کل یعنی 12 جنوری کو ایک ایسا واقعہ رونما ہوگا جو 10 سالوں میں صرف ایک بار ہوتا ہے اور وہ بھی نایاب ہے۔

ماہرین نے پیشگوئی کی ہے ایک انتہائی بڑے پہاڑ جتنی خلائی چٹان زمین کے قریب سے گزرے گی جس کا مشاہدہ گھر سے عام ستاروں کی دوربین یا لائیو اسٹریم میں کیا جاسکتا ہے۔

ناسا کی جیٹ پروپلشن لیبارٹری کے مطابق ایلنڈا نامی سیارچہ 4.

2 کلومیٹر چوڑا ہے اور اس کی چوڑائی تقریباً امریکی شہر مینہیٹن جتنی ہے۔

خلائی چٹان کو زمین کے قریب ترین فاصلے تک آنے میں کئی دہائیاں لگیں ہیں۔ یہ فاصلہ دنیا سے 7.6 ملین میل کا، یعنی زمین اور چاند کے درمیان اوسط فاصلے سے تقریباً 32 گنا زیادہ۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کے بعد ممکن ہے کہ ایسے سیارچوں کو 2087 تک زمین کے قریب قریب نہیں دیکھا جاسکے گا۔

یہ بڑا سیارچہ زمین سے ٹکرانے کی صورت میں بڑے پیمانے پر جانداروں کی معدومیت کا باعث بن سکتا ہے۔ اس کا بڑا سائز اسے ستاروں کی دنیا میں دلچسپی رکھنے والوں کیلئے ایک دلچسپ آبجیکٹ بناتا ہے۔

اتوار کو ایلنڈا 9.4 کی شدت سے چمک پیدا کرے گا. یہ اتنا روشن نہیں ہے کہ اسے براہ راست آنکھ سے دیکھا جا سکے لیکن یہ اتنا روشن ہے کہ خلا کیلئے مخصوص دوربینوں کے ذریعے دیکھا جا سکتا ہے۔

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

پورے پاکستان کا قرضہ صرف کراچی کے بجلی بلوں سے وصول کیا جارہا ہے

وکیل درخواست گزار نے بتایا کہ بلوں میں ٹیرف کےعلاوہ چارجز وصول کیے جارہے ہیں، ٹیرف کا تعین پیداوار اور ترسیل کے اخراجات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جاتا ہے، وفاق کو ٹیرف کی موجودگی میں اضافی سر چارج عائد کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ ہائی کورٹ میں بل میں اضافی سرچارج کیخلاف درخواستوں پر سماعت میں وکیل نے کہا کہ پورے پاکستان کا قرضہ صرف کراچی کے بجلی بلوں سے وصول کیا جارہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں کراچی میں بجلی کے بل میں اضافی سرچارج کیخلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ وکیل درخواست گزار نے بتایا کہ بلوں میں ٹیرف کےعلاوہ چارجز وصول کیے جارہے ہیں، ٹیرف کا تعین پیداوار اور ترسیل کے اخراجات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جاتا ہے، وفاق کو ٹیرف کی موجودگی میں اضافی سر چارج عائد کرنے کا اختیار نہیں ہے۔

وکیل کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کو بھی ٹیکس یا فیس عائد کرنے کے لامحدود اختیارات نہیں ہیں، پاور ہولڈنگ کمپنی بجلی کے بل میں سبسڈی اور قرضوں سے متعلق ادارہ ہے، پورے پاکستان کا قرضہ صرف کراچی کے بجلی بلوں سے وصول کیا جارہا ہے۔ جس پر چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے کے الیکٹرک کا کردار سرچارج وصولی کی حد تک ہے، بجلی بل میں ٹی وی لائسنس فیس بھی وصول کی جاتی ہے، سرچارج کا تعلق بجلی کے استعمال سے نہیں ہے۔

وکیل نے مزید بتایا کہ یہ چارجز ٹیرف سے علیحدہ ہیں۔ نوٹیفکیشن کے مطابق بجلی کی ترسیل کے ادارے وصول کریں گے۔ عدالت کا کہنا تھا کہ صنعتیں اضافی سرچارج کے چارجز اپنی مصنوعات کی قیمت میں شامل کردیں گی، اضافی سرچارج آخر میں عوام کو ہی ادا کرنا ہوگا۔ بعد ازاں سندھ ہائی کورٹ نے درخواستوں پر مزید سماعت 29 جنوری تک ملتوی کردی۔

متعلقہ مضامین

  • ترکیہ: کتیا اپنے بچے کی جان بچانے کیلئے کلینک پہنچ گئی، ویڈیو سامنے آ گئی
  • مدینہ کی ریاست میں کیا ایسا ہوتا ہے اپنے اختیار کا استعمال کرتے ہوئے فائدہ لیں؟،جاوید لطیف
  • چینی صدر کو ڈونلڈ ٹرمپ کی فون کال، امن کیلئے مل کر کام کرنے پر اتفاق
  • پورے پاکستان کا قرضہ صرف کراچی کے بجلی بلوں سے وصول کیا جارہا ہے
  • مسلم کھلاڑی پر گوتم گمبھیر کا الزام، ہربھجن سنگھ میدان میں آگئے
  • سیف علی خان پر حملہ کرنے والے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی
  • ’پی ٹی آئی کا انقلاب صرف اتنا ہے کہ ہمیں دوبارہ گود لے لیں‘، تحریک انصاف کی آرمی چیف سے ملاقات پر صارفین کے تبصرے
  • چین کی جہاز سازی کی صنعت مسلسل 15 سالوں سے دنیا  میں سرفہرست 
  • مظفرآباد میں سائیں سہیلی سرکار کے عرس میں رونقیں کم ہونے کی وجوہات کیا ہیں؟
  • ’گوگل پے‘ پاکستان میں رواں سال کس ماہ لانچ ہونے جارہا ہے؟