ایازصادق مذاکرات کاتیسرا دورکرانے کیلئے کوشاں
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
اسلام آباد(طارق محمود سمیر) سپیکر قومی اسمبلی سردارایاز صادق نے حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کے تیسرے دورکے انعقاد کی کوششیں شروع کردی
ہیں ، تحریک انصاف نے سپیکر کو آگاہ کردیا ہے کہ وہ پیر کے روز میٹنگ کرنے کیلئے تیار ہیں تاہم ابھی تک حکومت کی طرف سے سپیکر کو آگاہ نہیںکیا گیا ،حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان سخت بیان بازی کا سلسلہ جاری ہے ،اسد قیصر نے مذاکرات میں تعطل اور عمران خان سے مذاکراتی کمیٹی کی ملاقات نہ ہونے کا ذمہ دار وزیر دفاع خواجہ آصف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کو قرار دے دیا ہے اورکہا ہے کہ یہ دونوں مذاکرات ناکام بنانا چاہتے ہیں جبکہ صاحبزادہ حامد رضا نے سپیکر کے بیان کے جواب میںکہا ہے کہ ہم حکومتی کمیٹی سے پیرکو ملاقات کرنے کیلئے تیار ہیں، جب سے 2جنوری کا اجلاس ہوا ہے پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات نہیںکرائی گئی تاہم اس دوران پارٹی کے چیئرمین بیرسٹرگوہر ، سلمان اکرم راجا اور علیمہ خان سمیت دیگر وکلاء کی عمران خان سے ملاقاتیں ہوئیں جن میں عمران خان نے بیرسٹر گوہرکو تحریری طور پر دو مطالبات حکومتی کمیٹی کو دینے کی ہدایت کی ، ان دومطالبات میں 9مئی اور 26نومبر کے واقعات کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن کا قیام اور سیاسی قیدیوںکی رہائی شامل ہے ، ملاقات نہ ہونے کے علاوہ حالیہ دنوں میں عمران خان کے نام پر کئے گئے چند متنازعہ ٹویٹس نے مسائل پیدا کئے جن میں وزیراعظم اور آرمی چیف کے بارے میں ہتک آمیز الفاظ استعمال کئے گئے جبکہ عمران خان نے گزشتہ روز عدالت میں وکلاء اور صحافیوں سے بات چیت کے دوران اپنا پرانا موقف دہرایا ، 9مئی اور26نومبر کے واقعات کا ذمہ دار اسٹیبلشمنٹ کو ٹھہرایا لہذا ایسے بیانات نہیں آنے چاہئے تھے چاہے وہ تحریک انصاف سے ہوں یا حکومتی وزراء دے رہے ہوں ، مذاکرات کو کامیاب بنانے کیلئے ضروری ہوتا ہے کہ بیان بازی سے گریزکیا جائے ، جہاں تک اسد قیصر کا یہ کہنا کہ خواجہ آصف اور مریم نواز مذاکرات کو ناکام بنا رہے ہیں ان کا ایک نقطہ نظر ہے جو کسی حد تک درست بھی ہوسکتا ہے لیکن اسد قیصر کو چاہیے تھا کہ اپنے بانی چیئرمین اور بعض دیگر رہنمائوں کو بھی یہ مشورہ دیتے کہ وہ متنازعہ بیانات سے گریزکریں ۔ دیکھتے ہیں آئندہ ہفتے اس حوالے سے کیا صورتحال پیدا ہوتی ہے ، 13جنوری پیر کے روز ایک اور اہم فیصلہ بھی آنے والا ہے ،190ملین پائونڈ ریفرنس میں احتساب عدالت نے تین مرتبہ فیصلہ سنانے کی تاریخیں تبدیل کیں جس پر یہ تبصرے ہوئے کہ کوئی ڈیل ہورہی ہے تاہم اب یہ کہا جارہا ہے کہ پیرکو اڈیالہ جیل میں نیب عدالت اس ریفرنس میں فیصلہ سنا دے گی اور اس فیصلے کے مذاکرات پر اثرات مرتب ہوں گے ۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: تحریک انصاف
پڑھیں:
کوئی بھی رہنما ڈیل کیلیے مذاکرات نہ کرے، عمران خان
پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ کوئی بھی رہنما ڈیل کیلیے مذاکرات اور ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی نہ کرے۔
اڈیالہ جیل میں ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عمران خان سے آج پانچ وکلا کی ملاقات ہوئی، ہماری دی گئی لسٹ کے مطابق صرف دو وکلا نے عمران خان سے ملاقات کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی کے ساتھ ملاقات بہت ضروری ہے، آج بھی بانی کی فیملی کو ملاقات نہیں دی گئی، ہمواضع کرنا چاہتے ہیں بس بہت ہوگیا، اسلام آباد ہائی کورٹ کے واضع احکامات ہیں ہفتے میں دو ملاقاتیں ہوں۔
بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے آج چھ بیانات دیے ہیں، بانی نے کہا ہے کسی کو اجازت نہیں وہ ڈیل کے لئے مذاکرات کرے۔ عمران خان نے کہا کہ ’میں نے اپنے لئے کسی کو مذاکرات کا نہیں کہا ہے‘۔
اُن کے مطابق ’بانی پی ٹی آئی نے مائنز اینڈ منرلز پر کہا جب تک سیاسی رہنماوں کی ملاقات نہیں ہوگی اس پر کوئی موقف نہیں دینگے‘۔ بیسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ ہمارا مطالبہ ہے جب تک علی امین گنڈا پور یا سیاسی لوگوں کی ملاقات نہیں ہوتی تب تک کوئی موقف نہیں دینگے۔
انہوں نے بتایا کہ ’بانی نے سخت ہدایات دی ہیں کہ آئندہ کوئی پارٹی لیڈر یا عہدیدار دوسرے پارٹی لیڈرز کے خلاف میڈیا پر بات نہیں کرے گا‘۔
اس کے علاوہ بانی نے کہا ہے اپوزیشن اتحاد کے ساتھ مختصر ایجنڈے پر کام کریں، آئین اور جمہوریت کیلئے اپوزیشن کو اکٹھا ہونا پڑے گا۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بانی کی بہنوں کو ملاقات کی اجازت نہ دینے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ ہے کہ اس کا نوٹس لیا جائے۔
ترجمان پی ٹی آئی
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ترجمان نیازی اللہ نیازی نے کہا کہ ہماری بھیجی گئی فہرست میں سے صرف بیرسٹر گوہر اور سلمان صفدر کی ملاقات کروائی گئی، اسلام ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد فیملی کی ایک ملاقات کروائی گئی۔
انہوں نے کہا کہ بطور فوکل پرسن میں نے 8 بار لسٹ اڈیالہ جیل حکام کو بھیجی مگر صرف 2 بار ملاقات کروائی گئی، ہائیکورٹ کو بتانا چاہتے ہیں کہ لارجر بینچ کے فیصلے کی توہین کی جارہی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ یہ عدلیہ کی آزادی کیلئے ایک دھبا ہے کہ ان کے احکامات کی توہین کی جا رہی ہے، 26 ویں ترمیم سے عدلیہ کی آزادی چھین لی گئی ہے۔
ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ لسٹ کے بغیر فیصل چوہدری، علی عمران شہزاد، رائے سلمان کھرل کو ملاقات کیلئے بھیجا گیا، ہمیں یہ اعتراض ہے کہ ہائیکورٹ کے فیصلے کے مطابق جو لسٹ دی جاتی ہے اس کی خلاف ورزی کیوں کہ جاتی ہے۔
پی ٹی آئی ترجمان نے کہا کہ ملاقات کرنے والوں کی لسٹ کے کوآرڈینیٹر سلمان اکرام راجا کو اڈیالہ جیل کے باہر روکے رکھا گیا، ہمارے جنرل سیکرٹری سلمان اکرام راجا اور ترجمان کو کیوں نہیں جانے دیا گیا یہ بہت بڑا سوال ہے۔
نیاز اللہ نیازی نے کہا کہ عدلیہ کے سامنے سوال ہے کہ جیل حکام نے آپ کے سامنے ملاقات کی یقین دہانی کروائی اور پھر خلاف ورزی کیوں، بلوچستان اور کے پی کے کے حالات پر خان صاحب کا موقف آ کر بتایا جس کے بعد مجھے ملاقات نہیں کرنے دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ہم وکلاء کے کنونشن کی طرف جانا چاہتے ہیں۔