عوامی انتخاب پر وینزویلا کے صدر کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے شیطانی مداخلتوں اور یکطرفہ و غیر قانونی پابندیوں کیخلاف کاراکاس کیساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے اسلام ٹائمز۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسمعیل بقائی نے وینزویلا کے صدر نکولس میڈورو کو عوامی انتخاب و حلف برداری پر مبارکباد پیش کی ہے۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے بیان میں وینزویلا کے صدر کے ساتھ ساتھ عوام کو بھی مبارکباد پیش کرتے ہوئے اسمعيل بقائی نے تاکید کی کہ ہم ایران و وینزویلا، دونوں اقوام کی خیر و صلاح کے لئے دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون کی توسيع کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، شیطانی مداخلتوں اور یک طرفہ و غیر قانونی پابندیوں کہ جو امریکی قیادت میں نافذ کی جاتی ہیں کے خلاف وینزویلا کے عوام و حکومت کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔

واضح رہے کہ نکولس میڈورو 28 جولائی کے الیکشن میں 51 فیصد آراء سے مسلسل تیسری بار وینزویلا کے صدر منتخب ہوئے تھے جبکہ جمعے روز ان کی تقریب حلف برداری کے موقع پر نہ صرف یورپ کی جانب سے شدید تنقید کی گئی بلکہ امریکہ کی جانب سے بھی مزید پابندیوں کے ساتھ ساتھ نکولس میڈورو کی گرفتاری میں مدد کے لئے 25 ملین ڈالر کے انعام کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

ایران کے ساتھ شراکت داری کسی ملک کیخلاف نہیں ،روس کا اعلان

ماسکو(انٹرنیشنل ڈیسک) روس نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ اسٹریٹجک پارٹنر شپ کسی ملک کے خلاف نہیں ہوگی۔ خبررساں اداروں کے مطابق روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے ایران کے ساتھ روس کی شراکت داری کے معاہدے کے امکان بارے کہا کہ دونوں ممالک کی یہ شراکت داری کسی اور ملک کے خلاف نہیں ہوگی۔ اس سے قبل کریملن نے اطلاع دی تھی کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور ایران کے صدر مسعود پزشکیان 17 جنوری کو دوطرفہ مذاکرات کے بعد اس غیرمعمولی معاہدے پر دستخط کریں گے۔ کریملن کے مطابق دونوں سربراہان تجارت و سرمایہ کاری، نقل و حمل اور انسانی وسائل کے حوالے سے مختلف شعبوں میں تعاون کو بڑھانے پر غور کریں گے ،جب کہ علاقے اور بین الاقوامی سطح پر موجود صورتحال کا جائزہ لیں گے۔دوسری جانب روس اور یوکرین کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے حصے کے طور پر 50فوجیوں کو رہا کردیا گیا۔ روسی وزارت دفاع کے بیان میں کہا گیا کہ یوکرین کے ساتھ قیدیوں کا تبادلہ متحدہ عرب امارات کی ثالثی میں کیا گیا۔ مذاکراتی عمل کے نتیجے میں 25 روسی اور 25 یوکرینی فوجیوں کا کیف انتظامیہ کے زیر کنٹرول علاقوں سے تبادلہ ہوا۔ رہا ہونے والے روسی فوجی بیلاروس میں ہیں اور انہیں ضروری طبی اور نفسیاتی مدد فراہم کی گئی اور وہاں سے انہیں وزارت صحت کے مراکز میں علاج کے لیے ماسکو لے جایا جائے گا۔ ادھر یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے بھی اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر کہا کہ ہمارے 25 فوجی اور شہری وطن واپس آرہے ہیں۔ انہیں شدید زخم اور بیماریاں لاحق ہیں لہٰذا ان میں سے ہر ایک کو ضروری طبی مدد فراہم کی جائے گی۔ زیلنسکی نے ثالثی کی کوششوں پر متحدہ عرب امارات کا شکریہ ادا کیا۔یاد رہے کہ اس سے قبل 30 دسمبر کو روس اور یوکرین کے مابین قیدیوں کے تبادلے میں 300 سے زیادہ روسی اور یوکرینی فوجی رہا کیے گئے تھے۔

متعلقہ مضامین

  • آذربائیجان نے یو ایس ایڈ سے تعاون کا معاہدہ معطل کردیا
  • ایران اور روس کے درمیان تعاون امریکہ کی پابندیوں کو بے اثر کر دے گا، پزشکیان
  • وفاقی وزیررانا تنویرحسین کی ایرانی سفیر سے ملاقات، زرعی تعاون بڑھانے پر گفتگو
  • چین نئی امریکی حکومت کے ساتھ اختلافات کو مناسب طریقے سے  حل کرنے کے لئے تیار ہے، وزارت خارجہ
  • دھنی بخش باریجو صدرارمان احمد عباسی جنرل سیکرٹری پریس کلب جامشورو منتخب
  • ایران کے ساتھ شراکت داری کسی ملک کیخلاف نہیں ،روس کا اعلان
  • جی بی میں سبسڈائز گندم کی شفاف تقسیم کیلئے نادرا کیساتھ معاہدہ
  • پیجر دھماکوں کی طرز پر ایرانی ایٹمی تنصیبات پر بڑا حملہ ناکام
  • کرم کے حالات ہر گزرتے دن کیساتھ مزید خراب ہورہے ہیں، علامہ جہانزیب جعفری
  • چین اور موناکو کے درمیان باہمی سیاسی اعتماد کو مسلسل فروغ ملا ہے، چینی صدر