گورنر خیبرپختونخوا سے امریکی سفیر کی الوداعی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
اسلام آباد(صباح نیوز) امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی سے اسلام آباد میں الوداعی ملاقات کی۔ یہ ملاقات ان کی سفارتی مدت کے اختتام کے موقع پر ہوئی۔ہفتہ کو گورنر ہاﺅس کے ترجمان کی طرف سے یہاں جاری بیان کے مطابق ملاقات کے دوران دوطرفہ تعلقات، خطے کی ترقی اور خیبرپختونخوا میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر تفصیلی
تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر گورنر فیصل کریم کنڈی نے امریکی سفیر کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ڈونلڈ بلوم نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ڈونلڈ بلوم نے پاکستان اور بالخصوص خیبرپختونخوا کے عوام کی مہمان نوازی اور ثقافت کو یادگار قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان میں اپنے وقت کو ہمیشہ یاد رکھیں گے۔ انہوں نے خاص طور پر خیبرپختونخوا میں سماجی اور اقتصادی ترقی کے لیے پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعاون کو مزید بڑھانے پر زور دیا۔ گورنر فیصل کریم کنڈی نے خیبرپختونخوا میں ترقیاتی منصوبوں کے لئے امریکی حکومت کے تعاون پر شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک کے تعلقات مزید گہرے ہوں گے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کینیڈا اور میکسیکو امریکی صںعتی فضلے کی کچرا کنڈی بن گئے
دنیا بھر میں صاف ستھرا ماحول یقینی بنانے کی وکالت کرنے والا امریکا خود اپنا صنعتی فضلہ دوسرے ملکوں میں پھینکنے کی روش پر گامزن ہے۔ میکسیکو اور کینیڈا نے اس حوالے سے شدید ردِعمل ظاہر کیا ہے۔ امریکی صنعتی ادارے اپنا انتہائی زہریلا فضلہ میکسیکو اور کینیڈا میں ڈمپ کر رہے ہیں۔
امریکی صنعتی اداروں کا فضلہ پھینکے جانے سے میکسیکو میں صحتِ عامہ کے لیے انتہائی نوعیت کے مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔ امریکی صنعتی ادارے ہر 10 لاکھ میٹرک ٹن سے زیادہ انتہائی زہریلا فضلہ کینیڈا، میکسیکو اور دیگر ممالک میں پھینکتے ہیں۔ امریکی ریکارڈ کے مطابق 2018 کے بعد سے امریکا سے نکالے جانے والے صنعتی فضلے میں 17 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
ریسائیکلنگ کے بعد تلف کرنے کے لیے صنعتی فضلہ کہیں بھیجنا ویسے تو خیر قانونی معاملہ ہے تاہم بعض ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ امریکا انتہائی زہریلا صنعتی فضلہ دوسرے ملکوں میں بھیج رہا ہے۔ فولاد کی امریکی صنعت کا فضلہ ریسائیکل کرنے والے ایک میکسیکن پلانٹ کا جائزہ لینے سے معلوم ہوا ہے کہ جہاں یہ پلانٹ واقع ہے وہاں قرب و جوار کے مکانات اور اسکولوں میں زہریلا مواد تیزی سے پھیل رہا ہے۔ بیٹری پلانٹ اور دیگر اداروں میں امریکی صنعتی فضلے کی ریسائیکلنگ سے فضا آلودہ ہو رہی ہے اور مقامی آبادیوں کو ملنے والا پینے کا پانی بھی تیزی سے آلودہ ہوتا جارہا ہے۔
میکسیکو میں اب مفادِ عامہ کے لیے کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیموں نے حکومت پر دباؤ ڈالنا شروع کردیا ہے کہ وہ امریکی صنعتی فضلے کی ریسائیکلنگ روک دے اور ماحول کو سلامت رکھنے سے اقدامات پر متوجہ ہو۔