سائنسدانوں نے توانائی کے مسائل کا حل پیش کردیا:پیپر بیٹری کی انقلابی پیشرفت
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
سنگاپور:سائنس دانوں نے ایک نئی پیپر بیٹری تیار کی ہے، جو توانائی کے ذخیرہ اور استعمال کے طریقے میں انقلاب لانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ یہ بیٹری ایک تجزیہ شدہ مواد سے بنی ہے جو ماحول پر کم اثر ڈالتے ہوئے توانائی کے مسائل کو حل کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔
سنگاپور کی اسٹارٹ اپ کمپنی فلنٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے دنیا کی سب سے پائیدار بیٹری تیار کی ہے، جو نہ صرف توانائی کے ذخیرہ کرنے کے روایتی طریقوں کو چیلنج کرتی ہے بلکہ ماحول کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔
یہ بیٹری قابل تجدید مواد سے بنی ہے اور زمین میں جانے کے بعد چھ ہفتوں کے اندر تحلیل ہو سکتی ہے، جس سے روایتی بیٹریز کے ماحولیاتی مسائل حل ہو سکتے ہیں۔
فلنٹ کی پیپر بیٹری کی زندگی روایتی لیتھیم آئن بیٹریز کے برابر ہے، مگر اس میں کم وزن، کم قیمت، اور روزمرہ کے برقی آلات کے لیے توانائی کی فراہمی کی صلاحیت ہے۔ کمپنی کے مطابق یہ پانی پر مبنی ریچارج ایبل بیٹری ٹیکنالوجی ہے، جو پائیداری کے اصولوں کے مطابق بنائی گئی ہے۔
یہ بیٹری ایک کاغذ کے ٹکڑے پر مبنی ہے، جو الیکٹرولائٹ اور سیپریٹر کے طور پر کام کرتا ہے، اور اس میں موجود ہائیڈروجیل کا دائرہ توانائی کو ذخیرہ کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ اس کا ڈیزائن لیتھیم آئن بیٹری بنانے کے موجودہ عمل کے ساتھ جوڑنے کے لیے تیار کیا گیا ہے، جس سے مزید پائیداری کی توقع ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
بیمہ شدہ بل بورڈز او او ایچ اشتہارات کے نئے معیار قائم کرکے انقلابی اقدامات کا آغاز
اسلام آباد: ایزی پیسہ نے مزدوروں کی حفاظت کو بہتر بنانے کے لیے ایک انقلابی قدم اٹھاتے ہوئے ملک بھر میں بل بورڈ انسٹال کرنے والے مزدوروں کے لیے بیمہ فراہم کیا ۔
بیمہ شدہ بل بورڈز کا یہ اقدام ایزی پیسہ کی نئی انشورنس پروڈکٹ کے آغاز کا حصہ ہے۔جس کا مقصد ان مزدوروں کو تحفظ فراہم کرنا ہے جو روزانہ خطرناک ماحول میں اپنی جان کی پروا کئے بغیر کام کرتے ہیں۔ یہ اقدام نہ صرف مزدوروں کی حفاظت کو یقینی بنائے گا بلکہ پاکستان کی آؤٹ ڈور اشتہارات کی صنعت میں ایک نیا معیار قائم کرےگا۔
پاکستان میں آؤٹ ڈور اشتہارات کی صنعت کی مالیت 2025 تک 11.6 ارب روپے (41.47 ملین امریکی ڈالر) تک پہنچنے کی توقع ہے، لیکن اس شعبے میں کام کرنے والے مزدور اکثر بنیادی حفاظتی اقدامات یا بیمہ کے بغیر اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال کر کام کرتے ہیں۔ حالیہ تحقیق کے مطابق، پاکستان میں 56 ملین سے زائد مزدور حفاظتی اقدامات اور بیمہ سے محروم ہیں۔ جو ایک سنگین مسئلہ ہے۔
ایزی پیسہ نے اس اہم مسئلے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے ایک منفرد اقدام “بیمہ شدہ بل بورڈز” متعارف کروایا ہے۔ اس اقدام کے تحت، ہر وہ مزدور جو ایزی پیسہ کے اشتہاری بل بورڈز نصب کرے گا اس کو میڈیکل اور لائف انشورنس کے ساتھ ساتھ عالمی معیار کے حفاظتی آلات فراہم کئے جائیں گے۔
ایگزیکٹو ڈائریکٹر مارکیٹنگ اور کارپوریٹ کمیونیکیشنز ایزی پیسہ رفاہ قادری نے کہا کہ ، “ایزی پیسہ ہمیشہ سے جدت اور معیار کے نئے اصول متعارف کروانے کے لیے پرعزم رہا ہے۔ ہماری ہر او او ایچ مہم میں اس بات کی ضمانت ہوگی کہ مزدوروں کو ان کی حفاظتی بیمہ اور حفاظتی سامان فراہم کیا جائے۔ ہم سب صنعتوں کو اس نئے معیار کو اپنانے اور مزدوروں کے حفاظتی اقدامات کو اولین ترجیح دینے کی غیر مشروط دعوت دیتے ہیں۔
چیف کریٹو آفیسر امپیکٹ بی بی ڈی او، علی رز نے کہا: “ایزی پیسہ ‘عمل، نہ کہ اشتہار’ پر یقین رکھتا ہے۔ جب ایزی پیسہ کہتا ہے کہ وہ اپنے انشورنس پروڈکٹس کے ذریعے لوگوں کی حفاظت کرنا چاہتا ہے، تو وہ یہ کام کرتا بھی ہے۔ اس کی شروعات ان مزدوروں سے ہوتی ہے جو اشتہارات لگاتے ہیں۔ اور میں ایسے برانڈز کی قدر کرتا ہوں جو ہمیشہ صحیح کام کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔”
یہ اقدام ایزی پیسہ کی سماجی ذمہ داری اور جدت کے عزم کی عکاسی کرتا ہے، جو پاکستان میں آؤٹ ڈور اشتہاری صنعت کے معیارات کو بہتر بنا کرمزدوروں کی فلاح و بہبود میں اہم کردار ادا کرنے کو یقینی بنائے گا۔