایک دوسرے سے ہاتھ نہیں ملا رہے تھے، آج ایک میز پر بیٹھے ہیں۔
قومی اسمبلی کے ترجمان نے مزید کہا کہ سپیکر کی کوششوں کا مقصد حکومت اور اپوزیشن کو ایک فورم پر لانا تھا تاکہ وہ مل بیٹھ کر ملک کی بہتری کے لیے کام کر سکیں۔ اسپیکر سردار ایاز صادق کی سہولت کاری کے نتیجے میں مذاکرات کی کامیابی کی امید پیدا ہوئی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن دونوں پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اسپیکر کے فراہم کردہ فورم کا بھرپور فائدہ اٹھائیں اور ملک کے لیے بہتر فیصلے کریں۔ اسپیکر اب بھی خلوص نیت کے ساتھ مذاکراتی عمل کی کامیابی کے لیے سہولت فراہم کر رہے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سردار ایاز صادق قومی اسمبلی کے لیے کہا کہ
پڑھیں:
بلوچستان کے وزراء بی این پی کے سربراہ سردار اختر مینگل پر برس پڑے
بلوچستان کے وزراء بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کے سربراہ سردار اختر مینگل پر برس پڑے ہیں۔
کوئٹہ میں نیوز کانفرنس کے دوران صوبائی وزیر صادق عمرانی نے کہا کہ اختر مینگل دہشتگردوں کے سرغنہ ہیں جو عورتوں کے پیچھے چھپ رہے ہیں۔
صادق عمرانی نے کہا کہ اختر مینگل ایک وقت میں نواز شریف کی گاڑی چلاتے رہے، انہوں نے بانی پی ٹی آئی کی حکومت میں شامل ہو کر 15 ارب روپے اپنی جیب میں ڈالے۔
صوبائی وزیر علی مدد جتک نے کہا کہ اختر مینگل ان دہشتگردوں کی بی ٹیم ہیں جو بولان میں ہلاک دہشتگردوں کی لاشیں لینے آئے تھے۔
بخت محمد کاکڑ نے کہا کہ ماہ رنگ کےخلاف کیسز کورٹ میں ہیں، عدالت جو بھی فیصلہ کرے۔