بانی پی ٹی آئی اس وقت سیاسی مجرم نہیں، اسپیکر پنجاب اسمبلی
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
پنجاب اسمبلی کے اسپیکر ملک احمد خان نے کہا ہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) اس وقت سیاسی مجرم نہیں ہیں۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے لاہور میں لحمرا میں پینل آف ڈسکشن میں کہا کہ کوئی سیاست میں جرم کرتا ہے یا کوئی مجرم سیاست کرتا ہے۔ کیا ملک میں آگ لگانا کسی کا سیاسی حق ہے۔ پرویز خٹک کو سیاسی گروہوں کے ساتھ ہمراہ حملہ آور ہوتے دیکھا۔ اسٹیبلشمنٹ کو مورد الزام ٹھہرائیں لیکن اپنا کردار سامنے رکھیں۔ 2024 کے الیکشن کو دیکھنا ہے تو پچھلے تمام الیکشن کو دیکھا جائے۔ مقبولیت مزاحمت سے ملتی ہے جو پہلے ذوالفقار علی بھٹو، نواز شریف اور اب پی ٹی آئی کے حصے میں آئی ہے۔
ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ کیا بندوق کے ذریعے سیاسی حل نکلتے ہیں۔ اپوزیشن 2024 کے الیکشن پر بات کرتی ہے۔ 2024 کے الیکشن میں کیا ہوا۔ کیا ہمارا مینڈیٹ چوری نہیں کیا گیا۔ بانی پی ٹی آئی اس وقت سیاسی مجرم نہیں ہیں۔
مصطفی نواز کھوکھرکا پینل آف ڈسکشن میں کہنا تھا کہ پچھلے 76 برسوں میں دائروں کا سفر جاری ہے جیسے سیاسی جماعتیں توڑنے کی خواہش نہیں رکھتیں۔ ہمیشہ اپوزیشن میں رہتے ہوئے اینٹی اسٹبلشمنٹ کا بیانیہ چلتے ہے جیسے ماضی میں ووٹ کو عزت دو کا نعرہ تھا جو اقتدار کے لیے ختم ہو گیا۔ موجودہ اپوزیشن بھی اینٹی اسٹبلشمنٹ کا بیانیہ چلا رہی جو حکومت میں ہوتے ہوے مخلتف ہوتی تھی۔ آدھا پاکستان دو وقت کی روٹی نہیں کھا پا رہی اس کی وجہ سیاست کا آگے نا بڑھنا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر علی ظفرنے پینل آف ڈسکشن میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں پولرائزیشن اب بہت آگے بڑھ چکی ہے۔ پولرائزیشن اب سیاست سے نکل کر گھروں تک چلی گئی ہے۔ تحریک انصاف میں شامل ہونے کی وجہ آزادی کی تحریک ہے۔ ہم نے سمجھنا ہے پاکستان میں پولرائزیشن انتی حد تک کیوں بڑھ گئی۔ بد قسمتی سے ہماری تاریخ اسٹبلشمنٹ مخلتف ادروں میں دیکھی گئی کہ جمہوریت نا چل سکے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی
پڑھیں:
نکتہ اعتراض پر بات کرنے کی اجازت نہ ملنے پر پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی سے واک آ ئو ٹ
نکتہ اعتراض پر بات کرنے کی اجازت نہ ملنے پر پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی سے واک آ ئو ٹ WhatsAppFacebookTwitter 0 15 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )قومی اسمبلی کے اجلاس میں نکتہ اعتراض پر بات کرنے کی اجازت نہ ملنے پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے ایوان سے احتجاجا واک آٹ کردیا، اسپیکر ایازصادق کا کہنا تھا کہ اپوزیشن سیاست کررہی ہے، عوامی مسائل پرتوجہ نہیں دے رہی۔قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت شروع ہوا تو آغاز کے موقع پر ہی پاکستان تحریک انصاف کے رہنماں نے احتجاج کرنا شروع کر دیا اور ایوان میں نعرے بازی شروع کر دی۔
پی ٹی آئی کے رکن یوسف خان نے کورم کی نشاندہی کی جس کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی نے ممبران کی گنتی کرائی۔اس دوران پی ٹی آئی ارکان نے نکتہ اعتراض پر بات کرنے کی اجازت نہ ملنے پر احتجاج کیا اور وقفہ سوالات کے دوران شدید نعرے بازی کی۔اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے تحریک انصاف کو نکتہ اعتراض کی اجازت دینے سے انکار کردیا، جس پر پی ٹی آئی ارکان نے وقفہ سوالات کے دوران شدید نعرے بازی کی۔
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ احتجاج غیر مناسب ہے، اسپیکر کو ان کو روکے رکھنا چاہیئے، یہ لوگ فوٹو گرافی اور ویڈیو گرافی میں دخل اندازی کر رہے ہیں۔اعظم نذیر تارڑ نے مزید کہا کہ جناب اسپیکر ان کو روکیں، یہ غیر مناسب احتجاج ہے، فوٹو گرافی کا شعبہ انہوں نے سنبھال لیا ہے، کم از کم ان کو ویڈیو گرافی سے روکیں۔جس پر پی ٹی آئی ارکان کا کہنا تھا کہ ان کو اپنے مسائل پر اظہارِ خیال کا موقع نہیں دیا جا رہا۔
بعدازاں پاکستان تحریک انصاف کے اراکین نے ایوان میں بولنے کی اجازت نہ ملنے پر احتجاج واک آ ئو ٹ کر دیا۔اسپیکر ایاز صادق کا کہنا تھا کہ کسی کے دبا میں آکر ایوان کی کارروائی نہیں چلاں گا، ایوان کی کارروائی اسمبلی کے قواعد کے مطابق چلاں گا، ایوان کی کارروائی بہت اہمیت کی حامل ہے ایوان میں عوامی مسائل کو زیر بحث لانا چاہیئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ طے ہوا تھا کہ اپوزیشن کے ممبران کورم کی نشاندہی نہیں کریں گے، یہ بھی طے ہوا تھا کہ وقفہ سوالات کے دوران نقط اعتراض نہیں لیا جائے گا اور نہ ہی کورم کی نشاندہی کی جائے گی، وقفہ سوالات کا دورانیہ کا تعلق براہ راست عوام کے مسائل سے ہوتا ہے، ہمیں عوام نے منتخب کرکے اپنیمسائل کے حل کے لیے پارلیمان میں بھیجا ہے۔