بلوچستان کے ضلع خضدار کے ڈپٹی کمشنر نے شرپسندوں کے خلاف مزاحمت نہ کرنے اور ہتھیار ڈالنے پرلیویزکے 15 اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لاتے ہوئے انہیں برطرف کر دیا ہے۔

ہفتہ کے روز خضدار کے ڈپٹی کمشنر کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق8  جنوری کو خضدارکی تحصیل زہری میں دہشتگردوں کی جانب سے لیویزتھانے، میونسپل کمیٹی، نادرا دفاتراورنجی بینک پرحملے کیا گیا، حملہ کے دوران لیویزاہلکاروں نے بزدلی کا مظاہرہ کیا اوردہشتگردوں کے سامنے سرنڈرکردیا۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ بزدلی دیکھانے پرلیویزفورس کے 15 اہلکاروں کوملازمت سے فارغ کردیا گیا ہے، حکومت بلوچستان نے مقامی انتظامیہ کی جانب سے فوری ردعمل نہ دینے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم بھی دے دیا ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق برطرف اہلکاروں میں نوراحمد، نصیراحمد، بہزاد احمد، بہرام خان، بشیر احمد، ظفراللہ، نعمت اللہ، نادر خان، عبدالغفار، حسنین احمد محرر، محمد یوسف، عمران اللہ، نذیر احمد، عطا اللہ اور محمد رحیم شامل ہیں۔

واضح رہے کہ  8 جنوری کو موٹرسائیکلوں اور گاڑیوں پرسوار 100 سے زیادہ نامعلوم مسلح افراد نے خضدار کی تحصیل زہری میں دہشتگردانہ کارروائی کی، مسلح افراد نے لیویز تھانے، نادرا، میونسپل کمیٹی کے دفتر سمیت کئی سرکاری عمارتوں کو شدید نقصان پہنچایا۔

نامعلوم مسلح افراد وہاں موجود لیویزاہلکاروں کویرغمال بنا کران کا اسلحہ، سرکاری موٹرسائیکلیں اورگاڑیاں چھین کرباآسانی فرارہوگئے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انتظامیہ اہلکار برطرف بلوچستان حملہ خضدار دہشتگرد ڈپٹی کمشنر کارروائی کوئٹہ لیویز نصیر احمد نوٹیفکیشن ہتھیار وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: انتظامیہ اہلکار بلوچستان حملہ دہشتگرد ڈپٹی کمشنر کارروائی کوئٹہ لیویز نوٹیفکیشن ہتھیار وی نیوز

پڑھیں:

کرم میں قافلے پر دہشتگرد حملے میں شہید اہلکاروں کی تعداد 2 ہو گئی، 3 ڈرائیورز بھی جاں بحق ہوئے

کرم میں قافلے پر دہشتگرد حملے میں شہید اہلکاروں کی تعداد 2 ہو گئی، 3 ڈرائیورز بھی جاں بحق ہوئے WhatsAppFacebookTwitter 0 17 January, 2025 سب نیوز


پشاور:گزشتہ روز کرم میں قافلے پر دہشتگردوں کے حملے میں شہید اہلکاروں کی تعداد 2ہو گئی۔
پولیس کے مطابق دہشتگردوں کے حملے میں 3 ڈرائیورز بھی جاں بحق ہوئے جبکہ 5 ڈرائیور تاحال لاپتا ہیں اور 5 اہلکار زخمی ہیں۔
تاجر رہنماؤں کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز حملے کے بعد ٹرکوں کو لوٹنے کے بعد جلایا گیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز کرم جانے والے قافلے پر دہشتگردوں کے حملے میں ایک اہلکار شہید ہوا تھا جبکہ سکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 6 حملہ آور ہلاک ہو گئے تھے۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر شوکت علی کے مطابق حملے سے قافلے میں شامل 3 گاڑیوں کو نقصان پہنچا، تیسرے قافلے کے پہلے مرحلے میں 35 مال بردار گاڑیاں روانہ کی گئی تھیں جن میں دوائیں، سبزیاں، پھل اور کھانے پینے کی دیگر چیزیں شامل تھیں جبکہ قافلے کی سکیورٹی کے لیے پولیس، ایف سی اور سکیورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات تھی۔
دہشتگردی کے واقعے کے بعد کرم جان والے مال بردار قافلے کو روک کر واپس روانہ کر دیا گیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • گلوکار جواد احمد نے بجلی چوری کا الزام مسترد کردیا
  • لوئر کرم میں دہشتگردوں کیخلاف آپریشن کا فیصلہ 
  • بلوچستان :سیکورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب دھماکا، اہلکار جاں بحق،2 زخمی
  • کرم میں قیام امن کے لیے دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کا فیصلہ، ٹی ڈی پیز کیمپ قائم
  • لوئرکرم میں دہشتگردوں کیخلاف ممکنہ آپریشن کا منصوبہ، ٹی ڈی پیز کیمپ قائم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری
  • جنگبندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے میں حائل رکاوٹیں برطرف ہو گئیں، حماس
  • بنوں :پولیس چوکی پر دہشتگردوں کا راکٹ حملہ ،ایک اہلکار زخمی، حملہ آور فرار 
  • کرم میں قافلے پر دہشتگرد حملے میں شہید اہلکاروں کی تعداد 2 ہو گئی، 3 ڈرائیورز بھی جاں بحق ہوئے
  • حیدرآباد:پولیس اہلکار گرفتار بین الصوبائی منشیات فروش گروہ کے کارندوں کو ایس ایس پی آفس لارہے ہیں
  • اسلام آباد؛ کار سوار فیملی کو ہراساں کرنے والے ڈولفن اہلکار نوکری سے برطرف