Nai Baat:
2025-01-18@12:58:06 GMT

خواجہ آصف کا افغانستان کے الزامات پر ردعمل

اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT

خواجہ آصف کا افغانستان کے الزامات پر ردعمل

اسلام آباد : وزیر دفاع خواجہ آصف نے افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں جھوٹا اور بے بنیاد قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ الزامات پاکستان پر بے جا الزام تراشی کی کوشش ہیں۔ خواجہ آصف نے اس بات پر زور دیا کہ افغانستان 2024 میں داعش کی بھرتیوں اور اس کی معاونت کا مرکز رہا ہے۔

 

وزیر دفاع نے کہا کہ اقوام متحدہ کی مانیٹرنگ ٹیم کی رپورٹ میں افغانستان میں سرگرم دہشت گرد گروپوں کا ذکر کیا گیا ہے، جن میں کالعدم ٹی ٹی پی، القاعدہ اور داعش شامل ہیں۔ افغانستان میں 2 درجن سے زیادہ دہشت گرد گروہ سرگرم ہیں، جو افغان سرزمین کا استعمال دوسرے ممالک کے خلاف کر رہے ہیں۔

 

خواجہ آصف نے افغان حکومت پر زور دیا کہ وہ دہشت گردی کے نیٹ ورک کو ختم کرے اور اپنی سرزمین کو دوسرے ممالک کے خلاف استعمال ہونے سے روکے۔

.

ذریعہ: Nai Baat

کلیدی لفظ: خواجہ آصف

پڑھیں:

کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی پاکستان کے خلاف امریکی اسلحہ استعمال کر رہی ہے، یورو ایشیئن ٹائمز

پینٹاگون نے یہ تسلیم کیا ہے کہ امریکہ نے 2005 سے اگست 2021 کے درمیان افغان قومی دفاعی اور سکیورٹی فورسز کو 18.6 ارب ڈالر کا سامان فراہم کیا۔ امریکی انخلا  کے بعد ان ہتھیاروں نے ٹی ٹی پی کو سرحد پار دہشت گرد حملوں میں مدد دی۔  اسلام ٹائمز۔ پاکستان کی سرزمین پر افغانستان سے لائے جانے والے غیر ملکی اسلحے کے استعمال کے ثبوت ایک بار پھر منظر عام پر آ گئے اور خود امریکہ بھی اعتراف کر رہا ہے کہ افغانستان کو لاکھوں کی تعداد میں اسلحہ فراہم کیا گیا ہے جو کہ کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی پاکستان کے خلاف استعمال کر رہی ہے۔ سکیورٹی ذرائع سے ملنے والی مصدقہ رپورٹ کے مطابق پاک فوج گزشتہ دو دہائیوں سے دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑ رہی ہے جبکہ حال ہی میں پاکستان میں افغان سرزمین سے ہونے والے دہشتگردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ افغانستان سے دہشتگرد پاک افغان سرحد کے ذریعے دراندازی کی کوشش کرتے ہیں اور سکیورٹی فورسز کے ساتھ ساتھ معصوم شہریوں کو بھی نشانہ بناتے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اب پوری دنیا پر یہ بات عیاں ہو چکی ہے کہ دہشت گردوں کو افغانستان میں امریکا کا چھوڑا ہوا اسلحہ دستیاب ہے اور دہشتگردوں کو ہتھیاروں کی فراہمی نے خطے کی سلامتی کو خاطر خواہ نقصان پہنچایا ہے۔

افغانستان سے جدید غیر ملکی اسلحے کی پاکستان اسمگلنگ اور ٹی ٹی پی کا سکیورٹی فورسز اور پاکستانی عوام کے خلاف غیر ملکی اسلحے کا استعمال افغان عبوری حکومت کا اپنی سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال نہ ہونے کے دعووں پر بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔ ممتاز غیرملکی جریدے یورو ایشیئن ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ پاکستان میں ٹی ٹی پی کے دہشتگردوں کی کارروائیوں میں غیر ملکی ساخت کے اسلحے کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔ پینٹاگون خود بھی یہ انکشاف کر چکا ہے کہ امریکہ نے افغان فوج کو کل 427,300 جنگی ہتھیار فراہم کیے، جس میں 300,000 انخلا کے وقت باقی رہ گئے تھے۔ پینٹاگون نے یہ تسلیم کیا ہے کہ امریکہ نے 2005 سے اگست 2021 کے درمیان افغان قومی دفاعی اور سکیورٹی فورسز کو 18.6 ارب ڈالر کا سامان فراہم کیا۔ امریکی انخلا کے بعد ان ہتھیاروں نے ٹی ٹی پی کو سرحد پار دہشت گرد حملوں میں مدد دی۔ 

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد کانفرنس کا نشانہ امارات اسلامیہ افغانستان تھی،تنظیم اسلامی
  • القادر یونیورسٹی کیس کا فیصلہ آ گیا، چوری کا مال ہڑپ کرنے کے لیے واردات ہو رہی تھی، وزیر دفاع
  • القادر یونیورسٹی کیس کا فیصلہ آ گیا، چوری کا مال ہڑپ کرنے کے لیے واردات ہو رہی تھی، وزیر دفاع
  • بانی پی ٹی آئی کو سزا مکافات عمل ہے: خواجہ آصف
  • عمران خان کو سزا مکافات عمل ہے، 190 ملین پاؤنڈز پاکستانی عوام کے تھے، خواجہ آصف
  • عمران خان کو سزا مکافات عمل ہے، 190 ملین پاؤنڈز پاکستانی عوام کے تھے، خواجہ آصف
  • روس ہمارے ریجن میں لیڈر بن سکےگا؟
  • ترجمان پاک فوج کا بھارتی آرمی چیف کے بیان پر سخت ردعمل
  • کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی پاکستان کے خلاف امریکی اسلحہ استعمال کر رہی ہے، یورو ایشیئن ٹائمز
  • صدر مملکت اور وزیر اعظم کا شمالی وزیرستان میں کاروائی کے دوران 4 دہشت گردوں کو جہنم واصل کرنے پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین