UrduPoint:
2025-04-16@11:56:33 GMT

ناروے میں چینی الیکٹرک گاڑیوں کی دھوم

اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT

ناروے میں چینی الیکٹرک گاڑیوں کی دھوم

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 11 جنوری 2025ء) ناروے، جو اپنی مضبوط معیشت کے لیے مشہور ہے، وہ دنیا کے بیشتر ممالک کے مقابلے میں الیکٹرک گاڑیوں (ای وی) کی منتقلی میں کہیں آگے ہے۔ یورپی یونین اور امریکہ کے برعکس، ناروے نے چینی الیکٹرک گاڑیوں پر درآمدی ڈیوٹی عائد نہیں کی۔

یورپی یونین اور امریکی حکام کا دعویٰ ہے کہ چین کی ای وی انڈسٹری غیر منصفانہ سبسڈی سے فائدہ اٹھا رہی ہے، تاہم چین نے ان الزامات کو مسترد کیا ہے۔

مغربی کار ساز کمپنیاں سستی چینی درآمدات سے متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کرتی ہیں، مگر یہ سوال ابھی باقی ہے کہ آیا خریدار غیر مانوس برانڈز کو اپنانے پر آمادہ ہوں گے یا نہیں۔

چینی ای وی کا ناروے میں مارکیٹ شیئر

ناروے میں چینی کار ساز کمپنیوں، جیسے SAIC، BYDاور XPeng کا مشترکہ مارکیٹ شیئر 2021 کے 4.

1 فیصد سے بڑھ کر 2023 میں 5.1 فیصد اور 2024 میں 8.8 فیصد تک پہنچ گیا۔

(جاری ہے)

یہ اعداد و شمار او ایف وی کے ٹاپ 20 کار برانڈز کی فہرست پر مبنی ہیں۔

پہلی چینی الیکٹرک کار: جنوری 2020 میں

پہلی چینی الیکٹرک کار جنوری 2020 میں ناروے پہنچی تھی، جو ایم چی کمپنی کی تھی۔

ناروے کی ای وی ایسوسی ایشن کی سربراہ کرسٹینا بو کا کہنا ہے کہ "ناروے کی گاڑیوں کی مارکیٹ دنیا کی مشکل ترین مارکیٹوں میں سے ایک ہے، جہاں سخت مقابلہ ہوتا ہے۔

" یورپی یونین اور امریکہ کے سخت اقدامات

نومبر 2024 میں یورپی یونین نے چینی ای وی پر درآمدی ڈیوٹی 45.3 فیصد تک بڑھا دی۔ ناروے کی نائب وزیر برائے ٹرانسپورٹ، سیسیلی نیب کروگلند نے کہا کہ "ہم تمام ممالک کے ساتھ یکساں سلوک کرتے ہیں۔" یاد رہے کہ ناروے یورپی یونین کا حصہ نہیں ہے۔

امریکہ نے بھی 2024 میں چینی الیکٹرک گاڑیوں پر درآمدی ڈیوٹی 25 فیصد سے بڑھا کر 100 فیصد کر دی۔

چین 2023 میں دنیا کا سب سے بڑا کار برآمد کنندہ بن گیا، جس نے دنیا بھر میں تقریباً 1.2 ملین الیکٹرک گاڑیاں فروخت کیں۔

ش خ/ ص ز (روئٹرز)

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے یورپی یونین

پڑھیں:

الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز کے ٹیرف میں کمی کی حکومتی درخواست منظور

فائل فوٹو

نیپرا نے الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز کے ٹیرف میں کمی کی حکومتی درخواست منظور کر لی۔

نیپرا نے وفاقی حکومت کی درخواست منظور کرنے کا فیصلہ جاری کردیا۔

نیپرا کا فیصلے میں کہنا ہے کہ الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز کا بنیادی ٹیرف23.57 روپے فی یونٹ مقرر کیا گیا ہے۔

بنیادی ٹیرف45.55 روپے سے کم کرکے 23.57 روپے فی یونٹ کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔

یوں گاڑیوں کے الیکٹرک چارجنگ اسٹیشنز کے بنیادی ٹیرف میں21.98 روپے فی یونٹ کمی کی گئی ہے۔

الیکٹرک گاڑیوں کےچارجنگ اسٹیشنز پر 24.44 روپےکیپڈ مارجن ہٹانے کی درخواست بھی منظور کرلی گئی۔

نیپرا کا فیصلے میں کہنا ہے کہ حکومتی درخواست کے مطابق مارجن کا تعین مارکیٹ پر چھوڑ دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے چارجنگ اسٹیشنز کے ٹیرف میں کمی کی درخواست نیپرا میں جمع کرائی تھی، نیپرا درخواست پر 29 اپریل کو سماعت کرے گی۔

سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے فی یونٹ بجلی 3 پیسے سستی کرنے کی درخواست کردی۔

درخواست مارچ کے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کی گئی ہے،
نیپرا درخواست پر 29 اپریل کو سماعت کرے گی۔

متعلقہ مضامین

  • نیپرا نے الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز کیلئے فی یونٹ 22 روپے کمی کر دی
  • الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز کے ٹیرف میں کمی کی حکومتی درخواست منظور
  • 14 واں بین الپارلیمانی اجلاس، یورپی وفد کی پاکستانی آمد
  • یورپی یونین کا فلسطینیوں کے لیے ایک ارب 80 کروڑ ڈالر کا نیا امدادی پیکج
  • پاکستان کا جمہوری طرزِ حکمرانی پر پختہ یقین ہے: اعظم نذیر تارڑ
  • اسلام آباد، گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی ٹرانسفر فیس میں بڑا اضافہ ،الیکٹرک گاڑیوں پر بھی ٹرانسفر فیس عائد
  • حکومت نے گاڑیوں کی ٹرانسفر فیس میں اضافہ کردیا
  • یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کا ایران کے خلاف نئی پابندیاں عائد کرنے پر اتفاق
  • اسلام آباد میں گاڑیوں کی ٹرانسفر فیس میں ہزاروں روپے کا اضافہ
  •  ہمیں اسرائیل، امریکہ، اور یورپی یونین کی تمام مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کرنا ہوگا، ڈاکٹر فضل حبیب