اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )پیپلز پارٹی کی مرکزی رہنما اور سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا ہے کہ امریکا کی خارجہ پالیسی صدر کے تبدیل ہونے سے نہیں بدلتی، امریکا کا نیا صدر اس پالیسی کو چلانے کی سمت کا تعین کرتا ہے۔
نجی ٹی وی آج نیوز کے مطابق انہوں نے کہا کہ ٹرمپ بعض اوقات جو کہتا ہے وہ کرتا نہیں ہے، ہم پاکستان میں بیٹھ کر اس بات کا جائزہ نہیں لے سکتے کہ دنیا میں کیا ہو رہا ہے۔
حنا ربانی کھر نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ آ گیا تو عمران خان رہا ہوجائے گا؟ ہر کوئی یہی سوال کر رہا ہے، امریکا میں لابنگ لیگل ہے، انہوں نے ٹرمپ پر بہت خرچ کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کون حکومت کر رہا ہے کون نہیں، امریکا کو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا تاہم اگر لابنگ مضبوط ہوئی تو پھر نتائج مختلف ہوسکتے ہیں۔
سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کی خطے میں اس وقت بہت زیادہ اہمیت ہے، بھارت بھی خطے میں بڑی طاقت ہے، بھارت روس کے ساتھ تعلقات قائم رکھے ہوئے ہے، اس کے امریکا سے بھی اچھے تعلقات ہیں۔
رکن قومی اسمبلی نے مزید کہا کہ مغرب ہمارے سے بہت زیادہ مہذب معاشرہ ہے، انسانی حقوق کا خیال رکھتا ہے لیکن امریکا انسانی حقوق کو مد نظر نہیں رکھتا صرف اپنے حقوق کو دیکھتا ہے۔
حنا ربانی کھر نے کہا کہ گریٹر اسرائیل بنانے کے لئے ہمسایہ ممالک پر قبضہ کیا جا رہا ہے، اسے قتل عام جاری ہوئے کئی ماہ ہو چکے ہیں، اسرائیل آج تک کسی معاہدے کی پاسداری نہیں کرسکا ہے۔

بنگلہ دیش نے پاکستانیوں کےلیے ویزا شرائط آسان کردیں

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: نے کہا کہ رہا ہے

پڑھیں:

ٹرمپ انتظامیہ کا محکمہ خارجہ کی فنڈنگ تقریباً نصف کرنے پر غور، امریکی میڈیا

ٹرمپ انتظامیہ نے محکمہ خارجہ کی فنڈنگ تقریباً نصف کٹوتی کرنے پر غور شروع کردیا ہے۔

امریکی میڈیا نے محکمہ خارجہ میں موجود ایک میمو کی بنیاد پر دعویٰ کیا ہے کہ محکمہ خارجہ اور یو ایس ایڈ کا اگلے مالی سال کا بجٹ 28 اعشاریہ 4 ارب ڈالر کرنے کی تجویز ہے۔

محکمہ خارجہ کے فنڈ میں 27 ارب ڈالر یعنی 48 فیصد کٹوتی کی تجویز پیش کی گئی ہے جبکہ عالمی امن مشنز کے لیے فنڈنگ میں مکمل کٹوتی کی تجویز ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق انسانی بنیادوں پر امداد میں 54 فیصد کمی کی تجویز ہے اور گلوبل ہیلتھ فنڈنگ میں 55 فیصد کٹوتی کی تجویز ہے۔

یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ اقوام متحدہ، نیٹو اور 20 دیگر تنظیموں کی فنڈنگ ختم کرنے کی تجویز بھی پیش کی گئی ہے۔

دعویٰ کیا گیا ہے کہ 1946 سے جاری فل برائٹ پروگرام بھی ختم کرنے کی تجویز ہے۔

اس میمو پر ردعمل میں امریکن فارن سروس ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا ہے کہ کانگریس کٹوتی کی تجاویز مسترد کر دے، فنڈز میں کٹوتیاں ہوئیں تو چین اور روس خلا پُر کریں گے۔

متنازع تجاویز سے بھرے میمو پر وزیر خارجہ مارکو روبیو کا ردعمل آج آنے کا امکان ہے۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • ڈونلڈ ٹرمپ کا امریکا میں مہنگائی کم کرنےکادعویٰ
  • پاکستان پر عائد امریکی ٹیرف ٹھوس معاشی بنیادوں پر نہیں، وزارت خارجہ
  • ٹرمپ انتظامیہ کا محکمہ خارجہ کی فنڈنگ تقریباً نصف کرنے پر غور، امریکی میڈیا
  • USAID بند کرانے والے ٹرمپ کے اہم عہدیدار پیٹ ماروکو نے وزارت خارجہ چھوڑ دی
  • غیرمنصفانہ تجارتی رویے پر کوئی ملک ٹیرف سے نہیں بچے گا، ٹرمپ
  • ٹرمپ کا دوٹوک اعلان: چین ہم سے بدسلوکی کرے گا تو ٹیرف سے نہیں بچے گا
  • ٹرمپ ٹیرف عالمی معاشی جنگ...گلوبل اکنامک آرڈر تبدیل ہوگا؟؟
  • ٹرمپ ٹیرف مضمرات
  • ٹرمپ ٹیرف پر پریشان ضرور مگر جوابی اقدام کا ارادہ نہیں، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
  • ٹرمپ ٹیرف پر پریشان ضرور مگر جوابی اقدام کا ارادہ نہیں: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب