پنجاب میں اپنی نوعیت کے پہلے”دھی رانی پروگرام“ کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
پنجاب میں اپنی نوعیت کے پہلے”دھی رانی پروگرام“ کا آغاز صوبہ بھر میں ایک ہی دن1500جوڑوں کی شا دی کا ریکارڈ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف آج لاہور میں 50اجتماعی شادیوں کی تقریب میں شرکت کر کے ”دھی رانی پروگرام“ کی لانچنگ کریں گی ”دھی رانی پروگرام“ کیلئے ایک ارب روپے کا بجٹ مختص، پہلے فیز میں 3ہزار شادیاں ہوں گی، تمام جوڑوں کو وزیراعلی پنجاب کی طرف سے فرنیچر اور ضروری اشیاء کے تحائف پیش کئے جائیں گے نئے جوڑوں کو وزیراعلی پنجاب کی طرف سے ایک لاکھ روپے سلامی بھی دی جائے گی وزیراعلی پنجاب مریم نوازشریف دھی رانی کارڈ کی لانچنگ بھی کریں گی دھی رانی کارڈ کے ذریعے نئے جوڑے ایک لاکھ روپے سلامی حاصل کرسکیں گے
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
ایران نے منجمد رقوم کی واپسی اور پابندیوں کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے، وال اسٹریٹ جرنل
مذاکرات پر تبصرے میں امریکی اخبار نے لکھا ہے کہ ایران نے یورینیم کی افزودگی کی سطح کو کم کرنے کے لیے اپنی تیاری کا اعلان کیا ہے، لیکن اس نے اپنے جوہری پروگرام کو ختم کرنے کے کسی بھی مطالبے کو مسترد کر دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی جریدے وال اسٹریٹ جرنل نے رپورٹ کیا ہے کہ ایرانی وفد نے ہفتے کے روز امریکی فریق کے ساتھ مذاکرات میں کئی اہم مطالبات اٹھائے اور اپنے جوہری پروگرام کی پائیداری پر اصرار کیا۔ وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق گزشتہ روز ہونے والی بات چیت میں ایران نے بیرون ملک اپنے منجمد اربوں ڈالر کے فنڈز تک رسائی کا مطالبہ کیا۔ ایران نے امریکہ سے تیل کی برآمدات اور اپنے جوہری پروگرام سے متعلق پابندیاں فوری طور پر ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔
امریکی اخبار کے مطابق ایران نے یورینیم کی افزودگی کی سطح کو کم کرنے کے لیے اپنی تیاری کا اعلان کیا ہے، لیکن اس نے اپنے جوہری پروگرام کو ختم کرنے کے کسی بھی مطالبے کو مسترد کر دیا ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران اور امریکہ کے درمیان پابندیوں کے خاتمے اور ایٹمی مسئلے کے حوالے سے بالواسطہ مذاکرات عمان کے دارالحکومت مسقط میں گزشتہ روز عمان کے وزیر خارجہ بدر البوسیدی کی ثالثی میں منعقد ہوئے۔
سید عباس عراقچی کے ٹیلی گرام چینل نے ایک پیغام میں مذاکرات کے ماحول کو تعمیری اور باہمی احترام پر مبنی قرار دیتے ہوئے لکھا کہ فریقین نے ایران کے پرامن جوہری پروگرام اور عمانی وزیر خارجہ کے ذریعے ایران کے خلاف غیر قانونی پابندیوں کے خاتمے سے متعلق مسائل پر اپنی اپنی حکومتوں کے موقف کا تبادلہ کیا۔ یہ مذاکرات دو الگ الگ میٹنگ ہالز میں ہوئے اور اڑھائی گھنٹے سے زائد مذاکرات کے بعد عمانی وزیر خارجہ کی موجودگی میں ایرانی اور امریکی وفود کے سربراہان نے چند منٹ تک بات چیت کی۔