کراچی:

وفاقی وزیر بحری امور قیصر احمد شیخ  نے کہا ہے کہ غیرملکیوں کی پاکستانی بندرگاہوں پر سرمایہ کاری دلچسپی بڑھ گئی ہے کیونکہ پاکستانی بندرگاہیں وسط ایشیاء کی ریاستوں تک رسائی کا واحد گیٹ وے ہیں۔

کراچی پریس کلب کے نومنتخب عہدیداروں کو مبارکباد دینے کے بعد میڈیا ٹاک کرتے ہوئے وزیر بحری امور نے کہا کہ مرسک لائن 2ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کررہی ہے، ابوظبی پورٹ، دبئی ورلڈ کمپنیاں مزید انویسٹمنٹ کا پلان بنارہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مرسک لائن نے بندرگاہوں کے اطراف علاقوں کے انفراسٹرکچر کو بہتر کرنے کی پیشکش کی ہے جبکہ ڈنمارک کے تعاون سے شپ بریکنگ  کیلئے گرین ٹیکنالوجی کا استعمال کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ایران، افغانستان اور بھارت سے علاقائی تجارت بہتر نہ ہونے سے ملکی تجارت کا 90فیصد حصہ سمندر پر منحصر ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ کراچی پورٹ ٹرسٹ کا منافع 2023 میں 2ارب روپے تھا اور سال 2024 میں منافع بڑھ کر 10ارب روپے ہوگیا، سال 2024 میں پورٹ قاسم نے 42 ارب روپے منافع کمایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سرکاری اداروں کا خسارہ پانچ سالوں میں 6 ہزار ارب روپے سے تجاوز کرگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری اداروں کے نقصانات کو ختم کیے  بغیر پاکستان آگے نہیں بڑھ سکتا ہے، قیصر شیخ نے کہا کہ دنیا میں صرف ایشیاء کے خطے میں ماسوائے پاکستان کے دیگر تمام ممالک میں ترقی ہورہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 40فیصد پاکستانی خط غربت سے نیچے زندگی بسر کررہے ہیں۔ قیصر شیخ نے بتایا کہ وزارت بحری امور نے اپنی بندرگاہوں کے سالانہ منافع کے نمو میں 20فیصد اضافے کا ہدف مقرر کیا ہے۔

قیصر شیخ نے کہا کہ گوادر میں چائنا کی 90فیصد انویسٹمنٹ ہے، حکومت نے حتمی فیصلہ کرلیا ہے ساٹھ فیصد پبلک سیکٹر کی امپورٹ گوادر سے ہوگی۔ گوادر میں امن و امان کی صورتحال بہتر کرنے سے شپنگ کمپنیوں کی آمد ہوگی۔ انہوں نے اس بات کو تسلیم کیا کہ ملکی ترقی میں سیاسی جماعتوں نے رکاوٹیں پیدا کی ہیں۔ 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ

پڑھیں:

ہر مہینے اگلے مہینے سے زیادہ ترسیلات زر آ رہی ہیں، قیصر شیخ

اسلام آباد:

قیصر احمد شیخ کا کہنا ہے کہ جب سے خان صاحب نے کہا ہے کہ زرمبادلہ نہ بھیجیں ان مہینوں سے دیکھ لیں، ہر مہینے اگلے مہینے سے زیادہ ریمٹنس آ رہی ہیں، مقصد یہ ہے کہ ہم سیاست دانوں کو سیکھنا چاہیے کہ وہ بات کریں جس پر عمل کروا سکیں یہ تو ایک مذاق ہی بنوانے والی بات ہے۔ 

ایکسپریس نیوز سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ انھوں نے کہا کہ ٹیکس نہ دیں ٹیکس بھی آپ ہمارا دیکھ لیں نو ہزار ارب پچھلے سال تھا، ٹھیک ہے تیرہ ہزار ارب کا ٹارگٹ پورانہیں ہو رہا لیکن بارہ ہزار ارب ہو جائے گا اس سے بھی زیادہ ہو جائے گا۔ 

رہنما تحریک انصاف فیصل چوہدری نے کہا کہ سب سے پہلے بات یہ ہے کہ جو ریمٹنس ہیں وہ کیوں زیادہ ہوئی ہیں آپ کو اس کی وجوہات دیکھنی پڑیں گی، اس کی وجوہات یہ ہیں خاص کر ہماراریجن ہے پنڈی ڈویڑن ہے گجرات ہے جس میں آپ کا علاقہ بھی شامل ہوتا ہے اور کے پی کے، ہمارے ہاں پہ روزگار ختم ہو گیا ہے تو لوگوں کی جو ڈیپیڈنس ہے وہ فارن ریمٹنس پہ ہے پھر یہاں پہ فارن ریمٹنس کہ جو ڈالر ہے آپ کو اس کی ایکچوئل پرائس 240 روپے ہے ہمارے ہاں 280 میں ملتا ہے، 290 روپے ملتا ہے، ابھی حکومت اووسیز کا ایک کنونشن کرا رہی ہے ، وزیراعظم خود لندن میں ہیں، اوورسیز سارے ادھر ہیں تو کتنی فارن ڈائریکٹ انوسٹمنٹ آتی ہے۔ 

رہنما جمیعت علمائے اسلام (ف) حافظ حمد اللہ نے کہا کہ بات بالکل صحیح ہے اگر آپ ٹیکنیکل باتوں پہ چلیں گے تو سب کچھ اچھا ہے، کوئی نقصان، کوئی کمی ، کوئی کمزوری، کوئی تباہی اور کوئی بربادی کچھ بھی نہیں ہے لیکن جب آپ گراؤنڈ میں جائیں گے، ہم تو عوام کے ساتھ ملتے ہیں وہاں کاروباری لوگ رو رہے ہیں، ان کی چیخیں نکل رہی ہیں کہ کاروبار ختم ہو رہا ہے، ہمارے ساتھ کاروباری افراد بیٹھتے ہیں ، وہ کہتے ہیں کہ ہم نے یہاں سے نکلنا ہے، ہم نے اپنے کاروبار کو یو اے ای میں خلیج میں ، چین میں شفٹ کرنا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کے وفد کی وزیر خزانہ سے ملاقات، سرمایہ کاری میں دلچسپی 
  • ہر مہینے اگلے مہینے سے زیادہ ترسیلات زر آ رہی ہیں، قیصر شیخ
  • زرمبادلہ کے ذخائر بہتر ہیں،درآمدات میں کمی لائی گئی، کرنٹ اکاﺅنٹ سرپلس رہا ہے.گورنراسٹیٹ بینک
  • چند عناصر کو ملکی ترقی ہضم نہیں ہو رہی، عطا تارڑ
  • پی آئی اے کا لاہور سے باکو کیلئے براہ راست پروازوں کا اعلان
  • اوورسیز پاکستانیوں کا ملکی معیشت کی بہتری میں اہم کردار ہے، عطاءاللہ تارڑ
  • بیرن ملک مقیم افراد میں پاکستان کا دنیا میں کون سا نمبر ہے؟
  • مذاکرات ہو رہے ہیں کس سے ہو رہے ہیں یہ تو پارٹیاں بتا سکتی ہیں:شیخ رشید
  • مذاکرات ہو رہے ہیں، کس سے ہو رہے ہیں؟ یہ پارٹیاں بتا سکتی ہیں، شیخ رشید
  • پاکستانی مصنوعات کی دھوم؛ ایس آئی ایف سی کی معاونت سے ملکی برآمدات میں اضافہ