بنگلہ دیش نے پاکستانیوں کےلیے ویزا شرائط آسان کردیں
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)بنگلہ دیش نے پاکستانیوں کےلیے ویزا شرائط آسان کردی ہیں، اب پاکستانی شہری ویزا آن لائن بھی حاصل کرسکتے ہیں۔بنگلہ دیشی سفیر محمد اقبال خان نے لاہور چیمبر آف کامرس سے خطاب میں کہا کہ بنگلادیش کے عوام پاکستانیوں کو عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کو معاشی اور اقتصادی تعاون کو مضبوط کرنا ہوگا، بنگلہ دیش نے اہل پاکستان کےلیے ویزا شرائط بہت زیادہ آسان کردی ہیں۔بنگلہ دیشی سفیر نے مزید کہا کہ اب پاکستان کے شہری بنگلہ دیش کا ویزا آن لائن بھی حاصل کرسکتے ہیں، دونوں ممالک کےدرمیان تعاون بڑھانا وقت کی ضرورت ہے۔
جوبائیڈن نے اپنی مدت ختم ہونے سے پہلے تقریباً دس لاکھ تارکین کو ملک بدری سے بچا لیا
اُن کا یہ بھی کہنا تھا کہ لاہور کی تہذیب اور ثقافت کسی تعارف کی محتاج نہیں، بنگلہ دیش کے عوام پاکستانی عوام سے محبت کا رشتہ رکھنا چاہتے ہیں۔محمد اقبال نے کہا کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کی باہمی تجارت بڑھانے کےلیے لاہور چیمبرز نمایاں کردار ادا کر سکتا ہے۔دوران تقریب صدر لاہور چیمبر میاں ابو ذر شاد نے کہا کہ ہم بنگلادیش سے تجارت بڑھانے کے خواہاں ہیں، ہمارے وفود جلد بنگلہ دیش جائیں گے۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
ٹرمپ انتظامیہ کی شرائط نہ ماننے پر ہارورڈ یونیورسٹی کی 2.2 ارب ڈالر کی امداد منجمد
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے ہارورڈ یونیورسٹی کے لیے مختص 2.2 ارب ڈالر (قریباً 616 ارب روپے)کی مالی امداد کو منجمد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا جب یونیورسٹی نے حکومتی درخواست پر پالیسی میں مجوزہ تبدیلیوں کو مسترد کردیا تھا۔
امریکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے ہارورڈ سمیت دیگر اعلیٰ تعلیمی اداروں پر زور دیا تھا کہ وہ اپنی داخلہ پالیسیوں، فیکلٹی بھرتیوں اور تحقیقی منصوبوں میں حکومت کی وضع کردہ نئی اصلاحات نافذ کریں۔ انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ ان پالیسیوں کا مقصد تعلیم کے شعبے میں مواقع کی مساوی فراہمی اور مالی شفافیت کو یقینی بنانا ہے۔
مزید پڑھیں: الیکٹرانکس پر امریکی ٹیرف سے بچنا ممکن نہیں، ٹرمپ کی چین کو تنبیہ
ہارورڈ یونیورسٹی نے اپنی پوزیشن واضح کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی اداروں کی خودمختاری، تحقیقی آزادی اور میرٹ پر مبنی داخلے کے اصولوں پر کسی بھی قسم کا دباؤ قبول نہیں کیا جائے گا۔ یونیورسٹی کے ترجمان کے مطابق، ’ہارورڈ کا ہمیشہ سے مؤقف رہا ہے کہ علم، تحقیق اور تدریس کسی سیاسی دباؤ یا حکومتی شرائط کے تابع نہیں ہو سکتے۔‘
ٹرمپ انتظامیہ کے اس فیصلے نے امریکی تعلیمی اور سیاسی حلقوں میں ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے اعلیٰ تعلیم کی آزادی اور خودمختاری کو سخت خطرات لاحق ہو سکتے ہیں، جبکہ حکومت کا کہنا ہے کہ سرکاری فنڈز صرف انہی اداروں کو دیے جائیں گے جو قومی پالیسیوں اور شفاف ضابطوں پر عمل درآمد کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: معیشت اور افراط زر کے معاملے پر صدر ٹرمپ کی حمایت میں کمی
یہ پیشرفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب امریکا میں تعلیمی اداروں اور حکومتی اداروں کے درمیان پالیسیوں پر اختلافات شدت اختیار کر رہے ہیں۔ ہارورڈ یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ وہ قانونی راستے سے اپنے حقوق کا تحفظ یقینی بنائے گی، جبکہ وائٹ ہاؤس حکام کے مطابق امداد کی معطلی عارضی نہیں بلکہ پالیسی عمل درآمد سے مشروط ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ہارورڈ یونیورسٹی\