کراچی (نیوزڈیسک)دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کیخلاف ”دریائے سندھ بچاؤ تحریک“ کی جانب سے حیدرآباد سے بیداری مارچ کا آغاز کردیا گیا، حیدرآباد سے میرپورخاص تک بیداری مارچ کا انعقاد کیا جارہا ہے۔حیدرآباد ہٹڑی بائی پاس سے روانہ ہوئے مارچ کی قیادت مرکزی رہنما سید زین شاہ، ڈاکٹر صفدر عباسی، ایاز لطیف پلیجو و دیگر نے کی۔بیداری مارچ میں بڑی تعداد میں گاڑیوں میں کارکنان شریک ہیں، مارچ ٹنڈو جام، ٹنڈوالہ یار سے ہوتا میرپور خاص پہنچے گا۔

میرپور خاص میں دریائے سندھ بچاؤ تحریک کے مرکزی رہنما جسلہ عام سے خطاب کریں گے۔ڈاکٹر صفدر عباسی نے بیداری مارچ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایوان صدر نے گرین انیشٹو پروگرام کی منظوری دی ہے، پیپلز پارٹی منافقت کی سیاست کر رہی ہے، ہمیں صدر زرداری کی زبانی باتوں پر اعتبار نہیں ہے، عوام کسی دھوکے میں نہیں آئیں گے، ہم اپنا دباؤ برقرار رکھیں گے۔

ڈاکٹر صفدر عباسی نے کہا کہ سندھ حکومت سی سی آئی میں اس منصوبے کی مخالفت کرے۔اس موقع پر ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ دریائے سندھ سے 6 کینالز نکالنے کا منصوبہ سندھ کی عوام کو قبول نہیں، اس منصوبے کے خلاف ہماری احتجاجی تحریک جاری ہے،

آج حیدرآباد سے میرپورخاص تک مارچ کر رہے ہیں، اس وقت ملک پر بیرونی دباؤ ہے مگر لیڈرشپ عوام کو تقسیم کرنے کی سیاست کر رہی ہے، اگر دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کا پلان واپس نہ ہوا تو احتجاجی تحریک کا دائرہ وسیع کریںگے، ہم پنجاب اور اسلام آباد کی طرف جانے والے راستے بھی بند کر سکتے ہیں۔

سید زین شاہ کا کہنا تھا کہ دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کا منصوبہ سندھ کو بنجر بنانے کی سازش ہے، ہمیں یہ سندھ دشمن منصوبہ قبول نہیں، گرین انیشٹو پاکستان منصوبے پر نظرثانی کی جائے، دریا سے کینالز نکلے تو سندھ کی زراعت تباہ ہوجائے گی، ملک میں پہلے ہی پانی کی قلت ہے، اس منصوبے کے خلاف تحریک جاری رکھیں گے۔
کینیڈین گلوکارجسٹن بیبرکا مشہور گانا ’بے بی‘ کا قوالی ورژن وائرل، نوجوان حیران رہ گئے

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: دریائے سندھ سے سے کینالز

پڑھیں:

ڈیجیٹل فراڈ، آئی بی اور ایف آئی اے کے ڈی جیز کی طلبی کا حکم

اسلام آباد:

اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈائریکٹر جنرلزآئی بی، ایف آئی اے اور چیئرپرسن نیشنل کمشین برائے انسانی حقوق کی جمعہ کو طلبی کا حکم واپس لے لیا۔

مذکورہ حکم میں انھیں منظم ڈیجیٹل فراڈ کی جوڈیشنل انکوائری کے حوالے سے طلب کیا جانا تھا۔ نئے حکم میں اعلیٰ افسروں کے عدالت میں حاضری کو قبل از وقت قرار دیا گیا ہے۔

تاہم ایک نوٹس آئی جی پنجاب پولیس کو بھیجا جائے گا کہ وہ عدالت کی معاونت کیلئے ایک باخبر افسر ایف آئی اے کے دعوے کے حوالے سے مقرر کریں، ایف آئی اے کا دعویٰ ہے کہ آئی جی پنجاب سے رابطوں کے باوجود پولیس نے ایف آئی اے کو مشکوک گینگ کے خلاف کارروائی کیلئے شواہد فراہم نہیں کئے۔

رپورٹ کے مطابق 100 سے زائد متاثرین نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے پنجاب سپیشل برانچ کی رپورٹ پر جوڈیشل کمشن کی تشکیل کیلئے رجوع کیا تھا جس کے مطابق ایک مشکوک گینگ توہین رسالت کے الزام میں نوجوانوں کو پھنسا کر رقوم بٹورتا ہے۔

مذکورہ گینگ ایف آئی اے میں رجسٹرڈ 90 فیصد کیسز کا شکایت کنندہ ہے۔

اس گینگ میں خواتین بھی شامل ہیں، انہوں نے ’’ لیگل کمیشن فار بلاسفیمی ‘‘ کے نام سے ایک تنظیم بنائی ہوئی ہے، اسی کے تحت کام کرتے ہیں۔

ایف آئی اے سائبر کرائمز میں رجسٹرڈ توہین رسالت کی دیگر شکایات میں یہی طریقہ کار اور ایسی ہی کہانیاں بیان کی گئی ہیں، ان شکایات کے 400 سے زائد متاثرین میں 70 فیصد نوجوان ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ٹیرف بڑھانے کے ٹرمپ کے اعلان پر کینیڈا نے بھی تجارتی جنگ کی دھمکی دے دی
  • قومیں اتحاد سے بنتی، ثقافت بھول جانیوالے ممالک گم ہو جاتے ہیں: بلاول
  • لوگوں کو بہترین سفر سہولتوں کی فراہمی کے منصوبے پر کام کررہے ہیں، شرجیل میمن
  • سخت گیر وزیر بین گویر کی دھمکی، غزہ جنگ بندی معاہدے پر اسرائیلی کابینہ کا اجلاس آج ہوگا یا نہیں؟
  • حیدرآباد ، مرکزی مسلم لیگ کی سندھ حقوق مارچ کی تیاریاں عروج پر
  • جاپان اور برطانیہ جدید ترین لڑاکا طیارے کے منصوبے پر متفق
  • چیئرمین سی ڈی اے کا سرینا، جناح ایونیو انٹرچینج اور ایف ٹین راؤنڈ آباؤٹ منصوبوں کا دورہ، جلد کام مکمل کرنے کی ہدایت
  • ڈیجیٹل فراڈ، آئی بی اور ایف آئی اے کے ڈی جیز کی طلبی کا حکم
  • پاکستان میں ’گوگل پے‘ کا مارچ 2025 میں متوقع آغاز
  • ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن کا نیشنل ہائی ویز، سپرہائی وے بند کرنے کی دھمکی