بنگلادیش نے پاکستانیوں کے لیے ویزا کے عمل کو آسان کردیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)بنگلادیش کے ہائی کمشنر اقبال حسین خان نے کہا کہ موجودہ حکومت نے پاکستانیوں کے لیے ویزا کے عمل کو سادہ کردیا ہے۔
لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں خطاب کرتے بنگلا دیشی ہائی کمشنر اقبال حسین خان نے کہا کہ بنگلا دیش حکومت نے ویزا کے عمل کو سادہ کرتے ہوئے پاکستانی ہیڈ آف مشنز کے لیے ڈھاکا سے کلیئرنس کی ضرورت ختم کر دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری میں اضافہ کرنا آئندہ کی ترجیحات میں شامل ہے جس کے لیے لاہور چیمبر کا تعاون اہم کردار ادا کرے گا۔
اقبال حسین نے کہا کہ بنگلا دیش پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مزید بہتر بنانے کا خواہاں ہے جو گزشتہ دہائی کے دوران زیادہ اطمینان بخش نہیں رہے، بنگلہ دیش 180 ملین آبادی کے ساتھ بڑی کنزیومر مارکیٹ ہے جس سے پاکستان فائدہ اٹھا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بنگلا دیش کے چیف ایڈوائزر ڈاکٹر محمد یونس علاقائی تعاون کو فروغ دینے کی اہمیت رکھتے ہیں۔ ہائی کمشنر نے جنوبی ایشیائی ممالک کے درمیان زیادہ تعاون کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے سارک کو مزید فعال کرنے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ علاقائی تجارت اور تعاون میں اضافہ ہو سکے۔
ہائی کمشنر بنگلادیش نے کہا کہ دونوں ممالک کی ذمہ داری ہے کہ وہ موجودہ نسل کے لیے تجارتی مواقع پیدا کریں اور باہمی تعاون میں رکاوٹوں کو دور کریں۔
لاہور چیمبر کے صدر میاں ابوذر شاد نے اپنے خطاب میں دونوں ممالک کے درمیان تجارت و سرمایہ کاری سمیت دیگر امور پر اظہار خیال کیا۔
میاں ابوذر شاد نے مزید کہا کہ پاکستان کی اہم برآمدات میں کپاس کا کپڑا، کاٹن یارن اور سیمنٹ شامل ہیں، جبکہ بنگلہ دیش سے جوت کی درآمدات اہم ہیں۔ ان شعبوں میں تجارتی ترقی کے لیے کافی گنجائش موجود ہے۔
مزیدپڑھیں:ٹیکس ریٹرن جمع نہ کروانے والوں کیلیے بُری خبر
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ہائی کمشنر بنگلا دیش نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
بنگلا دیشی عدالت نے سابق برطانوی وزیر ٹیولپ صدیق کے وارنٹ جاری کردیے
بنگلا دیشی عدالت نے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی بھانجی اور سابق برطانوی وزیر برائے اقتصادی امور ٹیولپ صدیق کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔
برطانوی میڈیا کے مطابق، ٹیولپ صدیق پر کرپشن کے الزامات ہیں، جن میں ڈھاکا کے ڈپلومیٹک ایریا میں پلاٹ حاصل کرنا اور جوہری معاہدے میں 4 ارب پاؤنڈ کے مبینہ گھپلے شامل ہیں۔ ان الزامات کا تعلق ان کی خالہ حسینہ واجد کی حکومت کے دور سے ہے۔
ٹیولپ صدیق جو اس وقت بھی برطانوی پارلیمنٹ کی رکن ہیں، نے جنوری 2025 میں کرپشن الزامات سامنے آنے پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
تاہم، انہوں نے اپنے اوپر لگائے گئے تمام الزامات کو بے بنیاد اور سیاسی انتقام قرار دیا ہے۔ ان کے وکلا کا کہنا ہے کہ ٹیولپ صدیق نے نہ تو بنگلہ دیش میں کبھی کوئی زمین حاصل کی ہے اور نہ ہی کسی کو فائدہ پہنچایا۔ ان کا مؤقف ہے کہ یہ کیس سیاسی مقاصد کے تحت بنایا گیا ہے۔