اسحاق ڈار کی او آئی سی کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات، اہم ایشوز پر تبادلہ خیال
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
اسلام آباد(صباح نیوز)نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے او آئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین برہم طحہ سے ملاقات کی۔اس موقع پر اسحاق ڈار نے او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کا پاکستان میں خیرمقدم کیا۔دفترخارجہ کے مطابق انہوں نے مسلم کمیونٹیز میں لڑکیوں کی تعلیم: چیلنجز اور مواقع کے موضوع پر بین الاقوامی کانفرنس میں او آئی سی کی جانب سے اعلی سطح کی شرکت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔اسحاق ڈار نے او آئی سی کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات میں غزہ اور مشرق وسطی کی صورتحال، ہندوستان کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر ، افغانستان،
اسلامو فوبیا، دنیا بھر میں مسلمانوں کیخلاف امتیازی سلوک اور تشدد اور اس سلسلے میں OIC کے کردار پر تبادلہ خیال کیا۔انہوں نے اوآئی سی کے اصولی موقف اور کشمیریوں کے حق خودارادیت کے لیے منصفانہ جدوجہد کی غیر متزلزل حمایت کو سراہا اور اسلامو فوبیا پر او آئی سی کے خصوصی ایلچی کی تقرری کو سراہا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: او آئی سی کے سیکرٹری جنرل اسحاق ڈار
پڑھیں:
وزیراعلیٰ کا احتجاج موثر،اسحاق ڈار کی سندھ کو فنڈز کے اجرا کی یقین دہانی
وزیراعلیٰ کا احتجاج کام کرگیا،نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے مراد علی شاہ کو فنڈز کے اجرا کی یقین دہانی کرادی۔وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کی وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقات ہوئی جس میں فنڈز کے اجرا پر گفتگو کی گئی۔مراد علی شاہ کے ہمراہ نوید قمر، وزیر منصوبہ بندی سندھ، چیف سیکرٹری سندھ بھی موجود تھے، ملاقات میں چیئرمین پی اینڈ ڈی سندھ، سیکرٹری خزانہ سندھ، وزیر خزانہ اور متعلقہ وفاقی ڈویژنز کے سیکرٹریز نے بھی شرکت کی۔اس موقع پر سندھ کے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام میں شامل جاری ترقیاتی منصوبوں کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا، ملاقات میں نظرثانی شدہ منصوبوں پر عملدرآمد اور منظوری سے متعلق امور پر غور کیا گیا۔ملاقات میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ منظور شدہ لاگت کے اندر منصوبوں کی بروقت تکمیل صوبہ سندھ کی ترقی اور آبادی کی بہتری کے لیے ناگزیر ہے۔اسحاق ڈار نے وزیر اعلی سندھ کو وفاقی حکومت کے تمام منظور شدہ منصوبوں کے لیے فنڈز کے مکمل اور بروقت اجرا کو یقینی بنانے کے عزم کا یقین دلایا۔وزیر خارجہ نے یقین دلایا کہ جاری منصوبوں کی لاگت میں کسی بھی قسم کے اضافے پر فیصلہ کے لیے CDWP اور ECNEC کی جانب سے تیزی سے غور کیا جائے گا۔