ایس آئی ایف سی کی معاونت سے ملک معاشی ترقی کی جانب گامزن
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کی معاونت اور حکومت کی کوششوں سے ملک معاشی ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ایک معاشی تبدیلی کا منصوبہ ”اُڑان پاکستان” اس عزم کے ساتھ شروع کیا گیا ہے کہ پاکستان کو دوہزار سینتالیس تک تین کھرب کی معیشت بنا دیا جائے گا۔
اس منصوبے کا مقصد تمام صوبوں ، وزارتوں اور شعبہ جات کے پختہ عزم کے ساتھ معاشی ترقی کے بارے میں اقدامات پر عمل درآمدکو یقینی بنایا جائے گا۔”اُڑان پاکستان” کے تحت سی پیک منصوبہ پاکستان کی ترقی کی بنیاد تصور ہو گا۔
”فائیو ای” فریم ورک کے تحت برآمدات ، ای پاکستان ، موسمیاتی تبدیلی ، توانائی اور بنیادی ڈھانچے اور مساوات پر توجہ مرکوز رکھی جائے گی۔اس جانب بھی سعی کی جائے گی کہ مصنوعی ذہانت اور فری لانسنگ کی ترقی کے ذریعے پاکستان کو ایک عالمی ٹیکنو اکنامک مرکز بنا یا جائے۔
اشتہار
.ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
ورلڈ بینک پاکستان کے پاور سیکٹر کیساتھ جامع منصوبہ بندی چاہتا ہے، ڈائریکٹر ورلڈ بینک برائے انفرااسٹرکچر
ورلڈ بینک کے ریجنل ڈائریکٹر برائے انفراسٹرکچر پنکج گپتا نے کہا ہے کہ ورلڈ بینک پاکستان کے پاور سیکٹر کے ساتھ اگلے 10 سالوں کیلئے جامع منصوبہ بندی کرنا چاہتا ہے تاکہ بینک پاکستان کےلیے 10 سالہ پروگرام کا حصہ بن سکے۔ انہوں نے کہا پاکستان کے پاس دریائے سندھ کے ذریعے قابلِ تجدید ہائیڈرو پاور کا غیر معمولی پوٹینشل موجود ہے۔ پاکستان کے ساتھ غازی بروتھا اور تربیلا جیسے منصوبوں پر کامیاب شراکت داری کی ہے۔
پاکستان کے دورے پر آئے ورلڈ بینک کے ریجنل ڈائریکٹر نے اسلام آباد میں وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری سے وفد کے ہمراہ ملاقات کی۔
پاور ڈویژن کے اعلامیے کے مطابق ملاقات میں پاکستان کے توانائی کے شعبے میں جاری اصلاحات، نجکاری اور طویل المدتی تعاون کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا کہ ہم پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے فروغ کیلئے کام کر رہے ہیں تاکہ سرمایہ کاری اور تکنیکی مہارت کو بہتر طریقے سے بروئے کار لایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ نیٹ میٹرنگ اور شمسی توانائی پالیسیوں کا ازسرنو جائزہ لیا جا رہا ہے۔
ورلڈ بینک کے ریجنل ڈائریکٹر پنکج گپتا نے کہا کہ توانائی کے شعبے میں اصلاحات کےلیے انٹیگریٹڈ جنریشن کپیسٹی ایکسپنشن پلان آئی جی سپ اور انٹیگریٹڈ انرجی پلاننگ جیسے ماڈلز کو بروئے کار لا کر وسائل اور طلب کا درست تخمینہ لگانا ضروری ہے۔
انہوں نے مزید کاہ کہ صحیح منصوبوں کا انتخاب، ان کا درست مقام پر لگانے سمیت ادائیگی کی استطاعت کو برقرار رکھتے ہوئے نظام کی تشکیل بنیادی عنصر ہیں۔
اجلاس میں این ٹی ڈی سی کے ساتھ طویل المدتی شراکت داری کےلیے ایک مشترکہ منصوبہ تیار کرنے پر اتفاق کیا گیا۔