Jasarat News:
2025-04-16@22:45:50 GMT

وفاقی سرکاری ملازمین کے بجٹ تخمینوں پر کام شروع

اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT

وفاقی سرکاری ملازمین کے بجٹ تخمینوں پر کام شروع

اسلام آباد: وزارت خزانہ نے آئندہ مالی سال کے لیے وفاقی سرکاری ملازمین کے بجٹ تخمینوں پر کام شروع کرتے ہوئے تماماسلام آباد: وزارتوں،اسلام آباد: ڈویژنوں اور محکموں کو ہدایات جاری کر دی ہیں۔

ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ نے واضح کیا ہے کہ تمام غیر ضروری آسامیاں ختم کی جائیں گی اور نئی آسامیوں کی تخلیق پر پابندی عائد ہوگی۔

فنانس ڈویژن کے مراسلے کے مطابق:

6 جنوری تک تمام وزارتوں اور محکموں سے آسامیوں کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔ کسی بھی نئی آسامی کی تخلیق وزارت خزانہ کی پیشگی منظوری سے مشروط ہوگی۔ 31 جنوری 2025 تک منظور شدہ آسامیوں کا ڈیٹا فراہم کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ 3 سال سے زائد عرصے سے خالی تمام آسامیوں کو ختم کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

وزارت خزانہ کے اس اقدام کا مقصد غیر ضروری اخراجات کو کم کرنا اور سرکاری بجٹ کو بہتر بنانا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

ججز سنیارٹی کیس: وفاقی حکومت کی تمام درخواستیں خارج کرنے کی استدعا

سپریم کورٹ میں زیرِ سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز سنیارٹی کیس میں وفاقی حکومت نے تحریری جواب جمع کرا دیا ہے، جس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز سمیت تمام درخواستیں خارج کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔

وفاقی حکومت نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ججز کے تبادلے آئین کے تحت مکمل شفافیت سے کیے گئے، اس عمل سے عدالتی آزادی متاثر نہیں ہوتی۔ جواب میں واضح کیا گیا کہ ججز کے تبادلے کے بعد نیا حلف لینا ضروری نہیں ہوتا کیونکہ آئین کے آرٹیکل 200 کے تحت تبادلے کا مطلب نئی تعیناتی نہیں سمجھا جاتا۔

حکومتی جواب میں ججز کے تبادلے کو عارضی قرار دینے کی دلیل کو بھی ناقابل قبول قرار دیا گیا ہے، اور کہا گیا ہے کہ آئین میں کہیں بھی اس حوالے سے وضاحت موجود نہیں کہ ججز کا تبادلہ عارضی بنیادوں پر کیا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں: صدر مملکت کے پاس ججز کے تبادلوں کا اختیار ہے، جسٹس محمد علی مظہر کے ریمارکس

حکومت نے اپنے جواب میں مؤقف اپنایا کہ جوڈیشل کمیشن نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے لیے 2 ججز تعینات کیے جبکہ 3 آسامیاں خالی چھوڑ دی گئیں۔ وزارت قانون کی جانب سے ججز کے تبادلے کی سمری 28 جنوری کو صدرِ مملکت کو ارسال کی گئی تھی۔

وفاقی حکومت نے یہ بھی واضح کیا کہ ججز کے تبادلے میں صدر کا کردار محدود ہوتا ہے، جبکہ اصل فیصلہ چیف جسٹس آف پاکستان، متعلقہ جج اور متعلقہ ہائیکورٹس کے چیف جسٹس کی مشاورت سے کیا جاتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسلام آباد ہائیکورٹ ججز سنیارٹی کیس سپریم کورٹ

متعلقہ مضامین

  • وزیراعلیٰ سندھ کے اعلان کے باوجود سائٹ کے ملازمین عید سے قبل ملنے والی تنخواہ سے تاحال محروم
  • بے روزگار ہونے کا خدشہ ، سرکاری ملازمین کے لئے بری خبر
  • ججز سنیارٹی کیس میں وفاقی حکومت نے جواب جمع کروا دیا، تمام درخواستیں خارج کرنے کی استدعا
  • بے روزگار ہونے کا خدشہ ، سرکاری ملازمین کے لئے بڑی خبر
  • محکمہ سول سپلائی جی بی کے افسران و ملازمین نے علامتی ہڑتال شروع کر دی
  • پاکستان کی ترقی بلوچستان سے شروع ہوگی، سرفراز بگٹی
  • ججز سنیارٹی کیس: وفاقی حکومت کی تمام درخواستیں خارج کرنے کی استدعا
  • وفاقی حکومت نے ججز تبادلہ کیس میں تمام درخواستیں خارج کرنے کی استدعا کردی
  • اسلام آباد: وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس نے نیشنل ہاؤسنگ پالیسی 2025 کا پہلا مسودہ متعارف کروا دیا
  • جنگلات اراضی کیس: تمام صوبوں اور وفاقی حکومت سے تفصیلی رپورٹس طلب