چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو راشد محمود لنگڑیال۔فوٹو فائل

چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) راشد محمود لنگڑیال نے اعتراف کیا ہے کہ پاکستان میں ٹیکس ریٹ غلط ہے، جسے ٹھیک کیا جانا چاہیے۔

لاہور الحمرا ہال میں تھنک فیسٹ کی تقریب سے خطاب میں راشد محمود لنگڑیال نے کہا کہ پاکستان غریب ملک ہے، ہمارے لوگوں کی ٹیکس انکم ہی نہیں، 60 فیصد لوگوں کی آمدنی اتنی ہے کہ وہ ٹیکس نیٹ میں ہی نہیں آتے۔

پاکستانیوں کی بڑی تعداد ٹیکس دینے کی حامی

پاکستانیوں کی اکثریت نے ٹیکس چوری کو غلط قرار دیا جبکہ 84 فیصد نے ٹیکس دینے کی حمایت کی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 2 ٹریلین کا ٹیکس گیپ ہے، پاکستان میں 40 لاکھ لوگ ہیں، جن کے گھروں میں ایئر کنڈیشنر لگا ہوا ہے، جو لوگ ٹیکس نیٹ پر پورے اترتے ہیں وہی ٹھیک طرح ٹیکس نہیں دے رہے۔

چیئرمین ایف بی آر نے مزید کہا کہ ٹیکس دینے اور ٹیکس لینے والے دونوں میں بہت مسائل ہیں، سسٹم کا ڈیزائن 5 فیصد لوگوں کےلیے بنایا گیا ہے، جو لوگ بتا رہے ہوتے ہیں سسٹم کیسے ٹھیک کرنا ہے وہی ٹیکس نہیں دے رہے ہوتے۔

اُن کا کہنا تھا کہ اس سال 13 ہزار 500 ارب روپے ٹیکس لیں گے، پاکستان میں ٹیکس ریٹ غلط ہیں، جنہیں ٹھیک کرنا چاہیے، عام لوگوں، تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کو ٹھیک کرنا چاہیے۔

حکومت نے بعض ادویات پر 18 فیصد جنرل سیل ٹیکس لگادیا

حکومت نے بعض ادویات پر 18 فیصد جنرل سیل ٹیکس لگادیا، قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں۔

راشد محمود لنگڑیال نے یہ بھی کہا کہ پاکستان اوور ٹیکس ملکوں میں نہیں آتا، انڈیا میں گڈز پر سیلز ٹیکس صوبوں اور پاکستان میں وفاق کے پاس ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایجوکیشن پروڈکشن سسٹم ناکام ہو چکا ہے، آج پاکستان تعلیم میں وہاں پہنچا ہے، جہاں فرانس 1960 میں پہنچا تھا۔

چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ کیا پاکستان 1960 والے فرانس کے مقام تک پہنچ گیا ہے تو جواب ہے نہیں، نہ ہم ٹیکس پورا دے رہے ہیں نہ اس کے جواب میں سروسز پوری مل رہی ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ جس سے ٹیکس زیادہ لینا چاہیے تھا نہیں لے پائے اس لیے تنخواہ دار طبقے کو شامل کر لیا، حکومت کو علم ہے کہ بعض چیزوں پر ٹیکس ریٹ کم ہونا چاہیے۔

راشد لنگڑیال نے کہا کہ ایسا قانون لا رہے ہیں کہ ٹیکس ریٹرنز جمع نہیں کرائے تو کمائی سے خریداری مشکل ہو جائے گی، گزشتہ سال میں 2 لاکھ تھے، رواں سال 6 لاکھ ریٹیلر آئے، نیٹ ٹیکس میں آگئے لیکن ریٹیلر نے اپنی آمدن نہیں بتائی۔

انہوں نے کہا کہ وفاق نے دو وزارتیں اور کئی محکمے بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، فنانس منسٹر بہت باریکی سے کام کر رہے ہیں، کچھ پوسٹیں ختم ہوئیں ہیں کچھ مزید ختم ہوں گی، مستقبل میں بھرتی ہونی تھی وہ بھی نہیں ہو گی۔

چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ 700 آفیسرز ہیں ان کے پاس کام کےلیے اسٹاف نہیں تھا، پروفیسرز کی تنخواہ زیادہ ہونی چاہیے تاکہ ان پر ٹیکس دینے کا کوئی مسئلہ نہ ہو۔

اُن کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم پروڈکٹس کی سب سے زیادہ اسمگلنگ ہورہی تھی، سبھی اسمگلنگ کو روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: پاکستان میں ٹیکس دینے نے کہا کہ رہے ہیں

پڑھیں:

بانی پی ٹی آئی پر مقدمات سیاسی بنیادوں پر ہیں جنہیں ختم ہونا چاہئے، حافظ نعیم الرحمان

کراچی:

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی پر مقدمات سیاسی بنیادوں پر بنائے گئے ہیں جنہیں ختم ہونا چاہئیے۔

 حافظ نعیم الرحمان کراچی ایکسپو سینٹر میں میرا برانڈ پاکستان نمائش کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ سیاسی استحکام ضروری ہے ہر کوئی اسٹیبلشمنٹ کی جانب دیکھتا ہے، ہر کوئی آئینی حدود میں کام کرے۔

انہوں نے کہا کہ میرا برانڈ پاکستان کے انعقاد پر پاکستان بزنس فورم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، مسلسل دوسرے سال کامیابی کے ساتھ اس نمائش کا انعقاد کیا جارہا ہے، فلسطینیوں پر جو ظلم سوا سال قبل شروع ہوا وہ آج تک جاری ہے، اسرائیلی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کرنا چاہئیے، اس تمام صورتحال میں پاکستان بزنس فورم نے فلسطینیوں کے لئے یہ نمائش سجائی جس میں مصنوعات کے 400 اسٹالز لگائے گئے ہیں، میرا پاکستان برانڈ کا مقصد پورے پاکستان کو متوجہ کرنا ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ نہتے لوگ اسرائیل کے خلاف برسر پیکار ہیں انہوں نے اپنی زمین نہیں چھوڑی، نیتن یاہو نے اسی حماس سے معاہدہ کیا جس کے لئے کہہ رہا تھا کہ اسے فنا کردے گا، پاکستانیوں نے ہر موقع پر فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا،  ہم اہلِ غزہ کے ساتھ ہیں اور مکمل سپورٹ کرتے رہیں گے، اسرائیل گھٹیا دشمن ہے جو معاہدہ ہونے کے باوجود بمباری کررہا ہے، میرا برانڈ پاکستان ایک بہترین کاوش ہے ہم یہاں پاکستانی مصنوعات پیش کررہے ہیں۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ کراچی کی صنعتوں کو مہنگی ترین بجلی فراہم کی جاتی ہے، کے الیکٹرک ایک مافیا ہے جو کراچی کے عوام کا خون چوس رہی ہے، سندھ میں سسٹم کام کررہا ہے، آرمی چیف نے بھی تاجروں اور صنعتکاروں کو کہا تھا سندھ میں چلنے والے سسٹم کا خاتمہ کرینگے، سندھ اور کراچی سے مکمل سسٹم کا خاتمہ کیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • بانی پی ٹی آئی پر مقدمات سیاسی بنیادوں پر ہیں جنہیں ختم ہونا چاہئے، حافظ نعیم الرحمان
  • پہلے سے پتا تھا سزا ہوگی، یہ سب صرف پی ٹی آئی کے پیچھے لگے ہیں، شوکت یوسفزئی
  • ڈنکی لگاکربیرون ملک جانا غیرشرعی ہے ،جامعہ نعیمیہ
  • ہم کسی ایک قیدی کو بھی زندہ رہا نہیں کروا پائے، غاصب اسرائیلی وزیر خارجہ کا برملا اعتراف
  • ڈنکی لگا کر غیرقانونی طور پر بیرون ملک جانا ناجائز قرار، فتویٰ سامنے آگیا
  • کراچی میں میڈیا یونیورسٹی قائم ہونی چاہئے، قائد عوام کا وژن اپناتے تو آج پاکستانی ڈرامے اور فلمیں پوری دنیا میں دیکھے جاتے، چیئرمین پیپلز پارٹی
  • پچاس فیصد بچے عمر کے لحاظ سے نامناسب کمپیوٹر گیمز کھیلتے ہیں، کیسپرسکی سروے میں تشویشناک انکشاف
  • بیرسٹرگوہرکی آرمی چیف سے ملاقات کو سیاسی رنگ نہیں دیا جانا چاہیے، علی محمدخان
  • غزہ میں امن کی آڑ میں کوئی بھی غیر منصفانہ سمجھوتہ نہیں کیا جانا چاہیے،شیری رحمن
  • اشیائے ضروریہ پر سیلز ٹیکس کی مد میں 998 ارب روپے اضافی وصولی