Nawaiwaqt:
2025-01-18@13:13:11 GMT

لڑکیوں کی تعلیم اہم چیلنج، وسائل مختص کرنا ہونگے: وزیراعظم

اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT

لڑکیوں کی تعلیم اہم چیلنج، وسائل مختص کرنا ہونگے: وزیراعظم

اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ لڑکیوں کی تعلیم موجودہ وقت کا اہم چیلنج ہے، مسلم دنیا کو اس چیلنج سے نبرد آزما ہونے کے لیے بڑے پیمانے پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ اسلام آباد میں ’مسلم معاشروں میں لڑکیوں کی تعلیم، چیلنجز اور مواقع‘ کے عنوان پر 2 روزہ عالمی کانفرنس کا افتتاح ہوگیا، کانفرنس میں 47 ممالک کے وزرا اور مختلف اداروں کے نمائندے شریک ہیں۔کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان میں لڑکیوں کی تعلیم کے فروغ کے لیے فوری اور ضروری اقدامات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہر معاشرے میں تعلیم کا حصول ممکن ہے، تعلیم کے شعبے میں درپیش چیلنجز سے نمٹنا ہو گا۔ غریب ممالک میں لڑکیوں کی تعلیم تک رسائی ممکن بنانی ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ اسلام بھی خواتین سمیت معاشرے کے ہر طبقے کو علم حاصل کرنے پر زور دیتا ہے، عالمی کانفرنس کا انعقاد پاکستان کے لیے اعزاز ہے۔ کانفرنس میں ملالہ یوسف زئی کی شرکت باعث فخر ہے، ان کی آمد پر ہمیں بے حد خوشی ہوئی ہے۔ ملالہ ہمت اور عزم کی علامت ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے یہ کانفرنس بہت اہم ہے، غریب ممالک میں لڑکیوں کی تعلیم تک رسائی ممکن بنانے کے لیے کام تیز کرنا ہوگا۔ تعلیم کے شعبے میں درپیش چیلنجز سے نمٹنا ہوگا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے اپنی تقریر میں حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہہ کی تجارت کے لیے کی گئی کوششوں کا حوالہ بھی دیا۔ انہوں نے کہا کہ خواتین مردوں کے شانہ بشانہ ترقی کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ لڑکیوں کو معیاری تعلیم فراہم کرنے سے معاشرہ مضبوط اور ترقی یافتہ ہو گا۔ شہباز شریف نے کہا کہ تعلیم کے میدان میں اعلیٰ کارکردگی دکھانے والی طالبات کو جدید لیپ ٹاپ دئیے گئے ہیں۔ طالبات اپنی قابلیت سے عالمی معیشت میں بھرپور کردار ادا کرسکتی ہیں۔ تعلیم کے شعبے میں درپیش چیلنجز کو ہر صورت ختم کرنا ہے۔ وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ بینظیر بھٹو پاکستان سے اسلامی دنیا کی پہلی خاتون وزیراعظم بنیں، انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، آج مریم نواز پہلی خاتون وزیراعلیٰ ہیں۔ ہماری خواتین بہت بہادر اور ہر شعبے میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہی ہیں۔ ارفع کریم نے آئی ٹی کے شعبے میں نام کمایا۔ تقریب سے خطاب کے دوران شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کی نصف سے زیادہ آبادی خواتین پر مشتمل ہے۔ اس کے باوجود ان کی شرح خواندگی صرف 49 فیصد ہے، پاکستان میں 2 کروڑ سے زائد بچے سکول نہیں جاتے، رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسیٰ نے خطاب میں کہا کہ کانفرنس میں شرکت پر وزیراعظم کا مشکور ہوں، تعلیم ہی ترقی کا بنیادی دستور ہے۔ او آئی سی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر حسین ابراہیم طحہ نے کہا کہ فلسطین میں خواتین کی صورتحال پر تشویش ہے۔ عالمی برادری وہاں ظلم و ستم ختم کرانے کیلئے کردار ادا کرے۔تقریب کے دوران وزیر اعظم نے عربی جملوں کا استعمال بھی کیا، جس پر شرکا نے انہیں سراہنے کے لیے تالیاں بجائیں۔ پاک فوج کی پہلی خاتون لیفٹیننٹ جنرل (ر) نگار جوہر نے اپنے خطاب میں کہا کہ خواتین کی تعلیم کو قومی بجٹ اور پالیسی کو لازمی حصہ بنایا جائے وہ ایسے معاشرے میں پلی بڑھی ہیں جہاں منفی تفریق عام تھی کانفرنس میں 47 مسلم اور دوست ممالک کے وزراء، وزرائے تعلیم ، سفیروں، ماہرین تعلیم، سکالرز، نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی سمیت 150 سے زائد بین الاقوامی اور ممتاز شخصیات، یونیسکو، یونی سیف، عالمی بنک سمیت انٹرنیشنل تنظیموں کے نمائندگان بھی شریک ہوئے۔ علاوہ ازیں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے او آئی سی کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور سمیت دنیا بھر میں مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک پر بات چیت کی۔
اسلام آباد (اپنے سٹا ف رپو رٹر سے) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے بین الاقوامی کانفرنس کے انعقاد سے لڑکیوں کی تعلیم کے فروغ میں مدد ملے گی۔  لڑکیوں کو معیاری اور یکساں تعلیمی مواقع کی فراہمی کیلئے جامع اقدامات کو یقینی بنا رہے ہیں۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے لڑکیوں کی تعلیم سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس میں شریک مسلم ممالک کے وزرائے تعلیم سے ملاقات کے موقع پر ان کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ خواتین کی تعلیم میں شرکت پر میں آپ کا مشکور ہوں۔ یہ کانفرنس وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے بین الاقوامی کانفرنس کے انعقاد سے لڑکیوں کی تعلیم کے فروغ میں مدد ملے گی اور وہ اسلامی ممالک میں اپنے خاندانوں میں تعلیم کے فروغ کے حوالہ سے اہم کردار ادا کریں گی۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے مسلم ممالک کے وزراء سے وفاقی وزیر تعلیم و تربیت ڈاکٹر مقبول صدیقی کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ نائب وزیراعظم کی سربراہی میں ڈاکٹر مقبول صدیقی اور ان کی پوری ٹیم بھرپور کوششیں کر رہی ہے۔ وفاقی وزیر تعلیم و تربیت ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کانفرنس میں شرکت اور انعقاد کے حوالہ سے وزیراعظم کے کردار پر اپنے اور اپنی پوری ٹیم کے علاوہ کانفرنس کے شرکاء کی جانب سے بھی اظہار تشکر کیا۔ ترکیہ کے وزیر تعلیم نے کانفرنس کے انعقاد پر وزیراعظم کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ میں حکومت پاکستان اور وزیر تعلیم کی جانب سے انتہائی اہم ایجنڈا پر کانفرنس کا انعقاد کیا ہے۔ صومالیہ کے وزیر نے اپنی تعلیم  کے دوران قیام پاکستان اور پاکستان کی ترقی کے حوالہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پورے عالم اسلام اور خصوصا صومالیہ میں لڑکیوں کی تعلیم کے حوالہ سے مسائل کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں بھی بچوں کی بڑی تعداد سکول سے باہر ہے، میں دیگر ممالک کے تجربات سے استفادہ کیلئے کانفرنس میں شریک ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم امہ کے حوالہ سے پاکستان کاکردار قابل ستائش ہے۔ کرغزستان کی وزیر تعلیم نے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لڑکیوں کی تعلیم کے فروغ کیلئے کانفرنس اور اس کا ایجنڈا انتہائی اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے تمام مسلم ممالک کیلئے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا ہے اور ہم سب ممالک کو اس سے استفادہ کرنا چاہئے۔ ملائیشیا کے وزیر تعلیم نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان، وفاقی وزیر تعلیم اور رابطہ عالم اسلامی اہم کانفرنس کے انعقاد پر مبارکباد کے مستحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کانفرنس تعلیم اور لڑکیوں کی تعلیم کے فروغ میں معاون ثابت ہو گی۔ انہوں نے کانفرنس سے  وزیراعظم کے خطاب کو بھی سراہا۔ مالدیپ کے وزیر تعلیم شمیم علی سعید نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں پاکستان اورعوام کا مشکور ہوں ۔ گمبیا کی وزیر تعلیم نے اپنی گفتگو میں پاکستان کی میزبانی پر اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ کانفرنس لڑکیوں کی تعلیم کے حوالہ سے انتہائی اہم ہے۔ مالدیپ سے ڈاکٹر احمد عدیل اخیر نے کانفرنس کے انعقاد پر وزیراعظم، حکومت اور عوام کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں اسلام کا مثبت تشخص اجاگر کرنے میں پاکستان نے ہمیشہ اہم کردار ادا کیا ہے اور یہ کانفرنس بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے۔ دریں اثناء مالدیپ کے وزیر تعلیم نے وزیراعظم کی جانب سے پنجابی میں بات کرنے کی فرمائش کی تو انہوں نے کہا میں ابھی بھول گیا ہوں۔ علاوہ ازیں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) اور رابطہ عالم اسلامی (ایم ڈبلیو ایل) نے  لڑکیوں کی تعلیم کیلئے سٹرٹیجک شراکت داری  کے قیام کیلئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے ہیں۔ ہفتہ کو جناح کنونشن سنٹر میں خواتین کی تعلیم کے حوالے سے منعقدہ دو روزہ عالمی کانفرنس کے افتتاحی سیشن کے دوران ایم او یو پر دستخط کئے گئے۔ او آئی سی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر حسین ابراہیم طہ اور رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسی نے ایم او یو پر دستخط کئے۔ اس موقع پر وزیراعظم محمد شہباز شریف اور نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار بھی موجود تھے۔ دریں اثناء وزیراعظم محمد شہباز شریف نے فیس لیس کسٹمز اسسمنٹ سسٹم کو عالمی معیار اور فول پروف بنانے کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجیز خصوصا مصنوعی ذہانت کے استعمال پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ فیس لیس کسٹمز اسیسمنٹ سسٹم پاکستان کی اقتصادی ترقی میں معاون ثابت ہو گا، فیس لیس کسٹمز اسیسمنٹ سسٹم  ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کی جانب اہم قدم ہے۔ وزیراعظم آفس پریس ونگ سے ہفتہ کو جاری اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف سے چیف کلکٹر کسٹمز کراچی زون جمیل ناصر نے ملاقات کی ہے۔ وزیر اعظم نے فیس لیس کسٹمز اسیسمنٹ سسٹم کی تیاری اور نفاذ میں نمایاں خدمات کے حوالے سے جمیل ناصر اور کسٹمز کراچی زون میں ان کی ٹیم کی خدمات کو سراہا اور  فیس لیس کسٹمز اسیسمنٹ سسٹم کی تیاری اور نفاذ کے لئے کام کرنے والی ٹیم کے لئے1.

5 کروڑ روپے کے انعام کا اعلان بھی کیا۔وزیر اعظم کی ہدایت پرخواتین کی تعلیم کے حوالے سے کمیٹی چاروں صوبوں سے رابطہ کرے گی

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: وزیراعظم محمد شہباز شریف نے فیس لیس کسٹمز اسیسمنٹ سسٹم لڑکیوں کی تعلیم کے فروغ کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر میں لڑکیوں کی تعلیم اعظم شہباز شریف نے رابطہ عالم اسلامی کانفرنس کے انعقاد شہباز شریف نے کہا خواتین کی تعلیم انہوں نے کہا کہ کے وزیر تعلیم وزیر تعلیم نے بین الاقوامی کانفرنس میں کے شعبے میں پاکستان کی یہ کانفرنس نے کانفرنس کہا ہے کہ کے دوران ممالک کے کی جانب کے لیے

پڑھیں:

ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی کی پاکستان میں مذہبی آزادی کا قومی دن مختص کرنے کی تجویز

کراچی / اسلام آباد :پاکستان ہندو کونسل کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی نے پاکستان میں مذہبی آزادی کا سالانہ قومی دن منانے کی تجویز پیش کردی ہے، سولہ جنوری کو امریکہ میں مذہبی آزادی کے قومی دن کے موقع پر امریکی عوام کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی نے کہا کہ امریکہ سمیت عالمی برادری سال میں ایک دن مذہبی آزادی کے نام مختص کرسکتی ہے تو ہم کیوں پیچھے ہیں؟ ڈاکٹر رمیش کمار کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی مذہبی ہم آہنگی اور رواداری کے حوالے سے جانی جاتی ہے، انہوں نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ پاکستان میں بھی مذہبی آزادی منانے کیلئے ایک قومی دن مختص کیا جائے جسکا آغاز سربراہ مملکت صدرِ پاکستان کی جانب سے قوم سے خطاب کی صورت میں ہو، اس دن کی تقریبات کی میزبانی کے فرائض پاکستان کی محب وطن اقلیتوں کے پاس ہوں جو مذہبی ہم آہنگی اور قومی یکجہتی کا فروغ یقینی بنائیں۔

ڈاکٹر رمیش کمار نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ ہر سال امریکہ کی جاری کردہ مذہبی آزادی رپورٹ میں پاکستان کو اقلیتوں کے تحفظ کے حوالے سے مطعون کیا جاتا ہے، ڈاکٹر رمیش کمار کا کہنا تھا کہ اگر حکومت پاکستان سول سوسائٹی اور میڈیا کے اشتراک سے آئینی حدود میں رہتے ہوئے مذہبی آزادی کے موضوع پر باقاعدگی سے جامع رپورٹ جاری کرے تو دنیا کو حقیقی معنیٰ میں وطن عزیز کی اصل صورتحال سے روشناس کرایا جاسکتا ہے اور عالمی اداروں کو اپنی رپورٹس مرتب کرتے وقت بیرون ملک سے آپریٹ ہونے والے پاکستان مخالف پراپیگنڈا اور فیک نیوز پر انحصار نہیں کرنا پڑے گا۔

ڈاکٹر رمیش کمار نے مزید آگاہ کیا کہ گزشتہ بتیس سالوں سے یہ روایت چلی آرہی ہے کہ امریکی صدر ہر سال16جنوری کے دن کا آغاز ایک خصوصی اعلان نامہ جاری کرکے کرتا ہے جس میں امریکہ کی مذہبی رواداری کے حوالے سے سرگرمیوں پر روشنی ڈالی جاتی ہے، اس دن امریکہ میں واقع مختلف مذہبی مقامات بشمول چرچ، مساجد، مندر اور دیگر عبادت گاہوں میں خصوصی تقریبات کا انعقاد کیا جاتا ہے جبکہ تعلیمی درس گاہوں اور سول سوسائٹی اداروں میں شہریوں کو مذہبی عقائد پر کاربند رہتے ہوئے آزادانہ طور پر زندگی بسر کرنے کی اہمیت اجاگر کرنے کیلئے مختلف سرگرمیوں منعقد کی جاتی ہیں۔ ڈاکٹر رمیش کمار کے مطابق پاکستان میں مذہبی آزادی کا قومی دن عالمی سطح پر وطن عزیز کا مثبت امیج اجاگر کرنے میں موثر ثابت ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان ڈیجیٹل معیشت کیطرف گامزن ہے:شہباز شریف
  • اسلام آباد کانفرنس کا نشانہ امارات اسلامیہ افغانستان تھی،تنظیم اسلامی
  • طلبہ کے خواب پورے کرنے کیلئے وسائل مہیا کروں گی، پہلا وزیراعظم چوری کرتے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا: مریم نواز
  • تجارتی مراکز پر عالمی معیار کا کارگو نگرانی نظام بنایاجائے، وزیراعظم
  • پاراچنار کی صورتحال، اتوار کے روز گللگت میں اہم فیصلے ہونگے، آغا راحت نے اعلان کر دیا
  • لڑکیوں کی تعلیم اور قومی ترجیحات کا تعین
  • وزیراعظم کی محصولات سے متعلق کیسز کا فارنزک آڈٹ کروانے کی ہدایت
  • وزیراعظم شہباز شریف کا غزہ میں جنگ بندی کا خیرمقدم
  • عمران خان ڈیل کرنا چاہتے ہیں مگر کرپشن پر ڈیل یا این آر او نہیں ہوگا، وزیر اطلاعات
  • ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی کی پاکستان میں مذہبی آزادی کا قومی دن مختص کرنے کی تجویز