ٹرمپ بطورِ صدر خاندانی کاروبار میں شامل نہیں ہونگے‘ ٹرمپ آرگنائزیشن
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) ٹرمپ آرگنائزیشن نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ وائٹ ہاؤس میں بطورِ صدر داخل ہونے پر اپنے ریئل اسٹیٹ، ہوٹل، گولف، میڈیا اور لائسنسنگ کے اربوں ڈالر کے کاروبار کا انتظام اپنے بچوں کے حوالے کر دیں گے۔ انہوں نے اپنی پہلی مدتِ صدارت کے دوران بھی ایسا ہی کیا تھا ۔ کمپنی نے کہا کہ منتخب صدر کی تمام سرمایہ کاری، اثاثہ جات اور کاروباری مفادات ان کے بچوں کے زیرِ انتظام ٹرسٹ میں رہیں گے۔ٹرمپ بورڈ کے کسی اجلاس میں نہیں بیٹھیں گے اور نہ ہی ان کا تقرر کیا جائے گا اور روزمرہ کے فیصلہ سازی میں ان کا کوئی کردار نہیں ہو گا۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
امریکہ کا تجارتی نقصان کا دعویٰ غلط ثابت ہوا ، ڈائریکٹر جنرل ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن
امریکہ کا تجارتی نقصان کا دعویٰ غلط ثابت ہوا ، ڈائریکٹر جنرل ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن WhatsAppFacebookTwitter 0 11 April, 2025 سب نیوز
واشنگٹن : ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کی ڈائریکٹر جنرل اینگوجیا اوکونجو ویلا کا ایک مضمون شائع ہوا ہے جس کا عنوان ہے “امریکہ تجارت کا سب سے بڑا فاتح ہے” ۔ہفتہ کے روز چینی میڈ یا نے بتا یا کہ اس مضمون میں تفصیلی اعداد و شمار کے ذریعے یہ ثابت کیا گیا ہے کہ امریکہ نہ صرف عالمی تجارتی نظام کا فائدہ اٹھانے والا ملک ہے ، بلکہ خدمات کے شعبے میں بھی اسے واضح برتری حاصل ہے۔
مضون کے مطابق امریکہ کا “تجارتی نقصان کا نظریہ” سراسر بے بنیاد ہے۔ ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کی ڈائریکٹر جنرل کے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق، 2023 میں امریکہ کی خدمات کی برآمدات نے ایک ٹریلین امریکی ڈالر سے تجاوز کیا ، جو عالمی خدمات کی تجارت کا 13 فیصد ہیں۔ بڑی معیشتوں کے ساتھ خدمات کے شعبے میں امریکہ کا تجارتی سر پلس زیادہ ہے
اور 2024 میں اس کا کل سرپلس تقریباً 300 ارب امریکی ڈالر تھا۔
اس سے بھی زیادہ توجہ طلب بات یہ ہے کہ امریکہ کو اعلیٰ اضافی قیمت والی خدمات کے شعبے میں اور بھی زیادہ برتری حاصل ہے۔دانشورانہ املاک کے استعمال اور لائسنس کی فیسوں سے امریکہ کی سالانہ آمدنی 144 ارب امریکی ڈالر سے زیادہ بنتی ہے جو دیگر ممالک سے کہیں زیادہ ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق، 2022 میں امریکہ کی خدمات کی برآمدات نے 4.1 ملین اعلیٰ تنخواہ والی ملازمتوں کو سہارا دیا، جن کی فی گھنٹہ اوسط اجرت مینوفیکچرنگ کے شعبے سے 25 فیصد زیادہ تھی۔