دریائے سندھ پر نہروں کی تعمیر کےخلاف مارچ شروع
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)حیدرآباد سے بیداری مارچ کا آغاز کردیا گیا، مظاہرین کی پنجاب اور اسلام آباد جانے والے راستے بند کرنے کی دھمکی۔ تفصیلات کے مطابق دریائے سندھ پر نہروں کی تعمیر کے خلاف مارچ شروع، پنجاب اور اسلام آباد جانے والے راستے بند کرنے کی دھمکی دےدی گئی،دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے خلاف ”دریائے سندھ بچا¶ تحریک“ کی جانب سے حیدرآباد سے بیداری مارچ کا آغاز کردیا گیا، جو میرپور خاص تک جاری
رہے گا۔ حیدرآباد ہٹڑی بائی پاس سے روانہ ہونے والے مارچ کی قیادت مرکزی رہنما سید زین شاہ، ڈاکٹر صفدر عباسی، ایاز لطیف پلیجو و دیگر نے کی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: دریائے سندھ
پڑھیں:
ترکی: منظم جرائم کے خلاف آپریشن، 200 سے زائد ملزمان گرفتار
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 15 اپریل 2025ء) ترکی کے وزیر داخلہ نے آج 15 مارچ کو پانچ ممالک میں منظم جرائم کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس کارروائی کےنتیجے میں بنیادی طور پر ترکی میں 200 سے زیادہ گرفتاریاں عمل میں لائی گئی ہیں۔
ترک وزیر داخلہ علی یرلیکایا نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا، ''آج صبح، ایک منظم جرائم کے گروپ کے کل 234 اعلیٰ سطح کے ارکان کو حراست میں لیا گیا، جن میں سے نو بیرون ملک اور 225 ترکی کے اندر ہی تھے۔
‘‘ انہوں نے کہا کہ ان ملزمان کی گرفتاریوں کے لیے یورپی یونین کے رکن ممالک ہالینڈ، جرمنی، اسپین، بیلجیم کے علاوہ ترکی میں بیک وقت چھاپے مارے گئے۔ ان کے مطابق حکام نے آپریشن کے دوران فرانس اور برطانیہ سمیت متعدد ممالک کے ساتھ دستاویزات اور انٹیلی جنس کا اشتراک کیا۔(جاری ہے)
علی یرلیکایا نے کہا کہ تقریباً 21.2 ٹن منشیات بھی ضبط کی گئی۔
انہوں نے کہا، ''ہمیں بین الاقوامی سطح پر (جرائم کے) ایک بہت بڑے ڈھانچے کا سامنا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ اس ڈھانچے سے منسلک افراد پر منشیات کی اسمگلنگ سے لے کر منی لانڈرنگ تک کے جرائم کا الزام ہے۔ ترک حکام نے آپریشن کے ایک حصے کے طور پر چار بین الاقوامی منظم جرائم کے گروہوں کو نشانہ بنایا۔ترک وزیر داخلہ کا مزید کہنا تھا، ''یہ جرائم پیشہ تنظیمیں جنوبی امریکہ کے ممالک سے سمندری اور زمینی راستے سے ہمارے ملک اور یورپ کو کوکین اور ایران اور افغانستان سے ہیروئن، بلقان کے راستے بھنگ اور یورپ کے راستے ایکسٹیسی بھیجنا چاہتی تھیں۔‘‘
شکور رحیم اے ایف پی کے ساتھ
ادارت: افسر اعوان