حیدرآباد:کچرا اور گندا پانی چھوڑنے سے پھلیلی نہر نالے کا منظر پیش کررہی ہے
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
حیدرآباد:کچرا اور گندا پانی چھوڑنے سے پھلیلی نہر نالے کا منظر پیش کررہی ہے.
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
موسمیاتی تبدیلی کا تدارک: برطانیہ میں سمندر سے کاربن نکالنے کا آغاز
موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کی ایک کوشش کے طور پر برطانیہ میں سمندر سے کاربن نکالنے کا منصوبہ شروع کردیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: گلوبل وارمنگ کے باعث امریکا، یورپ اور ایشیا ہیٹ ویو کی زد پر
بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق جنوبی ساحل پر شروع کی گئی اس چھوٹی پائلٹ اسکیم کو ’سی کیور‘ کا نام دیا گیا ہے جس کے لیے برطانیہ کی حکومت نے موسمیاتی تبدیلیوں سے لڑنے والی ٹیکنالوجیز کی تلاش کے حصے کے طور پر فنڈ فراہم کیا ہے۔
آب و ہوا کے سائنس دانوں کے درمیان وسیع اتفاق رائے ہے کہ گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو کم کرنا ہے جو کہ گلوبل وارمنگ کی سب سے بڑی وجہ ہے۔
لیکن بہت سے سائنس دانوں کا یہ بھی خیال ہے کہ حل کے حصے میں کچھ ایسی گیسوں کو پکڑنا ہوگا جو پہلے ہی چھوڑی جا چکی ہیں۔
یہ پروجیکٹ، جنہیں کاربن کیپچر کہا جاتا ہے، عام طور پر یا تو منبع پر اخراج کو پکڑنے یا ہوا سے نکالنے پر توجہ مرکوز کرتے ہیں۔
مزید پڑھیے: موسمیاتی تبدیلی: سیاحت کی صنعت سے منسلک افراد مزید برفباری کے خواہاں
سی کیور کو جو چیز دلچسپ بناتی ہے وہ یہ ہے کہ اس کے ذریعے دیکھا جا رہا ہے کہ آیا سمندر سے سیارے کو گرم کرنے والے کاربن کو کھینچنا زیادہ کارگر ہو سکتا ہے۔ کاربن ہوا کے مقابلے پانی میں زیادہ ارتکاز میں موجود ہے۔
پروجیکٹ یہ جاننے کی کوشش کر رہا ہے کہ آیا پانی سے کاربن کو ہٹانا ماحول میں آب و ہوا کو گرم کرنے والی گیس CO2 کی مقدار کو کم کرنے کا ایک مؤثر طریقہ ہو سکتا ہے۔
سی کیور کاربن کو ہٹانے کے لیے سمندری پانی کو دوبارہ سمندر میں پمپ کرنے سے پہلے عمل کرتا ہے جہاں یہ زیادہ CO2 جذب کرتا ہے۔
یہاں سوال یہ بھی ہے کہ کم کاربن پانی کی ایک بڑی مقدار سمندر اور اس میں رہنے والی چیزوں کے ساتھ کیا کرے گی۔ ویماؤتھ میں یہ اتنی کم مقدار میں پائپ سے باہر نکلتا ہے کہ اس کا کوئی اثر ہونے کا امکان نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: موسمیاتی تبدیلی نے امریکا اور میکسیکو میں ہیٹ ویو کا امکان 35 گنا بڑھا دیا
گائے ہوپر ایکسیٹر یونیورسٹی میں پی ایچ ڈی کے طالب علم ہیں اور اس منصوبے کے ممکنہ اثرات پر تحقیق کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ سمندری حیاتیات کچھ کام کرنے کے لیے کاربن پر انحصار کرتے ہیں لہٰذا فائٹوپلانکٹن فوٹو سنتھیسائز کرنے کے لیے کاربن کا استعمال کرتے ہیں جبکہ مسلز جیسی چیزیں بھی اپنے خول بنانے کے لیے کاربن کا استعمال کرتی ہیں۔
ہوپر کا کہنا ہے کہ ابتدائی اشارے یہ ہیں کہ کم کاربن والے پانی کی مقدار میں بڑے پیمانے پر اضافہ ماحول پر کچھ اثر ڈال سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ نقصان دہ ہو سکتا ہے لیکن کم کاربن والے پانی کو پہلے سے پتلا کرنے کے ذریعے اس کو کم کرنے کے طریقے اختیار کیے جاسکتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سمندر میں کاربن موسمیاتی تبدیلی موسمیاتی تبدیلی کا تدارک