اقبال سکندر نے سعودی عریبین کرکٹ فیڈریشن میں اہم عہدہ سنبھال لیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
ریاض (اسپورٹس ڈیسک)پاکستان کے سابق کرکٹر اقبال سکندر نے سعودی عریبین کرکٹ فیڈریشن میں جنرل منیجر آف کرکٹ کا چارج سنبھال لیا ہے۔سعودی کرکٹ فیڈریشن نے اقبال سکندر کو اس عہدے پر تعینات کرنے کا باضابطہ اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ تقرری سعودی عرب میں کرکٹ کی ترقی اور ایک اہم سپورٹس کے طور پر اس کی پوزیشن کو مضبوط بنانے کے لیے ہمارے عزم کو ظاہر کرتی ہے۔اقبال سکندر نے پاکستان کی طرف سے چار ون ڈے انٹرنیشنل کھیلے ہیں، وہ 1992 کے ورلڈ کپ کی فاتح ٹیم کا حصہ تھے۔واضح رہے کہ سعودی عرب میں کرکٹ کا کھیل خاص طور پر ایشیائی تارکین کے باعث پانچ دہائیوں سے زیادہ عرصے سے مقبول ہے۔اس وقت دنیا بھر میں سب سے زیادہ دیکھے جانے والے کھیل فٹ بال کے بعد دوسرے نمبر پر کرکٹ ہے۔اقبال سکندر لیگ بریک گوگلی بولر رہے، انہوں نے ڈومیسٹک اور بین الاقوامی کرکٹ میں حصہ لیا۔انہوں نے پاکستان کی قومی ٹیم کے علاوہ بہاولپور، حیدرآباد (پاکستان)، کراچی اور پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کی نمائندگی بھی کی۔سابق پاکستانی کرکٹر نے 189 فرسٹ کلاس میچز میں 658 وکٹیں لیں جبکہ 4 ہزار 204 رنز بنائے۔اقبال سکندر نےآئی سی سی اور ایشین کرکٹ کونسل کے ڈیولپمنٹ آفیسر کے طور پر کام کیا ہے۔ اس کردار میں افغانستان اور دیگر ملکوں میں کرکٹ کے قیام میں مدد کرنا شامل تھا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اقبال سکندر نے
پڑھیں:
پاکستان نے 3 بار اڑان بھرنے کی کوشش کی، جو کریش ہوئی، احسن اقبال
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان نے 3 بار اڑان بھرنے کی کوشش کی، جو کریش ہوئی۔
کراچی میں اسٹیٹ بینک افسران اور مختلف بینکوں کے صدور کی میڈیا کانفرنس میں وفاقی وزیر احسن اقبال اور گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد شریک ہوئے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ اڑان پاکستان کی کامیابی میں بینکوں کا اہم کردار ہوگا، کسی بھی پروگرام کو کامیابی کے لئے وسائل چاہئیں۔
سرمایہ کاری نہ آنے کے اپوزیشن کے دعوے غلط ہیں، احسن اقبالوفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ سرمایہ کاری نہ آنے کے اپوزیشن کے دعوے غلط ہیں، چین سے 3 ارب ڈالر کا سرمایہ آچکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آزادی کے بعد ملک نے ترقی کی لیکن باقی دنیا سے ہم پیچھے رہ گئے ہیں، کامیاب ملکوں نے سیاسی استحکام، پالیسی تسلسل اور ریفارمز کا راستہ اپنایا۔
احسن اقبال نے مزید کہا کہ پاکستان نے ماضی میں 3 بار اڑان بھرنے کی کوشش کی، جو کریش ہوئی، پہلی اڑنے کی کوشش 60 کی دہائی میں تھی 65 کی جنگ نے کریش کردی۔
اُن کاکہنا تھا کہ دوسری کوشش 90 تھی جو میوزیکل چیئر کی نظر ہوگئی، تیسری اڑنے کی کوشش 2016 میں کی جو 2018 کی تبدیلی کے نظر ہوگئی۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے یہ بھی کہا کہ اپریل 2022 میں اسٹیٹ بینک اور حکومت نے مل کر کوششیں کیں، ہمارے اشاریہ بہتر ہوئے ہیں، شہباز شریف نے اس بدلاؤ میں بہت محنت کی ہے۔
قومی ایئرلائن کی نجکاری کا عمل آگے ضرور بڑھے گا، اسحاق ڈارنائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت کے وزیر کے بیان پر قومی ایئرلائن پروازوں پر یورپ اور امریکا میں پابندی لگی۔
انہوں نے کہا کہ یہ بہت اچھا موقع ہے کہ مل کر اڑان کی کوشش کریں، کوئی کامیاب ملک ایسا نہیں ہے جس میں خواندگی 90 فیصد نہ ہو۔
احسن اقبال نے کہا کہ ہمارا تعلیم اور صحت کا اسکور کارڈ اچھا نہیں ہے، آبادی روکنے کی کوششوں کے باوجود آبادی 2.55 فیصد سے بڑھ رہی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہمیں ترقی کےلئے ایکسپورٹ کو 30 سے 100 ارب تک لے کر جانا ہے اور برآمدات کے ذریعے نمو کو 2 اعشاریہ 5 سے 6 فیصد لے کر جانا ہے۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ مالی شعبہ کو ایکسپورٹ بڑھانے میں اہم کردار کرنا ہے، زراعت میں ایکسپورٹیبل سرپلس بڑھانا ہے، انڈسٹری کو ترقی دینا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسائل کو دیکھتے ہوئے 5 ایز کے ساتھ منصوبہ دیا ہے، آئی ٹی، سروس، کان کنی، افرادی قوت کی برآمد، بلو اکانومی اور تخلیق دیگر شعبے ہیں۔
احسن اقبال نے کہا کہ اڑان منصوبہ کا دوسرا ای، ای پاکستان ہے، تیسرا ای انوائرنمنٹ ہے، انرجی چوتھا ای ہے، پانچواں ای ایکویٹی یعنی معاشرے پر توجہ ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ خواتین اور نوجوانوں کی شمولیت ترقی کے اہم جزو ہیں، مالی شعبے کا کردار برآمدات بڑھانے میں اہم ہے، ہر بینک برآمدات بڑھانے کی اسپیشل ونڈو بنائے۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ ایس ایم ایز پانچ سال میں 40 سے 60 ارب کی برآمدات کرسکتا ہے، بینک اگر حکومت کو قرض دے کر پیسہ بنا سکتے ہیں تو کچھ اور کیوں کریں۔
انہوں نے کہا کہ 22 سال میں ہم 100 سال کے ہوجائیں گے، دنیا بدل رہی ہے ہم تیز ترقی کا اچھا کیس ہوں گے، کوالٹی ہیومن ریسورس پاکستان کا بڑا مسئلہ ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ افرادی قوت کےلئے اسٹیٹ بینک اور بینک اسکالر شپ اسکیم چلائیں، گاڑیوں کی طرح لیپ ٹاپ لیزنگ اسکیم شروع کریں۔
اس دوران گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا کہ حکومت کی جانب سے حکمت عملی طے ہوچکی ہے، ایس ایم ای فنانسنگ میں بینکوں کا کردار اہم ہوگا۔