جوبائیڈن آئندہ ہفتے امریکیوں سے الوداعی خطاب کریں گے
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
واشنگٹن: وائٹ ہاؤس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن اگلے ہفتے اوول آفس سے قوم سے الوداعی خطاب کریں گے۔
غیر ملکی خبررساں ادارےکی رپورٹ کے مطابق جوبائیڈن نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری سے چند روز قبل اگلے ہفتے قوم سے الوادعی خطاب کریں گے۔
امریکی صدر نے آخری بار اوول آفس سے خطاب کے دوران 2024 کے صدارتی انتخابات سے دستبردار ہونے کا اعلان کیا تھا۔
جوبائیڈن اپنے دور حکومت میں اپنی خارجہ پالیسی کے علاوہ اپنی انتظامیہ کی جانب سے دنیا میں امریکا کے مقام کے بارے میں کیے جانے والے اقدامات سے بھی قوم کو آگاہ کریں گے۔
بائیڈن انتظامیہ کے ایک سینئر عہدیدار کے مطابق جب صدر بائیڈن نے اقتدار سنبھالا تو اس وقت ہمارے اتحادی شدید متاثر تھے اور ہم چین کے ساتھ اپنے مقابلے میں پیچھے رہ رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی فوجی اس وقت تک امریکا کی طویل ترین جنگ میں مصروف تھے اور ہمارے مخالفین مضبوط ہو رہے تھے جب کہ دنیا کو عالمی وبائی مرض کا بھی سامنا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر جوبائیڈن نے ان تمام چینلجز کا سامنا کیا اور اب جب وہ عہدہ چھوڑنے جارہے ہیں تو ملک پہلے سے زیادہ مضبوط پوزیشن میں ہے جب کہ ہم نے امریکی عوام کے لیے بہتر نتائج فراہم کیے ہیں۔
بائیڈن انتظامیہ کے عہدیدار کا مزید کہنا تھا کہ امریکی صدر اپنے الودائی خطاب میں ان تمام باتوں کا ذکر کریں گے کہ کس طرح ہمارے اتحاد اور شراکت داریاں ہمارے کام کی بدولت اب تک کی سب سے مضبوط ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: امریکی صدر کہ امریکی کریں گے
پڑھیں:
امریکی وزیرخارجہ پر اسرائیلی مظالم میں ملوث ہونے کا الزام
واشنگٹن: امریکا کے وزیرِخارجہ انتھونی بلنکن پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں پر جو انسانیت سوز مظالم ڈھائے ہیں اُن میں اُنہوں نے بھی کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
جمعہ کو انتھونی بلنکن کی پریس بریفنگ کے دوران صحافیوں نے غزہ کی صورتِ حال کے حوالے سے شدید احتجاج کیا۔ ایک صحافی کو بریفنگ سے بزور نکال باہر کیا گیا۔ احتجاج کرنے والے صحافی کا کہنا تھا کہ انتھونی بلنکن کو ایسا عفریت قرار دیا جاسکتا ہے جو جنگ کا خواہش مند تھا۔ بلنکن نے اسرائیل کی بھرپور مدد کی۔ اسرائیل کو اُن کی رضامندی سے ہتھیار فراہم کیے جاتے رہے اور یہ ہتھیار فلسطینی بچوں، عورتوں اور بوڑھوں کے قتلِ عام میں استعمال کیے گئے۔
بائیڈن انتظامیہ پر بھی اسرائیل کی معاونت اور غزہ میں قتلِ عام کو بڑھاوا دینے کا الزام عائد کیا جارہا ہے۔ جو بائیڈن کا عہدِ صدارت 20 جنوری کو ختم ہو رہا ہے جب نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ حلف اٹھائیں گے۔ امریکا اور یورپ کے بہت سے میڈیا آؤٹ لیٹ غزہ کے نہتے فلسطینیوں کے لیے کوئی کردار ادا نہ کرنے پر صدر بائیڈن کو موردِ الزام ٹھہراتے رہے ہیں۔