محمد زمان طالب المولی نے کسی عہدے کی لالچ نہیں کی، سعید الزماں عاطف
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) سندھی ادبی بورڈ کے چیئرمین مخدوم سعید الزماں عاطف نے کہا ہے کہ مخدوم محمد زمان طالب المولی کسی شخصیت کا نہیں بلکہ ادارے کا نام تھا، سندھی زبان کے معروف شاعر، ماہر لسانیات، عظیم سیاستدان اور سندھی ادبی بورڈ کے سابق چیئرمین مخدوم محمد زمان طالب المولی کی برسی کے موقع پر اپنے بیان میں مخدوم سعید الزماں عاطف نے کہا کہ مخدوم طالب المولی جیسی شخصیات صدیوں میں پیدا ہوتی ہیں، سندھی ادبی بورڈ سب سے اہم ادارہ ہے جس نے سندھی زبان و ادب کے پھیلائو میں لازوال کردار ادا کیا ہے۔ مخدوم صاحب عرصے تک اس ادارے سے وابستہ رہے، مخدوم محمد زمان طالب المولی بہت مخلص، سندھ اور سندھی زبان سے محبت کرتے تھے۔ انہوں نے کسی عہدے کی لالچ نہیں کی، بابا سائیں جس کے ساتھ رہے، ثابت قدم رہے، مخدوم روحانیت کے مالک تھے، ان کا مطالعہ نہ صرف دنیوی علوم بلکہ دینی علوم تک آگے تھے، ان کی نصیحتوں میں اسلامی پیشوائوں کے فرمان ملیں گے، دنیا میں ایک انسان کا کردار ہے جو اس کے جانے کے بعد بھی ساتھ رہنے کا احساس دلاتا ہے۔ مخدوم طالب المولی اس فانی دنیا سے رحلت کے بعد بھی ہمیشہ ہمارے دلوں میں موجود رہیں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: محمد زمان طالب المولی
پڑھیں:
امریکی ارکان کانگریس کی بانی سے ملاقات سے متعلق میرے سامنے کوئی بات نہیں ہوئی، عاطف خان
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عاطف خان نے بتایا کہ امریکی ارکان کانگریس کی بانی پی ٹی ائی سے ملاقات یا رہائی سے متعلق میرے سامنے کوئی بات نہیں ہوئی۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنماؤں کی سرکاری تقریب میں امریکی وفد سے ملاقات ہوئی۔
ملاقات کے بعد عاطف خان نے کہا کہ تحریک انصاف کی طرف سے ڈاکٹر امجد اور میں ملاقات میں موجود تھا، میرے علم میں یہ بات آئی ہے کہ بیرسٹر گوہر اور عمر ایوب کو بلایا گیا تھا، مجھے نہیں معلوم کہ دونوں رہنماؤں کو دعوت ملی یا نہیں، ملاقات میں سیاسی جماعتوں کے لوگ اور وفاقی وزراء موجود تھے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ایک سرکاری تقریب جہاں کانگریس مین نے گفتگو کی، پاکستان اور امریکا کے دو طرفہ تعلقات پر بات چیت ہوئی، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات یا رہائی سے متعلق میرے سامنے کوئی بات نہیں ہوئی۔
عاطف خان نے کہا کہ میرے سامنے ایسی کوئی بات نہیں ہوئی کہ کوئی بانی پی ٹی آئی سے ملنا چاہتا ہے، عدالتوں سے ہی انصاف کی توقع ہے، بیرون ملک سے کوئی انسانی حقوق کی بات کرتا ہے تو یہ اچھی بات ہے۔