Jasarat News:
2025-04-15@11:56:08 GMT

سرکاری افسران سب سے زیادہ کرپشن میں ملوث ہیں،بلال قادری

اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT

کراچی(پ ر)سرکاری محکموں کے کرپٹ افسران سب سے زیادہ کرپشن میں ملوث ہیں۔بغیر تحفے تحائف یا چائے پانی کے سرکاری محکموں میں کوئی کام نہیں ہوتا ہے۔ان خیالات کا اظہار پاکستان سنی تحریک کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ بلال سلیم قادری شامی نے کرتے ہوئے کہا کہ کرپشن ملک کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے۔رشوت ستانی کے خلاف حکومتی اقدامات غیرمؤثر ہیں۔حکمرانوں کی جانب سے کرپٹ افسران کے خلاف کوئی ایکشن نہ ہونے کی وجہ سے ان کے حوصلے بلند ہوتے ہیں۔ملک میں کرپشن پھیلانے میں سب سے اہم کردار محکموں کے سربراہان کا ہے۔پرائیویٹ سیکٹر سرکاری پالیسیوں، قوانین اور قواعد پر اثر انداز ہونے کے لئے رشوت کو بطور ہتھیار استعمال کررہا ہے۔ملک کی تعمیر و ترقی کے لیے حکمرانوں کو سخت فیصلے لینا ہوں گے۔بلال سلیم قادری کا مزید کہنا تھا کہ ملک کے حالات کو بہتر کرنے کے لیے سرکاری ادارے اور دیگر محکموں کو کرپشن سے پاک کرنا ہوگا۔ملک میں رشوت ستانی کی وجہ سے سب سے زیادہ غریب اور عام آدمی متاثر ہوتا ہے۔متعلقہ محکموں میں سیاسی بنیادوں پر بھرتیاں بھی کرپشن کی ایک بہت بڑی سیڑھی ہے۔سرکاری اور پبلک سیکٹر کے اداروں میں نچلی سطح پر اپنی اپنی حیثیت سے رشوت لینے کا ایک منظم طریقہ کار ہے جہاں اہلیت کی بجائے رشوت اور سفارش کو ترجیح دی جاتی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

’عالمی بینک اور اے ڈی بی کے بڑے منصوبے اصل میں کرپشن کی جڑ ہیں‘

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اقتصادی امور کے چیئرمین سیف اللہ ابڑو نے عالمی بینک اور اے ڈی بی کے بڑے منصوبوں کو کرپشن کی جڑ قرار دیا ہے۔

نجی ٹی وی کےمطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اقتصادی امور کا اجلاس ہوا جس میں چیئرمین کمیٹی سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے خیبر پاس اکنامک کوریڈور تعمیر منصوبے میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے عالمی بینک اور اے ڈی بی کے بڑے منصوبوں کو کرپشن کی جڑ قرار دے دیا۔

چیئرمین سیف اللہ ابڑو کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اقتصادی امور کے اجلاس میں این ایچ اے حکام اور کمیٹی ارکان نے شرکت کی۔

اجلاس میں این ایچ اے حکام نے بتایا کہ عالمی بینک کی امداد سے خیبر پاس اکنامک کوریڈور تعمیر کیا جائیگا۔ منصوبے کیلیے قرض معاہدے پر دسمبر 2019 میں دستخط کیے گئے تھے۔ اس منصوبے کے لیے عالمی بینک 46 کروڑ ڈالر فراہم کرے گا۔

چیئرمین کمیٹی نے استفسار کیا کہ منصوبے میں اتنی تاخیر کی کیا وجوہات ہیں۔ جس پر این ایچ اے حکام کا کہنا تھا کہ منصوبے کی ضروریات پوری کرنے میں تاخیر ہو جاتی ہے۔ حکام اقتصادی امور ڈویژن نے کہا کہ عالمی بینک خود سے شرائط عائد نہیں کر سکتا۔

این ایچ اے حکام نے بتایا کہ اس منصوبے کی بولی کھولنے میں 4 سال لگ گئے۔ بولی کی رقم قرض سے دگنی ہے۔ پاکستان نے عالمی بینک سے نیا معاہدہ کیا ہے۔ اس نئے 10 سالہ پروگرام کے تحت سماجی شعبے کیلیے امداد ملے گی۔

اس موقع پر اقتصادی امور ڈویژن نے خدشہ ظاہر کیا کہ این ایچ اے نے مسئلے کا فوری حل نہ نکالا تو نرم شرائط والے قرض منسوخ ہو سکتے ہیں۔ اب یہ عالمی بینک کی ترجیحات میں نہیں، اس لیے قرض نہیں بڑھایا جائے گا۔

سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ اتنے سستے قرض کو بھی کس طرح ضائع کیا گیا۔
چیئرمین کمیٹی سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ اگر چیک اینڈ بیلنس نہیں ہوگا تو اسی طرح ہوگا۔ عالمی بینک اور اے ڈی بی کے بڑے منصوبے اصل میں کرپشن کی جڑ ہیں۔ ایسے شاہانہ اقدامات کا تدارک کیا جانا ضروری ہے۔

سینیٹر کامل علی آغا نے کہا کہ یہ وجہ ہے کہ ہمارے قرض بڑھتے رہتے ہیں۔ جب پاکستان نرم شرائط والے قرض استعمال ہی نہیں کر سکتا، تو مزید قرض کیوں ملےگا۔ حکومت کو سفارش کریں کہ معاملے کی انکوائری اور ذمہ داروں کاتعین کیا جائے۔
مزیدپڑھیں:’اپنی چھت،اپناگھر‘ پروگرام کے تحت قرضے کی دوسری قسط جاری

متعلقہ مضامین

  • ’عالمی بینک اور اے ڈی بی کے بڑے منصوبے اصل میں کرپشن کی جڑ ہیں‘
  • چینی صدر ویتنام کے سرکاری دورے پر ہنوئی پہنچ گئے
  • اسلام آباد کا بڑا زمین اسکینڈل بے نقاب: گولڑہ شریف کے پیروں سمیت 9 افراد کے خلاف نیب کا ریفرنس، سابق اعلیٰ افسران بھی شامل
  • ریحام خان نے مادری زبان میں سُر بکھیر دیے
  • وزیر خزانہ کے اعترافی بیان نے حکومت کے دعوؤں کا پول کھول دیا: بیرسٹر سیف
  • کرپشن فری بیانیہ والی پی ٹی آئی حکومت نے رشوت کا بازار گرم کیا ہوا ہے، اختیار ولی
  • کرپشن فری بیانیہ والی پی ٹی آئی حکومت نے رشوت کا بازار گرم کیا ہوا ہے، رہنما مسلم لیگ(ن)
  • وزیر خزانہ نے مہنگائی میں کمی کے اثرات عوام تک نہ پہنچنے کا اعتراف کرلیا
  • کاروباری برادری رشوت دینا بند کردے، ایف بی آر میں اچھے افسران لگائیں گے، وزیر خزانہ
  • ویلو ساؤنڈ اسٹیشن سیزن تھری کا آغاز، تقریب میں نامور ستاروں کی شرکت