دنیا بھر میں سانس کے مسائل سالانہ ساڑھے چھ لاکھ افراد کی موت کا سبب بن رہے ہیں.عالمی ادارہ صحت
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
جنیوا(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11 جنوری ۔2025 )عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں سانس کے مسائل سالانہ ساڑھے چھ لاکھ افراد کی موت کا سبب بن رہے ہیں لہذا اب وقت آگیا ہے کہ موسمی بیماری کے خلاف انفوئنزا ویکسین لگوائی جائے.
(جاری ہے)
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے تحت آفیشل پلیٹ فارمز پر ایک پروگرام سائنس ان فائیو کے نام سے نشر کیا گیا جس میں ماہرین صحت نے بتایا کہ لوگوں کو انفلوئنزا کی بیماری اور اس سے ہونے والی اموات سے بچانے کا بہترین ذریعہ ویکسین ہے مذکورہ پروگرام میں عالمی ادارہ صحت کے ایمرجنسی یونٹ کی اہلکار ڈاکٹر شوشنا گولڈن نے موسمی انفلوئنزا سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ماہرین اور صحت عامہ کے سائنسدان دنیا بھر کے انسانوں کو اس وائرس سے محفوظ رکھ سکتے ہیں.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے عالمی ادارہ صحت لوگوں کو
پڑھیں:
ایران امریکہ مذاکات اس وقت اہم ثابت ہونگے جب برابری کی بنیاد پر ہونگے، علامہ ساجد نقوی
ایس یو سی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ مذاکرات سے قبل ایران پر بمباری کی دھمکی ایران کی خود مختاری پر حملہ کرنے کے مترادف ہے جس کا عالمی برادری کو نوٹس لینا چاہیے تھا۔ اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے ایران امریکہ مذاکرات دنیا کے امن کے لیے اس وقت اہم ثابت ہوں گے جب یہ مذاکرات کسی دباؤ کے بغیر برابری کی سطح پر منعقد ہوں اور امریکہ خود پر طاری کردہ سپر پاور کے خود ساختہ طاقت کے نشے سے باہر نکل کر ایران کی خود مختاری کو تسلیم کرے۔ اس امر کا اظہار انہوں نے ایران امریکہ مذاکرات کی خبروں پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات سے قبل ایران پر بمباری کی دھمکی ایران کی خود مختاری پر حملہ کرنے کے مترادف ہے جس کا عالمی برادری کو نوٹس لینا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ ملکوں کے درمیان معاہدے دباؤ سے نہیں برابری کی سطح پر کیے جائیں تو دیرپا اور عالمی امن کے لیے خوش آئند ہوتے ہیں۔ لیکن امریکہ سپر پاور کے نشے میں دنیا کے بعض ممالک سے معاندانہ رویہ اختیار کر کے عالمی امن کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی پشت پناہی کر کے امریکہ پہلے ہی دنیا کو جنگ میں دھکیل چکا ہے اب اسلامی ممالک کے ساتھ ایسا معاندانہ رویہ اپنا کر دنیا کو نئی عالمی جنگ میں دھکیل رہا ہے۔ علامہ ساجد نقوی کا کہنا تھا کہ اسرائیل اسلامی ملک ایران پر تو جوہری توانائی حاصل نہ کرنے کے لیے امریکہ کے ذریعے دباؤ ڈال رہا ہے جبکہ دوسری جانب اس کو جوہری توانائی کے حامل دوسرے اسلامی ملک پاکستان سے متمنی ہے کہ پاکستان اس کو تسلیم کر لے۔ امریکہ اور اسرائیل اس کھلے تضاد کے ساتھ دنیا کے آگے بے نقاب ہو چکے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ایران امریکہ مذاکرات سے اسرائیل و امریکہ کی ایران مخالف پروپیگنڈے کا مکمل خاتمہ ہو گا اور ایران کی اپنے معاملات میں خود مختاری برقرار رہے گی۔