Jasarat News:
2025-04-15@02:18:30 GMT

لاڑکانہ :فارغ التحصیل طلبہ کے اعزاز میں رنگا رنگ تقریب

اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT

لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) شہید محترمہ بینظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی سے منسلک کالجز اور انسٹیٹیوٹس کے فارغ التحصیل طلبہ و طالبات کے اعزاز میں یونیورسٹی کی جانب سے چانڈکا میڈیکل کالج میں الیومناء ایوننگ کے نام سے پروقار اور رنگا رنگ تقریب کا انعقاد کیا گیا، تقریب میں مفت کھانے پینے کے اسٹال، میڈیا وال، مشاعرہ اور محفل موسیقی کا بھی اہتمام تھا، تقریب میں فارغ التحصیل طلبہ و طالبات کا جوش و خروش دیکھنے کے قابل تھا، سابق طالب علم نے اپنے ساتھیوں سے مل کر خوشی کا اظہار کیا اور ایک ساتھ گروپ فوٹو لیے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نصرت شاہ نے کہا کہ میں چانڈکا اور یونیورسٹی کے فارغ التحصیل طالبعلموں کو اپنے گھر واپس آنے پر خوش آمدید کہتا ہوں، ایسا لگ رہا ہے کہ جیسے کوئی اپنی ماں کے آغوش میں واپس آ گیا ہو ۔ انہوں نے کہا یہ جان کر خوشی ہو رہی ہے کہ چانڈکا میڈیکل کالج لاڑکانہ کے سابق طالب علموں نے اپنے مادر علمی کو پے بیک کیا ہے جس میں سابقہ بئچ چار سرٍ فہرست ہے اور اس کے ساتھ بئچ اور گولڈن گروپ کے سابق طالب علم شامل ہیں، مجھے زیادہ خوشی تب ہو گی جب سارے فارغ التحصیل طلبہ و طالبات اپنے مادرٍ علمی کو پے بیک کرنے کے لیے آگے آئیں گے۔ بئچ چار کے نمائندے کے طور پر پروفیسر ڈاکٹر شیر محمد شیخ نے کہا کہ ہمارے اوپر اپنی مادر علمی کا قرضہ ہے اور وہ قرضہ تو چکا نہیں سکتے، لیکن تھوڑی سے کوشش کر رہے ہیں اپنی مادر علمی اور اپنے لوگوں کو پے بیک کرنے کی ۔ انہوں نے کہا کہ ہم آج جو کچھ بھی ہیں، اپنی مادر علمی اور اساتذہ کی وجہ سے ہیں۔ بئچ سترہ کی نمائندگی کرتے ہوئے پرنسپل چانڈکا میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر ضمیر احمد سومرو نے کہا کہ حیرت کی بات ہے کہ بس گنی چنی بئچز ہے، اپنے مادر علمی کو پے بیک کا جذبہ رکھتے ہیں، اپنے مادر علمی کی دیکھ بھال ہر اس طالب علم پر فرض ہے جو آج اپنے مادر علمی کی وجہ سے کسی نہ کسی اعلیٰ مقام پر فائز ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر شرجیل نور چنہ نے کہا کہ مجھے اس بات پر فخر ہے کہ میں چانڈکا میڈیکل کالج کا فارغ التحصیل اور آج جس مقام پر فائز ہوں، اس کا سارا کریڈٹ میرے اساتذہ اور میری مادر علمی کو جاتا ہے۔ تقریب میں بئچ چار، بئچ سترہ اور گولڈن گروپ کو ایوارڈ سے نوازا گیا، شرکاء نے کہا کہ ہم کو اپنے اساتذہ سے مل کر اور مادر علمی میں آکر ایسا لگ رہا ہے کہ پرانا زمانہ لوٹ آیا ہو۔ تقریب میں چیئرمین آرگنائزنگ کمیٹی پروفیسر ڈاکٹر بشیر احمد شیخ، سیکرٹری الیومناء ایوننگ پروفیسر علی حیدر بلوچ نے آنے والے سابق طالب علموں کو اپنے مادر علمی میں آنے پر خوش آمدید کہا اور ساتھ ساتھ پروقار تقریب کے انعقاد پر پوری آرگنائزنگ کمیٹی کا شکریہ ادا کیا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اپنے مادر علمی سابق طالب نے کہا کہ علمی کو

پڑھیں:

امریکا میں زیر تعلیم غیر ملکی طلبا کے لیے خطرے کی گھنٹی، 122 کی امیگریشن حیثیت منسوخ

ٹیکساس: امریکا میں بین الاقوامی طلبہ کے لیے تعلیمی ویزا پر خطرے کی تلوار لٹکنے لگی، خصوصاً ریاست ٹیکساس میں، جہاں 122 سے زائد غیر ملکی طلبہ کے ویزے منسوخ یا ان کی امیگریشن حیثیت ختم کر دی گئی ہے۔

یہ تبدیلیاں امریکی نظام Student and Exchange Visitor Information System (SEVIS) میں کی گئی ہیں، جس کا مطلب ہے کہ ان طلبہ کی قانونی حیثیت اب خطرے میں ہے۔ حکام کی جانب سے اب تک کوئی واضح وجہ سامنے نہیں آئی، تاہم امیگریشن ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام سخت پالیسیوں، سوشل میڈیا مانیٹرنگ اور حالیہ سیاسی فیصلوں کا نتیجہ ہو سکتا ہے۔

ٹیکساس کی متاثرہ یونیورسٹیوں میں نمایاں تعداد یونیورسٹی آف نارتھ ٹیکساس اور یونیورسٹی آف ٹیکساس، آرلنگٹن کے طلبہ کی ہے، جن میں ہر ایک سے 27 طلبہ متاثر ہوئے ہیں۔ دیگر یونیورسٹیوں میں ڈیلس، ایل پاسو، ریو گرینڈ ویلی، اے اینڈ ایم، ویمنز یونیورسٹی، اور ٹیکساس ٹیک شامل ہیں۔

امریکی محکمہ داخلہ نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ وہ طلبہ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی نگرانی کرے گا تاکہ "یہودی مخالف" مواد پر نظر رکھی جا سکے۔ یہ فیصلہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈرز کے بعد سامنے آیا، جن کا تعلق فلسطین کی حمایت میں کیمپس مظاہروں سے ہے۔

امیگریشن وکیل نعیم سکھیا کے مطابق SEVIS سے نکالنا کسی بھی طالب علم کو امیگریشن نظام سے فوری طور پر باہر نکال دیتا ہے، جس سے نہ صرف ان کا تعلیمی مستقبل، بلکہ اُن کے اہل خانہ کی حیثیت بھی متاثر ہو سکتی ہے۔ انہوں نے طلبہ کو فوری طور پر اپنے DSO سے رابطہ اور Reinstatement کی درخواست دینے کا مشورہ دیا ہے۔

سوشل میڈیا پر #SaveTexasStudents کے ہیش ٹیگ کے تحت ایک مہم بھی چل رہی ہے، جس میں انصاف کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ بعض طلبہ تنظیمیں اس فیصلے کو عدالت میں چیلنج کرنے پر غور کر رہی ہیں۔

یونیورسٹیوں کی جانب سے طلبہ کو تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی ہے، تاہم موجودہ صورت حال نے بین الاقوامی طلبہ کے لیے امریکا میں تعلیم کا مستقبل غیر یقینی بنا دیا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • حکومت سندھ کی بے حسی؛ گریس مارکس کا نوٹیفکیشن تاخیر کا شکار، طلبہ کا مستقبل داؤ
  • بارہ کہو میں نجی سکول کی سالانہ تقریب تقسیم انعامات غزہ کے مظلوم بچوں کے نام
  • بہارہ کہو میں نجی سکول کی سالانہ تقریب تقسیم انعامات غزہ کے مظلوم بچوں کے نام
  • سمرقند اسٹیٹ میڈیکل یونیورسٹی میں سپورٹس فیسٹیول 2025 کا کامیاب آغاز
  • ملزم کو میڈیکل گراﺅنڈ پر ضمانت دی تو تمام قیدیوں کو رہا کرنا پڑے گا. جسٹس یحییٰ آفریدی
  • جناح ہاؤس حملہ کیس: میڈیکل گراؤنڈ پر ضمانت دی تو تمام قیدیوں کو رہا کرنا پڑے گا، سپریم کورٹ
  • ملتان، ایس یو سی کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ شبیر حسن میثمی کے اعزاز میں عشائیہ کا اہتمام، یوم تاسیس کا کیک بھی کاٹا گیا 
  • امریکا میں زیر تعلیم غیر ملکی طلبا کے لیے خطرے کی گھنٹی، 122 کی امیگریشن حیثیت منسوخ
  • حکومت تعلیمی معیاربہتر بنانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے،خواجہ سلمان رفیق
  • امریکہ گلوبل انڈر گریجویٹ ایکسچینج پروگرام مکمل کریگا، پاکستانی طلبہ بھی شامل