مذاکراتی کمیٹیوں کا اجلاس طلب کرنے کیلیے اپوزیشن یا حکومت نے رابطہ نہیں کیا، ایاز صادق
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق نے کہا ہے کہ مذاکراتی کمیٹیوں کا اجلاس طلب کرنے کے لیے اپوزیشن یا حکومت نے رابطہ نہیں کیا۔
اسپیکرایاز صادق کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فریقین جب کہیں گے ایک دو روز کے نوٹس پر اجلاس بلانے کے لیے تیار ہوں۔ مذاکراتی کمیٹیوں کا اجلاس طلب کرنے کے لیے اپوزیشن یا حکومت نے رابطہ نہیں کیا۔
ایاز صادق نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) مذاکراتی کمیٹی کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات میری ذمہ داری نہیں وہ حکومت کو کروانی ہے۔ حکومت اور اتحادی فیصلہ کرلیں ملاقات ہوسکتی ہے یا نہیں۔ 4 جنوری کو اسد قیصر سے ٹیلیفونک گفتگو میں واضح کر دیا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا مطالبہ حکومت تک پہنچا دیا ہے۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ تحریک انصاف کے رہنما رانا ثنا اللہ اور حکومت کے اکابرین سے براہ راست بھی بات کر سکتے ہیں۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان پاکستان کھیل
پڑھیں:
سندھ حکومت کے ملازمین کیلیے الیکٹرک گاڑیاں خریدنے کی تیاری
کراچی: حکومت سندھ نے بے کار گاڑیاں ایک ماہ کے اندر نیلام کرنے اور کراچی کے سرکاری ملازمین کے لیے ای وی گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ کر لیا۔
سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن کی زیر صدارت سندھ کابینہ کی ذیلی کمیٹی برائے کفایت شعاری کا کراچی میں اہم اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزراء سعید غنی، ضیا الحسن لنجار، علی حسن زرداری اور مختلف محکموں کے سیکرٹریز شریک ہوئے۔
اجلاس میں کمیٹی ممبران کی جانب سے سرکاری گاڑیوں کی الاٹمنٹ کو ریگولیٹ کرنے کے لیے واضح گائیڈ لائنز پر عمل کرنے کی ہدایات کی گئیں، اس موقع پر مختلف محکموں کے سیکرٹریز نے سرکاری گاڑیوں سے متعلق 10 سالہ ریکارڈ پیش کردیا۔
شرجیل انعام میمن نے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیلامی کا عمل ایک ماہ کے اندر مکمل ہونا چاہیے تاکہ وسائل مزید ضائع نہ ہوں اور نئی گاڑیوں کی ضرورت کو پورا کیا جا سکے، ای وی گاڑیاں خریدنے سے حکومت کو فائدہ ہو گا، پی او ایل کی بچت ہو گی، ان کی نیلامی میں بھی آسانی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت عوامی وسائل کے استعمال میں شفافیت اور احتساب کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے، سرکاری گاڑیوں کا غیر مجاز استعمال کرنے والوں کو سختی سے کہتے ہیں کہ حکومتی احکامات کے تحت گاڑیاں واپس کریں۔