برطانیہ کے ساتھ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، محسن نقوی
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
اسلام آباد(صباح نیوز) وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ پاکستان برطانیہ کے ساتھ اپنے دیرینہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے
وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ پاکستانی قوم اور سیکورٹی فورسز نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بے پناہ قربانیاں دی ہیں، پاکستان کی بہادر قوم نے دہشتگردی کے ناسور کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے اور کر رہی ہے، پاکستان میں بسنے والے تمام شہریوں کے جان و مال کی حفاظت حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ محسن نقوی نے کہا کہ قانونی دستاویزات کے حامل کسی بھی غیر ملکی شہری کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی، قانونی دستاویزات نہ رکھنے والے غیر ملکی شہریوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی، پاکستان برطانیہ کے ساتھ دیرینہ تعلقات کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
چین اور موناکو کے درمیان باہمی سیاسی اعتماد کو مسلسل فروغ ملا ہے، چینی صدر
بیجنگ : چینی صدر شی جن پھنگ اور موناکو کے شہزادہ البرٹ دوم نے دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 30 ویں سالگرہ کے موقع پر تہنیتی پیغامات کا تبادلہ کیا۔ جمعرات کے روزشی جن پھنگ نے کہا کہ چین اور موناکو کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کے گزشتہ 30 سالوں میں فریقین کے درمیان باہمی سیاسی اعتماد اور روایتی دوستی کو مسلسل فروغ ملا ہے اور تعاون کے وافر ثمرات برآمد ہوئے ہیں۔ چین موناکو تعلقات مختلف پیمانے، مختلف تاریخ، ثقافت نیز مختلف سماجی نظاموں کےحامل ممالک کے درمیان دوستانہ میل جول اور مشترکہ ترقی کی مثال بن چکے ہیں۔شی جن پھنگ کا کہنا تھا کہ وہ چین موناکو تعلقات کی ترقی کو بہت اہمیت دیتے ہیں اور پرنس البرٹ دوم کے ساتھ مل کر سفارتی تعلقات کے قیام کی 30 ویں سالگرہ کے موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے چین موناکو تعلقات میں نئی پیش رفت کو فروغ دینے کے لئے تیار ہیں۔ البرٹ دوم نے کہا کہ موناکو چین کے ساتھ اپنے تعلقات کی ترقی کو بہت اہمیت دیتا ہے۔وہ صدر شی کے ساتھ مل کر باہمی اعتماد کو گہرا کرنے، تعاون کو وسعت دینے اور دونوں ممالک کےتعلقات میں مزید زیادہ نتائج کے حصول کو فروغ دینے کے لئے تیار ہیں تاکہ دونوں ممالک کے عوام کو بہتر فوائد پہنچائے جائیں ۔