پریٹ آباد میں میٹھے پانی کی سپلائی کا افتتاح کر دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) تحریک لبیک کے ضلعی امیر حیدرآباد حافظ ذیشان ربانی نے کہا ہے کہ ان شاء اللہ ٹی ایل پی کے بلدیاتی نمائندگان جلد اہلیان پریٹ آباد کو مزید اچھے عوامی پیکیجز دیں گے جو عوامی سہولیات کے عین مطابق ہوں گے۔ یہ بات انہوں نے جمعے کی شام نظام الدین اولیاء کالونی یوسی 9 پریٹ آباد میں ٹی ایل پی کے یوسی چیئرمین زاہد علی قادری، وائس چیئرمین فیضان قریشی کی جانب سے علاقے میں میٹھے پانی کے پروجیکٹ کی تکمیل پر واٹر سپلائی کے افتتاح کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ ٹی ایل پی کے صوبائی لیگل ایڈوائزر سلیمان سروری ایڈووکیٹ بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ اہلیان نظام الدین کالونی پریٹ آباد کا 30 سال سے میٹھے پانی کی سپلائی خواب تھا جو اب تک سابقہ بلدیاتی نمائندے اور ایوانوں میں بیٹھے سیاسی جماعتوں کے نمائندے نہیں کر پائے، لیکن الحمداللہ ٹی ایل پی کے بلدیاتی نمائندوں نے پہلی کامیابی ہی پر اپنی محنت اور لگن سے یہ مشکل پروجیکٹ کو تکمیل کی شکل دے کر اہلیان نظام الدین اولیاء کالونی کا 30 سالہ خواب سچ کر دکھایا۔ تقریب میں ٹی ایل پی کے یوسی نمائندوںکے علاوہ اہلیان پریٹ آباد کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پریٹ ا باد
پڑھیں:
ڈھاکا: شہید مطیع الرحمن نظامی پھانسی کے بعد باعزت بری
ڈھاکا (صباح نیوز) بنگلا دیش کے سرکردہ سیاستدان سابق وزیر داخلہ لطف الزمان بابر رہا ہو گئے ہیں ۔لطف الزمان بابراور امیر جماعت اسلامی بنگلا دیش مطیع الرحمن نظامی سمیت14 افراد کو29اکتوبر 2014، کو سزائے موت سنائی گئی تھی، مطیع الرحمن نظامی کو11 مئی2016کو پھانسی دے دی گئی تھی۔ اس مقدمہ میں شامل لطف الزمان بابر سمیت 5 افراد کو چٹاگانگ ہائی کورٹ نے تمام الزامات جھوٹے ثابت ہونے پر بری کر دیا ۔ گزشتہ روزلطف الزمان بابر کو 17 سال سے جاری قید سے رہائی مل گئی رہائی کے موقع پر بڑی تعداد میں لوگ ان کے استقبال کے لیے جیل کے احاطے میں پہنچ گئے تھے ۔ قابل ذکر امریہ ہے کہ،بری ہونے والوں میں مطیع الرحمن نظامی بھی شامل، جنہیں جیل میں پھانسی دی گئی تھی،شیخ حسینہ کی معزول حکومت نے ان پر بھارتی باغیوں کو اسلحہ سپلائی کرنے کا جھوٹا الزام عائد کیا تھا، لطف الزمان بابر کے وکیل ششیر منیر نے بتایا کہ60 سالہ لطف الزمان بابر، جوسابق وزیر داخلہ ہیں، کو چٹاگانگ ہائی کورٹ نے 5 دیگر افراد کے ساتھ بری کر دیا۔ ششیرمنیر نے کہا کہ استغاثہ کوئی قابل اعتماد ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہا۔انہوں نے کہا کہ لطف الزماں بابر کو اسلحہ سپلائی کی سازش میں غلط طور پر پھنسایا گیا تھا کیونکہ وہ حسینہ واجد کی سخت حریف بنگلا دیش نیشنل پارٹی (بی این پی) کے سینئر رکن تھے۔اسلحہ سپلائی کیس کے وقت لطف الزماں بابر کی جماعت بی این پی برسر اقتدار تھی۔