کسی نے رابطہ نہیں کیا، ایاز صادق: ٹویٹ کے بعد مذاکرات اتمام حجت، خواجہ آصف: ٹریک پر ہیں، عرفان صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
سیالکوٹ‘ پشاور‘ اسلام آباد (نمائندہ خصوصی + بیورو رپورٹ+ آئی این پی) وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے بزنس فیسیلیٹیشن سنٹر کا دورہ کیا۔ ایک سال مکمل کرنے پر کیک کاٹا اور شیلڈز تقسیم کیں۔ ڈپٹی کمشنر محمد ذوالقرنین لنگڑیال، صدر چمبر آف کامرس اکرام الحق، ڈپٹی سیکرٹری انڈسٹریز ابوبکر اور منیجر بی ایف سی سید حیدر منیر کے علاوہ مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ بزنس فیسیلیٹیشن سنٹر آٹومیشن کی جانب سفر ہے۔ خواجہ محمد آصف نے کہا کہ عمران خان سے ملاقات سے مذاکرات آگے بڑھ سکتے ہیں تو ان کی ملاقات کروانے میں کوئی مضحکہ نہیں تاہم ٹویٹ کے بعد مذاکرات اتمام حجت ہیں جو پورا ہونا چاہئے۔ خواجہ محمد آصف نے کہا فارن ریمیٹینٹس نہ بھجوانے کی پی ٹی آئی کا حربہ بری طرح ناکام رہا ہے۔ نومبر اور دسمبر میں ترسیلات زر کی شرح گزشتہ سال کی نسبت زیادہ رہی۔ پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائن نے پیرس میں فلائٹ آپریشن شروع کر دیا ہے اور آئندہ چند روز میں 19 مختلف ممالک میں فلائٹس کا آغاز ہو گا۔ وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کہتے ہیں کہ انہیں بنی گالہ منتقل ہونے کی پیش کش ہوئی تھی۔ سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بنی گالہ منتقل ہونے کی بانی پی ٹی آئی کی خواہشات ہیں، اس میں کوئی صداقت نہیں۔ ٹرمپ کی طرف سے بھی دباؤ نہیں ہے۔ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کا تعلق عدالت سے ہے۔ قومی اسمبلی کے سپیکر ایاز صادق نے کہا ہے کہ مذاکراتی کمیٹیوں کا اجلاس طلب کرنے کے لیے اپوزیشن یا حکومت نے رابطہ نہیں کیا۔ فریقین جب کہیں گے ایک دو روز کے نوٹس پر اجلاس بلانے کے لیے تیار ہوں۔ تحریک انصاف مذاکراتی کمیٹی کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات میری ذمہ داری نہیں وہ حکومت کو کروانی ہے۔ حکومت اور اتحادی فیصلہ کر لیں ملاقات ہو سکتی ہے یا نہیں۔4 جنوری کو اسد قیصر سے ٹیلیفونک گفتگو میں واضح کر دیا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا مطالبہ حکومت تک پہنچا دیا ہے۔ تحریک انصاف کے رہنما رانا ثناء اللہ اور حکومت کے اکابرین سے براہ راست بھی بات کر سکتے ہیں۔ ادھر مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کو عمران خان کے ٹویٹ سے تکلیف ہے مگر اپنی زبان درازی نظر نہیں آ رہی۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ وفاقی وزراء روزانہ پی ٹی ائی کے خلاف پریس کانفرنسسز کر رہے ہیں۔ مذاکرات شروع ہونے کے بعد سے مریم نواز پی ٹی آئی کے خلاف روزانہ بیان بازی کر رہی ہیں۔ وفاقی اور پنجاب کے صوبائی وزراء نے بھی مذاکرات کے بعد بیانات کو زور دیا ہے۔ وفاقی وزراء کے بیانات سے پہلے ہی غیر سنجیدگی عیاں تھی، پی ٹی آئی ملک کے وسیع تر مفاد میں مذاکرات کے لئے راضی ہوئی ہے۔ وفاقی حکومت کو بھی وسیع تر مفاد مدنظر رکھ کر سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے، پی آئی کے مطالبات آئین وجمہوریت کی بالادستی پر مبنی ہیں۔ پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے سوال کیا ہے کہ پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کیوں نہ ہو سکی؟ ن لیگ کو چاہئے کہ اپنا واضح مؤقف بیان کر کے مذاکرات میں سنجیدگی کیلئے لیڈرشپ کی رائے ضروری ہے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ ہم طعنہ نہیں دینا چاہتے لیکن ان کو دیکھنا چاہتے ہیں کہ کمٹمنٹ کیوں پوری نہیں ہوئی یہ بہت بڑا سوال ہے کہ پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کی بانی سے ملاقات کیوں نہ ہو سکی۔ مذاکرات کی کامیابی کیلئے ضروری ہے کمٹمنٹ پوری ہو ہم نے پاکستان کی خاطر ایک قدم آگے بڑھنے کی کوشش کی ہے اور اپنے تحفظات کو صرف پاکستان کی خاطر پیچھے کیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: خواجہ محمد ا صف نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات صف نے کہا کی بانی پی ٹی ا کے بعد
پڑھیں:
عملاً مذاکرات کا کل پہلا دور ہوگا، امید ہے پی ٹی آئی تحریری مطالبات پیش کرےگی، عرفان صدیقی
پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما و پی ٹی آئی سے مذاکرات کے لیے حکومتی کمیٹی کے رکن عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ امید ہے پی ٹی آئی کل اپنے تحریری مطالبات پیش کرےگی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بال ہمارے کورٹ میں آئی تو اس کو مثبت انداز میں آگے بڑھائیں گے، گنتی کے لحاظ سے مذاکرات کا کل تیسرا روز ہے لیکن عملا پہلا دور ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں عمران خان سیاسی قیدی، امید ہے جلد کوئی خوشخبری سامنے آئےگی، بیرسٹر گوہر
انہوں نے عمران خان سے جیل میں ملاقاتوں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ جیل کے اندر ملاقات کا اپنا ضابطہ موجود ہے، ہم بیسیوں مرتبہ نواز شریف سمیت دیگر لیڈروں سے ملنے کے لیے جیل میں گئے۔
عرفان صدیقی نے کہاکہ جب ہم نواز شریف سے ملنے کے لیے جاتے تو ایک چھوٹا سا کمرہ ہوتا تھا جس سے 8 سے 10 لوگوں کو بٹھا دیا جاتا تھا۔
انہوں نے کہاکہ ہماری ملاقات کے وقت کمرے کے چاروں کونوں میں پولیس اور کوئی اور اہلکار ہوتے تھے، نواز شریف نے کبھی کسی کو نہیں کہاکہ تم یہاں سے نکل جاؤ۔
عرفان صدیقی نے کہاکہ ہم کوئی خفیہ طریقے سے نہیں بلکہ کھلے عام باتیں کیا کرتے تھے، پی ٹی آئی کی عمران خان سے جو ملاقات ہوئی اس میں کوئی اہلکار یا پہرے دار موجود نہیں تھا۔
انہوں نے کہاکہ ایسے تو شاید نہ ہوسکے کہ ہم ان کی ملاقات کے لیے کوئی بے در و دیوار سا فضا میں کمرہ تخلیق کریں۔
یہ بھی پڑھیں حکومت پی ٹی آئی مذاکرات خوش آئند، ایک دوسرے کا وجود تسلیم کرنا ہوگا، انوارالحق کاکڑ
واضح رہے کہ حکومت اور پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹیوں کے درمیان بات چیت کا تیسرا دور کل پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews حکومت پی ٹی آئی مذاکرات عرفان صدیقی عمران خان رہائی مسلم لیگ ن نواز شریف وی نیوز