فیس لیس کسٹمز اسیسمنٹ سسٹم تیار‘ نافذ کرنیوالی ٹیم کیلیے 1.5 کروڑ انعام
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
اسلام آباد (صباح نیوز) وزیراعظم شہباز شریف نے فیس لیس کسٹمز اسیسمنٹ سسٹم تیار اور نافذ کرنے والی ٹیم کو 1.5 کروڑ روپے انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف سے چیف کلکٹر کسٹمز کراچی زون جمیل ناصر نے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے فیس لیس کسٹمز اسیسمنٹ کی تیاری اور نفاذ کرنے کے حوالے سے جمیل ناصر اور کسٹمز کراچی زون میں ان کی ٹیم کی خدمات کو سراہا۔ وزیراعظم نے کہا کہ فیس لیس کسٹمز اسیسمنٹ سسٹم کی بدولت کسٹم آپریشنز میں شفافیت، کارکردگی اور خدمات کی فراہمی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ فیس لیس کسٹمز سسٹم کو عالمی معیار اور فول پروف بنانے کیلیے جدید ترین ٹیکنالوجیز خصوصاً مصنوعی ذہانت کا استعمال کیا جائے۔ منصفانہ، شفاف اور موثر کسٹمز سسٹم کو یقینی بنانے کے لیے کسٹم نظام میں مزید جدت لائی جائے جو کہ بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگ ہو۔ وزیراعظم نے کہا کہ فیس لیس کسٹمز اسیسمنٹ سسٹم پاکستان کی اقتصادی ترقی میں معاون ثابت ہوگا۔ ملک میں کاروبار اور سرمایہ کار دوست ماحول کی فراہمی کے حوالے سے یہ سسٹم اہم سنگ میل ہے۔ فیس لیس کسٹمز اسسمنٹ سسٹم ایف بی آرکی ڈیجیٹائزیشن کی جانب اہم قدم ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: فیس لیس کسٹمز اسیسمنٹ سسٹم
پڑھیں:
ایف بی آرسیلزٹیکس میں آنے والے مسائل کا فوری حل کرے‘ ٹیکس ایڈوائزرز ایسوسی ایشن
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اپریل2025ء)پاکستان ٹیکس ایڈوائزر زایسوسی ایشن نے کہاہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو سیلز ٹیکس میں آنے والے مسائل کا فوری حل کرے ،تحقیق کیے بغیر کاروبار سیل نہ کئے جائیں،پی او ایس سسٹم میں تکنیکی خرابیاں دور کیے بغیر سیلز ٹیکس میں شفافیت لانا ناگزیر ہے۔ایسوسی ایشن کے صدر میاں عبدالغفار اورجنرل سیکرٹری خواجہ ریاض حسین نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ جن شاپنگ ہالز اور دکانوں پر پوائنٹ آف سیلز سسٹم سوفٹ ویئر نصب کیے گئے ہیں وہ ایف بی آر کے پورٹل کے ساتھ مطابقت ہی نہیں رکھتا اورانوائسز ڈالنے کے باوجود ایف بی آر کے پورٹل پر ظاہر نہیں ہوتا جس کی وجہ ایف بی آر کے پورٹل سسٹم کا بند رہنا ہے ۔پرال سے شکایت کی تو ایف بی آر پر غلطی ڈالی جاتی ہے اور ایف بی آر کے افسران پرال پر ذمہ داری عائد کرتے ہیں۔(جاری ہے)
بتایا جائے اس سارے عمل میں سیلز ٹیکس رجسٹریشن کرنے والوں اور پوائنٹ آف سیلز سسٹم لگوانے والوں کا کیا قصور،وہ بھاری جرمانے اور بھاری رشوت کیوں دیں،ایف بی آر اور پرال کی غلطیوں کا ازالہ ٹیکس پیئر کوکرنا پڑ رہا ہے۔انہوںنے کہا کہ ونڈو سیون کو تو ایف بی آر کا سسٹم اٹھاتا ہی نہیں ،نیٹ ورکنگ کے مسائل حل کرنا ایف بی آر یا پرال کی ذمہ داری ہے نہ کہ ٹیکس پیئر کی ،اگر اگر پوائنٹ آف سیلز ٹیکس سسٹم میں انوائس بغیر ایف بی آر کے بار کوڈ کے جاری ہو رہی ہوں تو ٹیکس پیئر کی غلطی ہے اگر ایف بی آر کے بارکوڈ کی انوائسز جاری ہو رہی ہیں اور ایف بی آر کا پورٹل ظاہر یا قبول نہیں کرتا تو ایف بی آر کی ذمہ داری ہے کہ وہ سیلز ٹیکس اور پی او ایس میں آنے والے مسائل کا فوری ازالہ کرے۔