جاپان: ہتھوڑے کے وار سے آٹھ افراد زخمی، ملزمہ گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
جاپانی پولیس نے ٹوکیو کی ایک یونیورسٹی میں ہتھوڑے کے وار سے آٹھ افراد کو زخمی کرنے والی طالبہ کو گرفتار کر لیا۔
جنوبی کوریا سے تعلق رکھنے والی 22 سالہ طالبہ کو مغربی ٹوکیوں میں قائم ہوزی یونیورسٹی کے ٹاما کیمپس میں موقع واردات سے گرفتار کیا گیا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ ملزمہ نے ایک طالب علم پر حملہ کیا جس کو معمولی سی چوٹیں آئیں۔ اس کے علاوہ حملے کی زد میں آنے والے دیگر افراد کو بھی معمولی چوٹیں آئیں۔
واقعے کے متعلق پولیس کو مقامی وقت کے مطابق دوپہر 3 بجکر 45 منٹ پر ایمرجنسی کال موصول ہوئی جس میں تقریباً 150 طلبا کی ایک جماعت میں حملہ کے متعلق بتایا گیا۔
عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ حملہ آور نے ہتھوڑا بغیر نشانہ لیے گھمایا جس کی زد میں کلاس کی پیچھے کی کرسیوں پر بیٹھے طلبا آئے۔
ایک طالب علم نے بتایا کہ حملہ آور کے چہرے پر کوئی تاثرات نہیں تھے اور ایسا نہیں لگتا وہ کسی خاص فرد کو ہدف بنانا چاہتی تھی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
یوکرین کے شہر سومی پر روسی میزائل حملے میں دو بچوں سمیت 34 افراد ہلاک 117 زخمی
کیف(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔14 اپریل ۔2025 )یوکرین کے شہر سومی پر روسی میزائل حملے میں دو بچوں سمیت 34 افراد ہلاک جبکہ 117 زخمی ہوئے ہیں یوکرین کے یورپی اتحادیوں نے اس حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دو ویریئنٹ بیلسٹک میزائل صبح 10 بج کر 15 منٹ پر سومی میں پر داغے گئے جن کا نشانہ سٹیٹ یونیورسٹی اور اس کے کانگریس سینٹر تھے برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق روسی میزائل حملے کے بعد کی تصاویر اور ویڈیوز میں سڑکوں پر خون سے لت پت لاشیں دیکھی جا سکتی ہیں.(جاری ہے)
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ زخمی ہونے والی ایک بچی اسی سال پیدا ہوئی تھی اور طبی عملہ زیادہ سے زیادہ جانیں بچانے کی کوشش کر رہے ہیں زیلنسکی نے اپنے اتحادیوں سے روس کے خلاف سخت ردعمل کا مطالبہ کیا اور کہا کہ مذاکرات سے بیلسٹک میزائل اور فضائی بمباری نہیں رکی. انہوں نے کہاکہ روس اسی طرح کا خوف چاہتا ہے اور وہ اس جنگ کو طول دے رہا ہے جارحانہ طاقت پر دباﺅ کے بغیر امن ناممکن ہے ادھرامریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اس حملے کو خوفناک قرار دیا ہے روس نے تاحال اس حملے پر تبصرہ نہیں کیا مگر اس کی فوجیں سرحد کے قریب بڑے حملے کی تیاریاں کر رہی ہیں یہ حملہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے کہ جب یوکرین کا سب سے بڑا عسکری اتحادی امریکہ یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات کی کوششیں کر رہا ہے. امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کئی سال سے جاری اس جنگ کو روس کے ساتھ بات چیت کے ذریعے ختم کروانا چاہتے ہیں یوکرینی صدرزیلنسکی نے ٹرمپ کو یوکرین آنے کی دعوت دی ہے تاکہ وہ خود روسی مداخلت کے بعد تباہی کے مناظر دیکھ سکیں تاہم مارکو روبیو نے کہا کہ یہ حملہ یاد دہانی ہے کہ کیوں ٹرمپ انتظامیہ جنگ کے خاتمے کے لیے اتنی کوششیں اور وقت لگا رہی ہے. یورپی ممالک اور اقوام متحدہ کی جانب سے اس حملے کی مذمت کی گئی ہے سومی شہر پر دہرا میزائل حملہ اس سال یوکرین کے شہریوں پر سب سے زیادہ ہلاکت خیز حملہ ہے فروری 2022 میں رو س یوکرین جنگ کے آغاز سے اب تک دونوں جانب مجموعی طور پر لاکھوں افراد ہلاک یا زخمی ہو چکے ہیں اقوام متحدہ کا اندازہ ہے کہ یوکرین میں 70 لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں.