اسلام آباد (صباح نیوز) اسلام آباد پولیس نے بھاری اسلحہ کو خیبر پختونخوا سے اسلام آباد منتقل کرنے کی کوشش ناکام بنا دی۔ ایس ایس پی آپریشنز ارسلان شاہزیب نے تھانہ ترنول میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ پولیس نے اسلحے کی بڑی کھیپ پکڑ کر ملزم کو بھی گرفتار کر لیا۔ ایس ایس پی آپریشنز ارسلان شاہزیب کا کہنا تھا کہ ملزم سے 272 مختلف بور کے پستول، 20 جدید خودکار بندوقیں معہ میگزنیز اور 23 ہزار سے زاید گولیاں برآمد ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ گرفتار ملزم کے قبضہ سے 150گرام آئس اور 4 ہزار 450 گرام ہیروئن بھی برآمد کی گئی، ملزم سابق ریکارڈ یافتہ اور پنجاب کے مختلف اضلاع میں 8 مقدمات میں ملوث نکلا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اسلام ا

پڑھیں:

اسلام آباد ہائیکورٹ کا ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کو کیسز کی غیر ضروری منتقلی سے روکنے کا حکم

اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایک اہم فیصلہ جاری کرتے ہوئے ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کو آئندہ سنگل بینچ سے ڈویژن بینچ میں کیسز کی منتقلی بغیر قانونی جواز کے کرنے سے روک دیا ہے عدالت کی جانب سے یہ واضح ہدایت دی گئی ہے کہ ڈپٹی رجسٹرار آئندہ کسی بھی کیس کی ٹرانسفر یا مارکنگ کرتے وقت عدالتی گائیڈ لائنز کو مدنظر رکھیں فیصلے میں کہا گیا ہے کہ قائم مقام چیف جسٹس کی ہدایت پر ڈویژن بینچ میں مقرر کیے گئے کیسز کو واپس دیگر بینچز میں بھیجنے کا عمل بھی روک دیا جائے عدالت نے حکم دیا کہ جب تک فل کورٹ ہائیکورٹ رولز سے متعلق مزید رائے نہیں دیتا تب تک انہی جاری کردہ گائیڈ لائنز پر عمل درآمد کیا جائے جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق پر مشتمل بینچ نے اس معاملے پر بارہ صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا عدالت نے واضح کیا ہے کہ ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل صرف اسی صورت میں سنگل بینچ سے ڈویژن بینچ میں کیس بھیج سکتا ہے جب اس کے لیے واضح قانونی جواز موجود ہو جیسے کہ قانون کی تشریح درکار ہو یا ایک جیسے نوعیت کے کیسز سامنے ہوں عدالت نے یہ بھی ہدایت جاری کی ہے کہ ہائیکورٹ رولز اینڈ آرڈرز کے مطابق کیسز فکس کرنے یا مارک کرنے کا اختیار تو ڈپٹی رجسٹرار کے پاس ہے لیکن اسے یہ اختیار حاصل نہیں کہ وہ کوئی کیس واپس لے یا کسی اور بینچ کے سامنے مقرر کرے چیف جسٹس کے پاس روسٹر کی منظوری کا اختیار ہے لیکن کیسز کی مارکنگ اور فکسنگ کا عمل صرف ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کے دائرہ کار میں آتا ہے فیصلے میں آصف زرداری کیس کا حوالہ بھی دیا گیا ہے جہاں عدالت نے قرار دیا تھا کہ یہ اختیار جج کے پاس ہے کہ وہ کیس سنے یا نہیں اور جب جج نے نہ تو معذرت کی اور نہ ہی جانبداری کا کوئی پہلو سامنے آیا تو پھر کیس کی منتقلی کا کوئی جواز نہیں تھا عدالت نے افسوس کا اظہار کیا کہ انتظامی سطح پر آفس کی جانب سے قائم مقام چیف جسٹس کی معاونت مناسب انداز میں نہیں کی گئی یہ عدالتی فیصلہ عدالتی نظام میں شفافیت اور قانونی دائرہ کار کے اندر رہ کر کام کرنے کو یقینی بنانے کے لیے ایک اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے

متعلقہ مضامین

  • دہرے قتل کا اشتہاری ملزم پاک ایران سرحد سے گرفتار
  • لاہور: خاتون کو قتل کرنے والا ملزم گرفتار
  • اوکاڑہ: 13سالہ گونگی بہری لڑکی سے مبینہ زیادتی
  • کوئٹہ، خاتون کو گاڑی سے کچلنے والا ملزم گرفتار
  • جعلی عامل کیساتھ مل کر بیوی کو قتل کرنیوالا ملزم عامل سمیت گرفتار
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کا ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کو کیسز کی غیر ضروری منتقلی سے روکنے کا حکم
  • سرگودھا: لڑکی کے اغوا کا کیس، گرفتار پولیس اہلکار نے خودکشی کرلی
  • سرگودھا: لڑکی کے اغواء کا کیس، گرفتار پولیس اہلکار نے خودکشی کر لی
  • کراچی، پولیس اور جرائم پیشہ افراد کے درمیان متعدد مقابلے، ایک ہلاک، 4 زخمی حالت میں گرفتار
  • کراچی: نجی ریسٹورنٹ پر حملے کی کوشش ناکام، 10 افراد گرفتار