پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 جنوری2025ء) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے خصوصی افراد کے لئے الیکٹرک وہیل چیئرز کی فراہمی کا اعلان کیا ہے۔ ترجمان وزیراعلی خیبر پختونخوا کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیراعلی خیبر پختونخوا نے خصوصی افراد کےلیے تاریخی اقدام اٹھایا ہے۔ ترجمان کے مطابق وزیراعلی نے خصوصی افراد کے لیے الیکٹرک وہیل چیئرز کی فراہمی کا اعلان کیا ہے۔

(جاری ہے)

اس پروگرام کے تحت خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے تمام خصوصی افراد کو وہیل چئیرز فراہم کی جائیں گی۔ پہلے مرحلے میں وہیل چیئرز سرکاری اعلیٰ تعلیمی اداروں کے طلبا و طالبات میں بلا تفریق تقسیم کی جائیں گی۔ اس حوالے سے وزیراعلی خیبرپختونخوا کی ہدایات پر آن لائن رجسٹریشن کی جائے گی جس میں کوائف اور معلومات حاصل کی جائیں گی۔ طلبااپنی معذوری کی تفصیلات آن لائن فارم میں فراہم کریں گے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے خصوصی افراد کے

پڑھیں:

خیبر پختونخوا میں گداگری کی روک تھام کیلئے سخت قانون سازی کا فیصلہ

وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ کی طرف سے چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کو باضابطہ مراسلہ ارسال کیا گیا ہے جس میں "خیبر پختونخوا ویگرنسی کنٹرول اینڈ ری ہیبیلیٹیشن ایکٹ" کا مسودہ تیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے صوبے میں بڑھتی ہوئی پیشہ وررانہ گداگری کے مسئلے کا نوٹس لیتے ہوئے پیشہ ور گداگری کی موثر روک تھام اور شہریوں کو محفوظ ماحول کی فراہمی کے لئے باقاعدہ قانون سازی کا فیصلہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ کی طرف سے چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کو باضابطہ مراسلہ ارسال کیا گیا ہے جس میں "خیبر پختونخوا ویگرنسی کنٹرول اینڈ ری ہیبیلیٹیشن ایکٹ" کا مسودہ تیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ قانون سازی کا مقصد بچوں اور معذور افراد سے جبراً بھیک منگوانے کے عمل اور استحصال پر مبنی مجرمانہ سرگرمیوں کو کنٹرول کرنا ہے۔

مراسلے میں مجوزہ قانون سازی اور متعلقہ امور کے لیے سیکرٹری سوشل ویلفیئر کی سربراہی میں ملٹی ڈیپارٹمنٹل کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی گئی ہے اور واضح کیا گیا ہے کہ اس کمیٹی میں قانون، بلدیات، پولیس، چائلڈ پروٹیکشن کمیشن، ادارہ برائے اعداد و شمار، کمشنر و ڈپٹی کمشنر پشاور، این جی اوز اور سول سوسائٹی کی نمائندگی یقنی بنائی جائے۔ کمیٹی تیس دنوں کے اندر قانون کا مسودہ اور آپریشنل اینڈ انفورسمنٹ فریم ورک پیش کرے گی۔

مراسلے میں مزید ہدایت کی گئی ہے کہ مجوزہ قانون میں چائلڈ اینڈ فورسڈ بیگری، پیشہ ورانہ گداگری، وگرینسی اور دیگر سرگرمیوں کی واضح درجہ بندی کی جائے، بچوں، معذور اور نشے کے عادی افراد کو بھیک مانگنے کے لیے استعمال کرنے کے خلاف سزاوں کا تعین کیا جائے، نیز پیشہ ورانہ گداگری کو فروغ دینے والے گروہوں سے تعاون کرنے یا انہیں پناہ دینے کو جرم قرار دیا جائے۔

اسی طرح شہریوں کی نقل وحرکت میں رکاوٹ بننے یا انہیں ہراساں کرنے والے پیشہ ور بھکاریوں کے لیے بھی سزا کا تعین کرنے کی ہدایت کی گئی اور کہا گیا ہے کہ قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کی گرفتاری اور کیسز پراسس کرنے کے لیے پولیس، سوشل ویلفیئر اور لوکل گورنمنٹ کے نامزد افسران کو اختیار دیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • خیبر پختونخوا حکومت ایجوکیشن ایمرجنسی پر کام کر رہی ہے، شہاب علی شاہ
  • مائنز اینڈ منرلز سے 5 اعشاریہ 70 ارب رائلٹی ملی، ترجمان وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا
  • پی ڈی ایم حکومت میں خیبر پختونخوا میں دہشت گرد پھر شروع ہوئی، ظاہر شاہ طورو
  • پنجاب اور خیبر پختونخوا کے  کئی علاقوں میں زلزلہ
  • خیبر پختونخوا میں شدید گرمی کی لہر، ہیٹ اسٹروک کا انتباہ جاری
  • مفت سہولت ختم،خیبر پختونخوا میں پہلی بار پولیس سرٹیفیکٹ فیس مقرر
  • خیبر پختونخوا میں پولیس سرٹیفکیٹ بنوانے کی فیس مقرر
  • خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں بارش
  • خیبرپختونخوا کابینہ کے اجلاس میں اہم فیصلے
  • خیبر پختونخوا میں گداگری کی روک تھام کیلئے سخت قانون سازی کا فیصلہ