نظام شمسی کے 6 سیارے ایک قطار میں آنےکیلئے تیار
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
سیاروں کو دیکھنے کے شوقین افراد کے لیے ایک نایاب خلائی نظارہ منتظر ہے۔ 21 جنوری 2025 کو نظام شمسی کے 6سیارے ایک قطار میں آ کر آسمان پر دکھائی دیں گے۔۔
اس دن زہرہ، مریخ، مشتری، زحل، نیپچون، اور یورینس ایک ہی قطار میں ہوں گے، جن کا مشاہدہ رات کے وقت کیا جا سکے گا۔ اس نظارے کو “پلینیٹری الائنمنٹ” یا “پلینیٹری پریڈ” کہا جائے گا۔
ماہرین کے مطابق زہرہ، مریخ، مشتری، اور زحل کو بغیر ٹیلی اسکوپ کے دیکھا جا سکے گا، جبکہ نیپچون اور یورینس کو ٹیلی اسکوپ کے ذریعے دیکھا جا سکے گا۔
یہ منظر دیکھنا ایک خصوصی تجربہ ہوتا ہے جو ہمیں نظام شمسی کی وسعت اور خوبصورتی کا اندازہ دیتا ہے۔ ایسی پلینیٹری الائنمنٹ مارچ 2023 میں بھی ہوئی تھی، جب عطارد، زہرہ، مریخ، مشتری، اور یورینس کو دیکھا گیا تھا۔ اس کے بعد 3 جون 2024 کو بھی یہ نظارہ دکھائی دیا تھا، جس میں عطارد، مریخ، مشتری، زحل، یورینس، اور نیپچون ایک سیدھی لائن میں تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کرنٹ اکاؤنٹ پھر سرپلس: معاشی پالیسیوں کی درست سمت کی تصدیق: وزیراعظم
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کرنٹ اکاؤنٹ مسلسل تیسرے ماہ سرپلس رہنے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ مثبت معاشی اشاریئے کاروباری برادری کے حکومت اور اس کی معاشی پالیسیوں میں بڑھتے ہوئے اعتماد کے عکاس ہیں۔ جمعہ کو وزیراعظم آفس کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ اکتوبر، نومبر اور دسمبر 2024 میں کرنٹ اکاؤنٹ مسلسل سرپلس رہنا معاشی پالیسیوں کی درست سمت ہونے کی سند ہے۔ رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں 1.2 ارب ڈالر سرپلس تھا، رواں مالی سال میں سرپلس کو مزید بڑھانے کے لئے کوشاں ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ مثبت معاشی اشاریئے کاروباری برادری کے حکومت اور اس کی معاشی پالیسیوں میں بڑھتے ہوئے اعتماد کے عکاس ہیں، ’’اڑان پاکستان ‘‘ جیسے پروگرام سے ملکی معیشت کو مزید تقویت ملے گی۔ وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کراچی اور تجارت کے دیگر بڑے مراکز پر عالمی معیار کا کارگو سکیننگ نظام قائم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مواصلات کے مربوط نظام اور کارگو کی بہتر ٹریکنگ سے پاکستان علاقے کے دیگر ممالک کیلئے راہداری تجارت کا مرکز بنے گا۔ وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت پاکستان کو ٹرانزٹ تجارت کا مرکز بنانے اور کارگو کی ٹریکنگ کے حوالے سے جائزہ اجلاس جمعہ کو یہاں منعقد ہوا۔ وزیراعظم نے اجلاس میں ہدایت کی کہ تجارتی مراکز سے ٹریکنگ، ٹریسنگ اور سکیننگ کے متروک نظام ختم کر کے جدید ٹیکنالوجی کے حامل نظام کا نفاذ یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کارگو ٹریکنگ کی خدمات مہیا کرنے والے اداروں کے معیار کی تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ٹریکنگ کے نظام میں بہتری سے سمگلنگ میں خاطر خواہ کمی دیکھنے میں آئی ہے، سمگلنگ روکنے کی بدولت اس سال افغانستان کو 211 ملین ڈالر کی چینی کی برآمد ممکن ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ مواصلات کے مربوط نظام اور کارگو کی بہتر ٹریکنگ سے پاکستان علاقے کے دیگر ممالک کیلئے راہداری تجارت کا مرکز بنے گا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے مقامی طور پر تیار کردہ الیکٹرو آپٹیکل سیٹلائٹ کی لانچ کو قابل فخر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ خلائی سائنس اور ٹیکنالوجی میں ہماری کی بڑھتی ہوئی صلاحیتوں کا مظہر ہے۔ وزیر اعظم نے سائنسدانوں اور انجینئرز کو ان کی لگن اور ایک بہترین ٹیم ورک پر مبارکباد دی۔دریں اثناء نوائے وقت پورٹ کے مطابق اسٹیٹ بنک نے کہا ہے کہ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کا کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس 1.21 ارب ڈالر رہا گزشتہ مالی سال کی ششماہی کا کرنٹ اکاونٹ خسارہ 1.39 ارب ڈالر تھا دسمبر 2024ء کا کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس 580.20 کروڑ ڈالر رہا رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کا تجارتی خسارہ 13 فیصد اضافے سے 11.51 ارب ڈالر رہا دسمبر 2024ء برآمدات 3.05 ارب ڈالر جبکہ درآمدات 4.77 ارب ڈالر ہیں دسمبر 2024ء کا تجارتی خسارہ 1.72 ارب ڈالر رہا مالی سال کی پہلی ششماہی میں برآمدات 7 فیصد اضافے سے 16.22 ارب ڈالر رہیں مالی ال 2025ء کی پہلی ششماہی کی درآمدات 9 فیصد اضافے سے 27.74 ارب ڈالر رہیں۔