ماہرین فلکیات حیران، آسمان میں کیا کچھ غیر معمولی ہونے والا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
ماہرین فلکیات نے کہا ہے کہ 21 جنوری اور 28 فروری 2025 کو آسمان پر کچھ نیا اور غیر معمولی ہونے والا ہے، آپ نظام شمسی میں دیگر 7 سیاروں کو ایک ہی وقت میں ایک ہی قطار میں بالکل واضح دیکھ سکیں گے۔
ماہرین فلکیات کے مطابق28 فروری 2025 کی شام کو غیر معمولی طور پر نظام شمسی کے دیگر 7 سیارے ایک ہی وقت میں رات کے وقت آسمان میں نمودار ہوں گے، ان سیاروں میں زحل، عطارد، نیپچون، زہرہ، یورینس، مشتری اور مریخ شامل ہیں جو آسمان پر ہی واضح اور صاف ستھری قطار میں نظر آئیں گے۔
ماہرین فلکیات کا کہنا ہے کہ اس سے بھی پہلے 21 جنوری 2025 کو ایسا ہی کچھ غیر معمولی نظارہ دیکھنے کو ملے گا لیکن اس میں ایک سیارہ شامل نہیں ہو گا، نظام شمسی کے دیگر 6 سیارے ایک ہی وقت میں ایک بڑی صف بندی میں آسمان میں نمودار ہوں گے ان سیاروں میں مریخ، مشتری، یورینس، نیپچون، زہرہ اور زحل شامل ہوں گے جبکہ عطارد اس صف بندی کا حصہ نہیں ہو گا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ دراصل یہ کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے کہ کچھ سیارے ایک ہی وقت میں سورج کی ایک ہی جانب ہوں ، لیکن اس میں غیر معمولی بات یہ ہے کہ ایسا بہت کم معلوم ہوا ہے کہ تمام سیاروں کے درمیان اس طرح کی سیدھی صف بندی ہوئی ہو۔
3 سے 8 تک کے سیاروں کی کوئی بھی تعداد ایک صف بندی تشکیل دیتی ہے۔ 5 یا 6 سیاروں کے جمع ہونے کو ایک بڑی صف بندی کے طور پر جانا جاتا ہے ، جس میں 5 سیاروں کی صف بندی 6 سیاروں کے مقابلے میں زیادہ نمایاں ہوتی ہے۔
7 سیاروں کی صف بندی ایک نادر نظارہماہرین فلکیات کاکہنا ہے کہ 7 سیاروں کی یہ سیدھی اور واضح صف بندی نہیں ہے جو آپ نظام شمسی کے نقشوں اور مثالوں میں دیکھتے ہیں، نظام شمسی میں یہ کوئی ایسا واقعہ نہیں ہے جو حقیقتاً کائنات میں اکثر ہوتا رہا ہو۔ اس کے باوجود سیارے ایک سیدھی لکیر کی طرح ترتیب کے ساتھ آسمان پر نظر آنے والے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ نظام شمسی کے تمام سیارے سورج کے گرد ایک ہموار سطح پر چکر لگاتے ہیں جسے ایکلپٹک کہا جاتا ہے۔ کچھ سیاروں کے مدار اس سطح کے اوپر یا نیچے تھوڑا سا جھکے ہوئے ہیں، لیکن وہ سب کم و بیش اسی سطح پر ہیں جیسے ہمارے سورج جیسے سیارے ہیں۔
ماہرین کے مطابق کبھی کبھار سیارے سورج کے ایک ہی طرف ہو جاتے ہیں کیونکہ وہ اپنے مدار کے ساتھ چلتے ہیں، لہٰذا ہمیں انہیں ایک ہی وقت میں آسمان پر دیکھنا نصیب ہو جاتا ہے۔ 21 جنوری اور 28 فروری کی شام کو آسمان پر یہی نظارہ چھایا رہے گا۔
سیاروں کو ایک ساتھ کیسے دیکھ سکیں گے؟کیا آپ سیاروں کی اس نئی صف بندی کو دیکھ سکیں گے، سیارے کس وقت نکلتے ہیں اور غروب ہوتے ہیں اور کس ترتیب میں ہوں گے یہ اس بات پر منحصر ہو گا کہ آپ دنیا میں کہاں سے یہ نظارہ دیکھ رہے ہیں۔ ایسے آلات موجود ہیں جن کے ذریعے آپ ان اوقات اور آسمان کے مقامات تک آنکھوں کے ذریعے رسائی حاصل کرسکتے ہیں۔
وقت اور تاریخ میں ایک انٹرایکٹو ٹول ہے جو آپ کو وہ تاریخ مقرر کرنے کی اجازت دیتا ہے جو آپ دیکھنا چاہتے ہیں، یہ ہر سیارے کے عروج اور مقرر کردہ وقت کو ظاہر کرتا ہے، جہاں آسمان میں انہیں دیکھا جاسکتا ہے۔
سٹیلریم میں ایک ایسا ہی ویب ٹول ہے جو آپ کو تمام سیاروں کی پوزیشن دکھاتا ہے۔ اسکائی ٹونائٹ ایک مفت موبائل ایپ ہے جو آپ کے فون کے ہارڈ ویئر کا استعمال کرتے ہوئے یہ اندازہ لگاتی ہے کہ آپ کہاں واقع ہیں، یہ آپ کو اوپر آسمان کے نقشے پر آسمان پر موجود سیاروں اور ستاروں کے حقیقی وقت کی پوزیشن بتا دیتا ہے۔
سیاروں کو ان کی تمام شان و شوکت میں دیکھنے کے لیے آپ کو دوربین کی ضرورت ہوگی، لہٰذا اگر آپ نے پہلے یہ نظارہ نہیں دیکھا ہے تو ابھی سے منصوبہ بندی شروع کریں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آسمان شام صف بندی غیر معمولی ماہرین فلکیات نظارہ نظام شمسی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: غیر معمولی ایک ہی وقت میں نظام شمسی کے غیر معمولی سیاروں کے سیارے ایک سیاروں کی ہے جو آپ میں ایک ہوں گے
پڑھیں:
مصری تجویز مسترد: حماس کا جنگ بندی معاہدے کے لیے غیر مسلح ہونے سے انکار
حماس نے غیر مسلح ہونے کی شرط پر مبنی اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کی مصری تجویز کو مسترد کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: حماس جنگ بندی اور امریکی سمیت 5 یرغمالی رہا کرنے پر رضامند
حماس کے ایک سینئر اہلکار نے پیر کو الجزیرہ کو بتایا کہ مصر نے حال ہی میں جنگ بندی کی ایک نئی تجویز پیش کی ہے جس میں غزہ کی پٹی میں خوراک اور پناہ گاہوں کے داخلے کے بدلے میں 45 دن کی جنگ بندی شامل ہے۔
مصری منصوبہ کے مطابق نصف اسرائیلی یرغمالیوں کو پہلے ہفتے میں رہا کر دیا جائے گا۔ حماس اسرائیل سے جنگ ختم کرنے کا مطالبہ کر رہی ہے لیکن مصر نے اپنی تجویز میں واضح کیا ہے کہ لڑائی کے کسی بھی طویل مدتی خاتمے کا انحصار حماس کو غیر مسلح کرنے پر ہے۔
دوسری جانب حماس نے زور دے کر کہا کہ تنظیم مذاکرات کے لیے تخفیف اسلحہ نہیں کرے گی۔ حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج غزہ سے چلی جائے۔
مزید پڑھیے: اسرائیلی فوج کی غزہ پر بمباری کا سلسلہ جاری، حماس ترجمان بھی شہید
سینیئر اہلکار نے کہا کہ کسی بھی معاہدے کا آغاز جنگ بندی اور اسرائیلی انخلا سے ہونا چاہیے نہ کہ تخفیف اسلحہ سے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس طرح کے مذاکرات کے لیے تیار نہیں ہیں۔
واضح رہے کہ حماس کو مصر کی طرف سے جنگ بندی کی نئی تجویز موصول ہوئی ہے لیکن مصری فریق اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ جب تک فلسطینی گروپ ہتھیار نہیں ڈال دیتا اسرائیل کے ساتھ کوئی معاہدہ نہیں ہو سکتا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل جنگ بندی حماس غزہ