امریکی سپر ماڈل بیلا حدید کا لاس اینجلس میں بچپن کا گھر جل کر خاکستر
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
لاس اینجلس:امریکا کی سپر مڈل بیلا حدید لاس اینجلس کی تباہ کن جنگلاتی آگ کے بعد اپنے بچپن کے مالیبُو گھر کے نقصان پر افسردہ ہیں، انہوں نے گھر کی تصاویر بھی شیئر کردیں۔
خیال رہے کہ امریکی ریاست کیلیفورنیا کے جنگلات میں لگی آگ نے قریبی شہروں میں کئی زندگیاں چھین لیں، ہزاروں گھروں کو تباہ کر دیا جبکہ آگ کی زد میں آنے والے علاقوں کے رہائشیوں کو نقل مکانی پر مجبور کردیا۔
اس ہی آگ کی متاثرہ امریکی سپر ماڈل بیلا حدید بھی ہیں، جنہوں نے فوٹوز اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر اپنے گھر کی تباہی کے مناظر اپنے فالوورز کیساتھ شیئر کیے۔
بیلا حدید نے آگ میں لپٹے اپنے گھر کی تصویر شیئر کرتے ہوئے کیپشن لکھا، ’بچپن کا بیڈروم۔‘
علاوہ ازیں انہوں نے ایک اور تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’رابطے میں رہنے والوں کا شکریہ۔ اس گھر سے وابستہ یادیں، میری ماں کی محبت جو اس گھر کو تعمیر کرنے میں شامل تھی، فیملی کے لمحات، کہانیاں، دوست، محبت،۔۔۔، 3903 کاربن کینین روڈ، مجھے تمہاری یاد آئے گی۔‘
انہوں نے تحریر کیا، ’یہ احساس تباہ کن ہے، لیکن میں ان دوستوں کے بارے میں سوچ رہی ہوں جنہوں نے اپنے ذاتی گھر، یادگار چیزیں، یادیں، کپڑے اور اپنی زندگیاں تک کھو دی ہیں۔‘
بیلا حدید نے ایسے افراد کےلیے فنڈز جمع کرنے کا سلسلے بھی شروع کرنے کا اعلان کیا جنہوں نے اپنے گھر کھو دیے۔
انکا کہنا تھا کہ ہم ان لوگوں کو گھر کی دوبارہ تعمیر کیلئے امید دے سکتے ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بیلا حدید نے گھر گھر کی
پڑھیں:
“امریکی پاگل پن” کا مقابلہ “چائنا استحکام” کے ساتھ کر رہا ہے، چینی میڈیا
“امریکی پاگل پن” کا مقابلہ “چائنا استحکام” کے ساتھ کر رہا ہے، چینی میڈیا WhatsAppFacebookTwitter 0 11 April, 2025 سب نیوز
بیجنگ :اس سال کے آغاز سے ہی امریکہ کی محصولاتی پالیسیوں سے دنیا بھر میں افراتفری پھیل گئی ہے نیز خود امریکی معاشرے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ گولڈ مین ساکس گروپ نے حال ہی میں ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں آنے والے سال میں امریکہ میں کساد کے امکانات کو 35 فیصد سے بڑھا کر 45 فیصد کردیا گیا ہے۔ امریکہ کے دو سابق وزیر خزانہ لیری سمرز اور یلین نے امریکی محصولات کی پالیسی کو “بدترین خود کو نقصان پہنچانے والا” قرار دیا جس کی وجہ سے امریکہ دنیا بھر میں اپنی ساکھ کھو چکا ہے۔امریکہ کے “پاگل پن”کے برعکس، چین اپنے “استحکام” کے ساتھ دنیا میں یقین پیدا کر رہا ہے.
ٹیرف جنگ کے سامنے، چین نے بار بار کہا ہے کہ مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں۔لیکن اگرلڑنا ہے،تو آخرتک ڈٹے رہیں گے. امریکہ کی غنڈہ گردی کا سامنا کرتے ہوئے چین نے جائز اورمناسب جوابی اقدامات اختیارکیے۔ یہ نہ صرف اپنی خودمختاری، سلامتی اور ترقیاتی مفادات کے تحفظ کے لئے ہے، بلکہ بین الاقوامی تجارتی قوانین اور بین الاقوامی عدل و انصاف کے لئے بھی ہے.چین کا “استحکام” اس اعتماد سے بھی آتا ہے کہ وہ اپنے معاملات کو اچھی طرح سے سنبھالنے پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔
رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں چین کی معیشت میں تیزی اور بہتری کا سلسلہ جاری رہا۔ سپر بڑی مارکیٹ، معیشت اور غیر ملکی تجارت کو مستحکم کرنے کے لئے پالیسیوں اور وافر ریزرو پالیسی ٹولز کے ساتھ، چین منفی بیرونی اثرات کے خلاف قوتیں پیدا کرنے ، پائیدار اور صحت مند معاشی ترقی کو برقرار رکھنے کے لئے مکمل طور پر اہل ہے.ایک ذمہ دار بڑے ملک کی حیثیت سے چین کھلی عالمی معیشت کی تشکیل کے لیے “مستحکم”عزم رکھتاہے۔
بین الاقوامی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ بدلتے ہوئے امریکہ کے مقابلے میں،چین معاشی ترقی کی زیادہ قابل اعتماد قوت ہے ۔چینی ثقافت میں “ہم آہنگی” کو بڑی اہمیت دی جاتی ہے ،لیکن بالادستی کی مخالفت کی مضبوط روایت بھی ہے۔ چین اپنے استحکام سے قوانین اور انصاف کی حفاظت، گلوبلائزیشن کو کھلے پن اور تعاون کے صحیح راستے پر لے جانے کو فروغ دے رہا ہے۔