امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے سی ویو روڈ پر ہونے والے’’ غزہ مارچ ‘‘ کے سلسلے میں تین تلوار چورنگی پر کیمپ کے دورے کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کررہے ہیں

کراچی (اسٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی کے تحت اسرائیلی دہشت گردی و جارحیت کے خلاف اور اہل غزہ و فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے اتوار12جنوری کو 3بجے دن سی و یو روڈ پر ہونے والے ’’غزہ مارچ‘‘ کی تیاریاں اور انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے ۔امیرجماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان و دیگر رہنما مارچ سے خطاب کریں گے ۔ مارچ میں خواتین اور بچوں سمیت مختلف شعبہ زندگی سے وابستہ افراد اور شہریوں کی بڑی تعداد شریک ہوگی۔ مارچ کا آغاز سی و یو روڈ پر نشان پاکستان سے ہوگا،مارچ میں فیملیز کی شرکت کے حوالے سے بڑے پیمانے پر انتظامات کیے گئے ہیں ۔منعم ظفر خان نے امیرضلع جنوبی سفیان دلاور کے ہمراہ ہفتہ کو تین تلوار چورنگی پر غزہ مارچ کے سلسلہ میں لگائے گئے کیمپ کا دورہ کیا اور اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کراچی کے شہریوں ،نوجوانوں اور سول سوسائٹی سے اپیل کی ہے کہ وہ اہل غزہ سے اظہار یکجہتی کے لیے اور اسرائیل کی جاری جارحیت اور دہشت گردی کے خلاف گھروں سے نکلیں ، فلسطینی مسلمانوں کی آواز بنیں اور سی و یو روڈ پر ’’غزہ مارچ‘‘ میں بھرپور شرکت کریں ۔علاوہ ازیں غزہ مارچ کے سلسلے میں دیگر مقامات پر بھی کیمپ لگائے گئے اور شہریوں کو مارچ میں شرکت کی دعوت دی گئی ۔عوام بالخصوص نوجوانوں میں زبردست جوش و خروش دیکھنے میں آیا۔ منعم ظفر خان نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے مزیدکہاکہ امریکا و مغربی ممالک کی پشت پناہی، اقوام متحدہ کی مجرمانہ خاموشی و جانبداری اور عالم اسلام کے حکمرانوں کی بزدلی نے اسرائیل کو شہ دی ہے اور وہ خونی درندہ بنا ہوا ہے۔ 15ماہ سے غزہ میں فلسطینی مسلمانوں کی بدترین نسل کشی کی جارہی ہے، اسرائیل 32ہزار سے زائد بچوں و خواتین سمیت 46ہزار فلسطینیوں کو شہید کر چکا ہے، غزہ کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا گیا ہے، اسرائیل عالمی جنگی قوانین کی خلاف ورزیوں کا بھی مرتکب ہو رہا ہے اور شہری آبادیوں، اسکولوں ہسپتالوں اور پناہ گزینوں کے کیمپوں پر بھی بمباری کر رہا ہے، ادویات اور غذائی اجناس کی رسد کے راستے بھی بند کیے ہوئے ہیں، ان حالات کے باوجود اہل ِ غزہ اسرائیل کے خلاف ڈٹے ہوئے ہیں،ان کی جرأ ت و استقامت اور قربانیوں کو پوری امت مسلمہ سلام پیش کرتی ہے، حماس کے مجاہدین اور اہل غزہ پوری امت کا اثاثہ ہیں، ہمارے حکمران خواہ کتنی ہی بزدلی دکھائیں، عوام اہل ِ غزہ کی حمایت اور یکجہتی جاری رکھیں گے۔منعم ظفر خان نے کہا کہ انبیاء ؑکی سر زمین فلسطین اور مسلمانوں کے قبلہء اوّل کی آزادی پوری امت کے ایمان اور عقیدے کا معاملہ ہے۔حماس کے مجاہدین و اہل غزہ نے پوری امت کا سر فخر سے بلند اور اسرائیل کا غرورخاک میں ملا دیا ہے اور ثابت کیا ہے کہ مزاحمت میں ہی زندگی ہے، ان کی حمائت اور پشتیبانی پوری امت کی ذمہ داری ہے بالخصوص عالم اسلام کے حکمرانوں اور افواج کا فرض ہے کہ وہ اسرائیلی جارحیت و دہشت گردی روکنے کے لیے جرأت مندانہ مؤقف اختیار کرتے ہوئے راست اور عملی اقدامات کریں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سی و یو روڈ پر پوری امت اہل غزہ کے لیے

پڑھیں:

فلسطینیوں سے یکجہتی: کراچی میں جماعت اسلامی، جے یو آئی کے غزہ مارچ

کراچی (کامرس رپورٹر+ سٹاف رپورٹر) امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے شاہراہ فیصل پر ’’یکجہتی غزہ مارچ‘‘ کے لاکھوں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمرانوں نے اہل غزہ و فلسطین کے لیے عملی کردار ادا نہ کیا تو تاریخ انہیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔ حکومت پاکستان لیڈنگ رول اداکرے۔ وزیر اعظم شہباز شریف اور فوجی قیادت آگے بڑھیں۔ عالم اسلام کے حکمرانوں اور فوجی سپہ سالاروں کا اجلاس بلائیں اور اسرائیل کو مشترکہ طور پر واضح پیغام دیں کہ اگر فلسطینیوں کی نسل کشی بند نہ کی گئی تو ہم پیش قدمی کریں گے۔ حماس کی تحریک کبھی بھی ختم نہیں ہوسکتی۔ حماس محبت، خدمت، مزاحمت، مقاومت اور سامراج کے خلاف جہاد و قتال کا عنوان ہے۔ اہل غزہ و حماس سے اظہار یکجہتی کے لیے 22اپریل کو پورے ملک میں شٹر ڈاؤن ہڑتال ہوگی۔ اسلامی ممالک کے حکمرانوں کو خطوط ارسال کرچکے ہیں۔ صیہونی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم مزید تیز کریں گے۔ بچوں کا بھی مارچ ہوگا۔ 18 اپریل کو ملتان اور 20 کو اسلام آباد میں پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا مارچ ہوگا۔ ’’یکجہتی غزہ مارچ‘‘ سے چیئرمین القدس اتحاد المسلمین فضیلۃ الشیخ شیخ مروان ابو العاص، حماس کے ترجمان و غزہ کے رہائشی ڈاکٹر زوہیر ناجی، کاشف سعید شیخ، منعم ظفر خان، سیف الدین ایڈووکیٹ، توفیق الدین صدیقی، علامہ حسن ظفر نقوی،  یونس سوہن ایڈووکیٹ، آبش صدیقی نے بھی خطاب کیا۔ شارع فیصل لبیک یا اقصیٰ‘ لبیک یا غزہ کے نعروں سے گونج اٹھی۔ بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ ترانے اور نظمیں پڑھی گئیں۔ دریں اثنا جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے اسرائیل مردہ باد ملین مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف اور فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔ اسرائیل کو تسلیم کرنے، سیاسی یا معاشی تعلقات قائم کرنے کی کوشش کرنے والوں کی ٹانگیں توڑ دی جائیں گی۔ اسرائیل کے حوالے سے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح اور قیام پاکستان کا واضح موقف ہے کہ اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے۔ علمائے کرام نے مجلس اتحاد امت کے پلیٹ فارم سے جو جہاد کا فتویٰ دیا ہے، ہم سب اس کی تائید کرتے ہیں۔ اسرائیلی وزیر اعظم کو عالمی عدالت انصاف نے جنگی مجرم قرار دیا ہے، اس کو پھانسی دی جائے۔ ملین مارچ سے جمعیت علمائے اسلام سندھ کے امیر سائیں عبدالقیوم ہالیجوی، جنرل سیکرٹری مولانا راشد محمود سومرو، مرکزی رہنما انجینئر ضیاء الرحمن، محمد اسلم غوری، قاری محمد عثمان، مولانا عبدالکریم عابد، عبدالرزاق عابد لاکھو، حاجی عبدالمالک تالپور، مولانا محمد غیاث، مولانا سمیع الحق سواتی، حسین احمد آصفی، سلیم سندھی، مولانا نور الحق، مفتی محمد خالد اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ مولانا فضل الرحمن کے سٹیج پر آنے پر ان کا فقیدالمثال استقبال کیا گیا۔ شرکاء نے ہاتھوں میں فلسطین کے پرچم اٹھا رکھے تھے۔ شرکاء  نے اسرائیل مردہ باد اور فلسطین کی حمایت میں نعرے لگائے۔  بڑا سٹیج تیار کیا گیا تھا۔ جلسہ گاہ میں مولانا فضل الرحمن کو فلسطینی پرچم پہنایا گیا۔ مولانا فضل الرحمن نے ملین مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کے اجتماع نے اہل عرب اور غزہ کو حوصلہ دیا ہے۔ فلسطینی عوام تنہا نہیں ہیں۔ ہم خون کے آخری قطرے تک ان کے ساتھ ہیں۔ مسلمان حکمران اپنی غیرت کا مظاہرہ کریں اور فلسطینیوں کی مدد کریں۔ لیکن اسلامی ممالک کے حکمران امریکہ کے پٹھو بن چکے ہیں۔ آج سب کو اٹھ کھڑا ہونا ہو گا اور اسرائیل کی جارحیت کو روکنا ہو گا۔ اسرائیل کوئی ملک نہیں۔ اس نے فلسطین پر قبضہ کیا ہوا ہے۔ برطانیہ کی عادت ہے کہ وہ دنیا میں تنازعات چھوڑ دیتا ہے۔ برصغیر سے چلا گیا اور کشمیر کا تنازع چھوڑ گیا۔ امریکہ کے ہاتھوں سے انسانی خون ٹپک رہا ہے۔ اسے اب قیادت کا کوئی حق حاصل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج دنیا کی معیشت تبدیل ہو رہی ہے۔ ایشیا کی معیشت پر قبضہ کرنے کی کوشش ہو رہی ہے۔ یہاں کی معدنیات اور قدرتی وسائل پر ان کی نظریں ہیں۔ اب 27 اپریل کو مینار پاکستان لاہور میں ’’مردہ باد اسرائیل ملین مارچ‘‘ ہو گا۔ راشد محمود سومرو نے کہا کہ حکومت کو کینال بنانے کا منصوبہ واپس لینا ہو گا۔ سندھ کے کسانوں کی جنگ لڑیں گے۔ کراچی میں ٹینکر مافیا کے خلاف آواز بھی جے یو آئی بلند کرے گی۔ سندھ میں جاگیرداروں کا راج نہیں چلے گا۔ ہم غزہ کی آواز ہیں۔ یہ انسانوں کا سمندر ہے۔ جے یو آئی کے رہنما مولانا ضیاء الرحمن نے کہاکہ فلسطین کے مسئلے پر امت مسلمہ کے حکمران خاموش ہیں۔ آج کا یہ مجمع انہیں یہ پیغام دیتا ہے کہ وہ خواب غفلت ختم کر دیں اور مظلوم فلسطینیوںکا ساتھ دیں۔ مولانا سمیع سواتی‘ مولانا صالح نے کہا اسلامی ممالک کے حکمرانوں کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے۔ مولانا عبدالکریم عابد نے کہا کہ ہم غزہ کے مسلمانوں کے ساتھ ہیں اور ان کے لیے ہر ممکن مدد کی کوشش کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی، کراچی میں جے یو آئی کے تحت غزہ ملین مارچ
  • بنگلہ دیش نے اپنے شہریوں پر اسرائیل کے سفر پر دوبارہ پابندی لگا دی
  • فلسطینیوں سے یکجہتی: کراچی میں جماعت اسلامی، جے یو آئی کے غزہ مارچ
  • ہزاروں لوگوں کی اسرائیل مخالف مارچ میں شرکت ٹرمپ کیلئے بھی پیغام ہے، مولانا راشد محمود
  •  ہمیں اسرائیل، امریکہ، اور یورپی یونین کی تمام مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کرنا ہوگا، ڈاکٹر فضل حبیب 
  • جماعت اسلامی کے تحت کراچی میں شارع فیصل پر عزہ یکجہتی مارچ
  • کراچی :جماعت اسلامی کا آج غزہ ملین مارچ
  • جماعت اسلامی کے تحت آج کراچی میں غزہ یکجہتی مارچ ہوگا
  • جے یو آئی سندھ کے زیر اہتمام ’’اسرائیل مردہ باد ملین مارچ‘‘ ہوگا
  • ڈھاکہ میں اہل غزہ سے اظہاریکجہتی کے لیے ریلی، ہزاروں افراد کی شرکت