چین نے زبردست ترقی کرتے ہوئے اپنی ثقافت اور اقدار کو برقرار رکھا ہے، سابق وزیراعظم مصر
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
چین نے زبردست ترقی کرتے ہوئے اپنی ثقافت اور اقدار کو برقرار رکھا ہے، سابق وزیراعظم مصر WhatsAppFacebookTwitter 0 11 January, 2025 سب نیوز
بیجنگ : “انڈرسٹیڈنگ چائنا” بین الاقوامی کانفرنس چین کے شہر گوانگ چو میں منعقد ہوئی۔ مصر کے سابق وزیر اعظم عصام شرف سمیت 600 سے زائد چینی اور غیر ملکی مہمانوں نے کانفرنس میں شرکت کی ۔عصام شرف نے گزشتہ20 سالوں میں 46 بار چین کا دورہ کیا ہے اور چینی طرز کی جدیدکاری کی شاندار کامیابیوں کا مشاہدہ کیا ہے۔ ہفتہ کے روز چائنا میڈیا گروپ کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں شرف نے کہا کہ وہ چین کو اس معاملے میں خراج تحسین پیش کرتے ہیں کہ چین نے زبردست ترقی کرتے ہوئے اپنی ثقافت اور اقدار کو برقرار رکھا ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ چین کے نظریات اور اقدامات دنیا میں امید اور روشنی لائیں گے۔مصر کے سابق وزیر اعظم
عصام شرف نے مزید کہا کہ چین ایک طاقتور ملک ہونے کے ساتھ ساتھ دوسرے ممالک کی مدد کرنے کا خواہاں ہے۔ یہی وجہ سے چین دوسرے ممالک سے مختلف ہے۔ چین کے اقدامات کے پیچھے اس کی اپنی اقدار موجود ہیں اور انہی اقدار پر چین کی جدیدیت قائم ہے۔ چین ایک “زندہ تہذیب” ہے۔ چین میں 56 قومیتیں موجود ہیں جو ہم آہنگی کے ساتھ رہتی ہیں۔ چین کی جدیدکاری اس کے تمام عوام کو فوائد پہنچاتی ہے۔ اس کی وجہ چین کا سیاسی نظام ہے اور سماجی انصاف بھی کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ چین کے گلوبل اینشی ایٹوز کے ذریعے چین کی جدید کاری کی اقدار کو دنیا تک پہنچایا گیا ہے۔ شرف کے مطابق مستقبل کا تعلق گلوبل ساؤتھ سے ہے۔
ماضی میں چین ایک غریب ترقی پذیر ملک تھا جس کی 80 فیصد سے زیادہ آبادی غربت کا شکار تھی۔ اب چین دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت، دنیا کا سب سے بڑا تجارتی ملک اور دنیا کی سب سے بڑی مینوفیکچرنگ پاور بن گیا ہے۔ اب ہر ایک ترقی پذیر ملک سوچتا ہے کہ ہم چین کی مثال کیوں نہیں اپنا سکتے؟ انہوں نے مزید کہا کہ جدت طرازی، سائنس اور ٹیکنالوجی کے کلیدی کردار کے بغیر کوئی بھی تصور نہیں کر سکتا کہ چین صرف 10 یا 20 سالوں میں اس مقام تک پہنچاہے جہاں وہ آج ہے۔ سائنس، ٹیکنالوجی اور معیشت ہمیشہ وہ قوتیں رہی ہیں جو ممالک کو آگے بڑھاتی ہیں۔ جدت طرازی چینی طرز کی جدیدکاری کا بنیادی عنصر ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
چین کی مستحکم اور ترقی کرتی معیشت دنیا کے لئے ایک نئی تحریک فراہم کر رہی ہے ، چینی میڈیا
چین کی مستحکم اور ترقی کرتی معیشت دنیا کے لئے ایک نئی تحریک فراہم کر رہی ہے ، چینی میڈیا WhatsAppFacebookTwitter 0 18 January, 2025 سب نیوز
بیجنگ : چین کے 2024 کے قومی اقتصادی آپریشن کے اعداد و شمار کے مطابق، 2024 میں چین کی جی ڈی پی 134.9084 ٹریلین یوآن تک پہنچ گئی جو مستقل قیمتوں پر سال بہ سال 5.0 فیصد کا اضافہ ہے۔غیر ملکی میڈیا نے اس کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے “توقعات سے زیادہ” کے الفاظ استعمال کیے ہیں۔
گزشتہ سال عالمی اقتصادی ترقی کی رفتارکچھ کمزور رہی ، جغرافیائی سیاسی تنازعات اور تجارتی تحفظ پسندی میں شدت آئی۔ امریکہ اور دیگر مغربی ترقی یافتہ ممالک نے ” ڈی کپلنگ ” کی کوشش کی ہے، جس نے عالمی تجارت میں بڑی غیر یقینی صورتحال پیدا کردی ہے۔ تاہم ، پیداوار اور سپلائی چین کی لچک اور کھلی پالیسیوں پر انحصار کرتے ہوئے ، چین نے دوسرے ممالک کے ساتھ دوستانہ تعاون برقرار رکھا ہے اور بیرونی خطرات کا مقابلہ کیا ہے ، جس نے نہ صرف غیر ملکی تجارت کی ترقی کو فروغ دیا ہے بلکہ چین کے بڑے مارکیٹ کے مواقع کو بھی دنیا کے ساتھ بانٹنا جاری رکھا ہے۔
ناکافی موثر گھریلو طلب کے پیش نظر، چین نے گھریلو طلب کو بڑھانے اور کھپت کو فروغ دینے کے لئے کوششیں تیز کردی ہیں، اور ساتھ ہی کم اور درمیانی آمدنی والے طبقے کی آمدنی کو فروغ دینے کے لئے جامع پالیسیوں کو نافذ کیا ہے، جس سے کھپت کی قوت میں اضافہ ہوا ہے. مقامی حکومت کے قرضوں جیسے کلیدی شعبوں میں خطرات کا سامنا کرتے ہوئے ، چین نے مقامی معیشت کی داخلی محرک قوت کو بڑھانے کے لئے متعدد ٹارگٹڈ اقدامات متعارف کرائے ہیں ، جن سے ترقی کی بنیاد کو مؤثر طریقے سے مستحکم کیا جاسکتا ہے۔ ان “مستحکم” پالیسیوں کے تحت 2024 میں چین کی اقتصادی ترقی کی مقدار ایک درمیانے درجے کے ملک کے معاشی حجم کے برابر ہے، اور یہ اب بھی عالمی اقتصادی ترقی کے لئے سب سے بڑی محرک قوت ہے.
درحقیقت چین کی معیشت کے “استحکام” نے دنیا کے استحکام کو فروغ دیا ہے اور چین کی معیشت کی “ترقی” بھی دنیا کی ترقی کے مترادف ہے۔ چین کی بڑی مارکیٹ ، جامع صنعتی نظام اور مضبوط معاون صلاحیت معیشت کی مستحکم اور دور رس ترقی کی بنیاد ہیں. چین سینٹرل اکنامک ورک کانفرنس کے متعلقہ انتظامات پر عمل درآمد کے ساتھ ساتھ اعلی سطح کے کھلے پن کو وسعت دینا جاری رکھے گا ، اور یہ مستحکم آپریشن اور معیشت کی پائیدار بحالی کے لئے مضبوط حمایت فراہم کرے گا۔