برسی شہید حاج قاسم سلیمانیؒ، خانہ فرہنگ ایران کراچی میں پُروقار تقریب کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
پُروقار تقریب میں پاکستان کی علمی، مذہبی، سیاسی اور ثقافتی شخصیات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ پاکستانی دانشوروں نے شہید قاسم سلیمانی اور ان کے انقلابی و اسلامی مکتبہ فکر کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کی اہمیت اور جاہ و مقام پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان کے معاشی حب کراچی میں خانہ فرہنگ جمہوری اسلامی ایران کے زیر اہتمام جنرل قاسم سلیمانیؒ اور انکے رفیق ابو مہدی المہندسؒ کی شہادت کی چوتھی برسی کے موقع پر خانہ فرہنگ میں پُروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں پاکستان کی علمی، مذہبی، سیاسی اور ثقافتی شخصیات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ پاکستانی دانشوروں نے شہید قاسم سلیمانی اور ان کے انقلابی و اسلامی مکتبہ فکر کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کی اہمیت اور جاہ و مقام پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ اس موقع پر شہید حاج قاسم سلیمانیؒ کو اسلامی مزاحمت کا نمائندہ، فلسطین سمیت خطے کے مظلوم قوموں کیلئے انکی حمایت، شہداء کی یاد کو زندہ رکھنے کی اہمیت اور شہید سلیمانیؒ کے مکتبہ فکر کے آئندہ نسلوں پر اثر سمیت دیگر متعلقہ موضوعات پر گفتگو کی گئی۔
ڈائریکٹر خانہ فرہنگ ڈاکٹر سعید طالبی نیا نے اپنے خطاب میں حاج قاسم سلیمانیؒ کی قربانیوں اور اخلاص کی تعریف کی اور انہیں امت مسلمہ کیلئے شجاعت اور عزت کا نمونہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ سردار سلیمانیؒ پر امت مسلمہ، چاہے وہ شیعہ ہوں یا سنی، ایران، عراق، شام، لبنان اور فلسطین میں، سب کا حق ہے، اگر حاج قاسم اور ان کے ساتھیوں کی ایثار اور قربانی نہ ہوتی تو آج اسلامی مزاحمت دشمنوں کے خلاف اس طاقت اور عظمت کے ساتھ موجود نہ ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ سردار سلیمانیؒ کی شخصیت کی سب سے اہم خصوصیات ان کا اخلاص، توحید، ولایت کے ساتھ وابستگی، عوام دوستی اور خطرات کو گلے لگانے کی جرأت تھی، جس نے انہیں دِلوں کا سردار بنا دیا اور ان کا راستہ اور مکتبہ فکر آج بھی اسلامی مزاحمت کی طاقتور جبهے کے طور پر جاری ہے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ سید حسن ظفر نقوی نے اپنے خطاب میں سردار شہید کو ایک مکتبہ فکر کے طور پر پیش کیا اور کہا کہ حاج قاسم سلیمانیؒ کی زندگی تمام آزادی پسندوں کیلئے ایک عظیم درس ہے، وہ صرف ایک فوجی کمانڈر نہیں تھے، بلکہ وہ اسلامی مزاحمت اور آزادی کے ایک نشان تھے۔ پاکستان کے معروف بزرگ عالم دین آیت اللہ غلام عباس رئیسی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہداء کی یاد کو زندہ رکھنا خود شہادت کے برابر ہے، حاج قاسمؒ جیسے عظیم شخصیات کا اعزاز درحقیقت اللہ کے راستے اور عبادت کی عزت افزائی ہے، کیونکہ یہ شہداء اسلام کی سربلندی کیلئے اپنی جانیں قربان کر چکے ہیں۔
فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابومریم نے امریکا کے ذریعے سردار سلیمانیؒ اور دیگر مزاحمتی رہنماؤں کے قتل کے مجرمانہ اقدام کی مذمت کی اور کہا کہ یہ اقدام بین الاقوامی قوانین کے خلاف اور قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی دہشتگردوں کے ارادوں کے برخلاف، شہید سلیمانیؒ کا نام اور ان کا مکتبہ فکر اب پوری دنیا میں پھیل چکا ہے اور فلسطینیوں نے بھی مجھے بتایا کہ وہ شہید سلیمانیؒ کو بہت عزیز رکھتے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ فلسطین کے جہادی رہنماؤں سے سنتے تھے کہ جب ہم ظلم و ستم اور تشدد میں مبتلا تھے، یہ شہید سلیمانی تھے، جنہوں نے ہماری مدد کی، ہمیں ہتھیار دیئے اور ہمارے ساتھ کھڑے ہوئے۔
صوبہ سندھ کے کی معروف اہلسنت ادبی شخصیت پروفیسر خیال آفاقی نے شہید قاسم سلیمانیؒ اور ابو مہدی المہندس شہید کی جدوجہد کو سراہتے ہوئے فلسطین کے مقصد کی حمایت کی اور اس موضوع پر اشعار پیش کئے۔ شہر کراچی میں منعقدہ عظیم الشان ایک بار پھر اس بات کا ثبوت بنی کہ حاج قاسم سلیمانیؒ کا نام صرف ایران تک محدود نہیں، بلکہ پوری دنیا کے مسلمانوں کے دِلوں میں مزاحمت اور شجاعت کا نشان بن چکا ہے۔ اس موقع پر تقریب تقسیمِ انعامات بھی منعقد کی گئی، جس میں قرآن مقابلہ، فلسطین و لبنان کی مزاحمتی شاعری مقابلہ، اور خانہ فرہنگ ایران کے دوسرے آل پاکستان کتابی مقابلے کے پوزیشن حاصل کرنے والے اور منتخب شرکاء کو انعامات دیئے گئے۔ تقریب کے دوران شہید قاسم سلیمانیؒ سے متعلق خصوصی ڈاکیومینٹریز بھی چلائی گئیں۔ میزبانی کے فرائض سید محمد علی نقوی نے انجام دیئے۔ تقریب میں ایرانی و پاکستانی خواتین نے بھی کثیر تعداد میں شرکت کی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: شہید قاسم سلیمانی حاج قاسم سلیمانی اسلامی مزاحمت شہید سلیمانی پاکستان کے انہوں نے کہا کہ اور ان
پڑھیں:
امریکا میں چائنا میڈیا گروپ کی ”اسپرنگ فیسٹیول گالا اوورچر“کی خصوصی تقریب کا انعقاد
بیجنگ :امریکہ میں چائنا میڈیا گروپ کا “اسپرنگ فیسٹیول گالا اوورچر گلوبل واچ دی اسپرنگ فیسٹیول گالا” ایونٹ نیویارک میں منعقد ہوا۔
چائنا میڈیا گروپ کے صدر شن ہائی شیونگ نے تقریب سے ورچوئل خطاب کیا۔ امریکہ میں چین کے سفیر شے فنگ ، اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب فو چھونگ اور امریکہ چین تعلقات سے متعلق قومی کمیٹی کے چیئرمین اولینز نے تقریب میں شرکت کی اور تقاریر کیں۔ یونیسکو کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر جنرل برائے ثقافت ارنسٹو اوٹون نے ویڈیو کے ذریعے چینی نئے سال کو عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل ہونے پر مبارکباد دی۔
نیویارک میں چین کے قونصل جنرل چھن لی، اقوام متحدہ میں ڈنمارک، یونان، پاکستان، مصر، متحدہ عرب امارات، نکاراگوا، کیوبا، مالدیپ سمیت دیگر ممالک کے سفیروں اور سفارت کاروں کے علاوہ زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والےتقریباً 200 مہمانوں نے تقریب میں شرکت کی۔ یوں “اسپرنگ فیسٹیول گالا اوورچر” کی بیرون ملک خصوصی سرگرمی کا آغاز ہوا۔
شن ہائی شیونگ نے کہا کہ اسپرنگ فیسٹیول چینی قوم کے سب سے اہم روایتی تہواروں میں سے ایک ہے۔ آج چینی نئے سال کو پوری دنیا تسلیم اور محبت کر رہی ہے اور دنیا کی آبادی کا تقریباً پانچواں حصہ جشن بہار مختلف شکلوں میں مناتا ہے۔ جشن بہار نہ صرف اقوام متحدہ کی تعطیل بن گیا ہے بلکہ اسے گزشتہ سال انسانیت کے غیرمادی ثقافتی ورثے کی فہرست میں بھی شامل کیا گیا۔ چائنا میڈیا گروپ اسپرنگ فیسٹیول گالاکا مسلسل 42 سالوں سے اہتمام کر رہا ہے۔ عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل ہونے کے بعد پہلے اسپرنگ فیسٹیول گالا کے طور پر ، اس سال کا اسپرنگ فیسٹیول گالا سی ایم جی کی 82 زبانوں میں پیش کیا جائےگا اور سی ایم جی”G+4K/8K+AI5″ کی سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی کی کامیابیوں کو بروئے کار لاتے ہوئے ملکی اور غیرملکی ناظرین کے لئے ثقافتی عشائیہ پیش کرے گا۔
اطلاعات کے مطابق چائنامیڈیا گروپ کی “اسپرنگ فیسٹیول گالا اوورچر گلوبل واچ دی اسپرنگ فیسٹیول گالا” بیرون ملک خصوصی سرگرمیاں مستقبل قریب میں کینیا، اسپین، برازیل، آسٹریلیا، فرانس، روس، متحدہ عرب امارات اور دیگر ممالک میں منعقد کی جائیں گی۔