لاس اینجلس میں آگ سے ہالی وڈ کے کئی ستارے بے گھر ہوگئے
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
لاس اینجلس(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11 جنوری ۔2025 ) امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لاس اینجلس میں لگنے والی آگ سے ہالی وڈ کے کئی ستاروں نے اپنے مکان کھو دیے ہیں جن میں43 سالہ پیرس ہلٹن کہتی ہیں کہ انہوں نے اپنی سی فرنٹ ملیبو کی رہائش گاہ کو ٹی وی پر جلتے ہوئے دیکھا انہوں نے انسٹاگرام پر لکھا کہ وہ دل شکستہ ہی میرا دل ان لوگوں کے لیے دکھتا ہے جو اب بھی خطرے میں ہیں یا بڑے نقصان پر سوگ منا رہے ہیں یہ تباہی ناقابل تصور ہے.
(جاری ہے)
انہوں نے اپنے پانچ پالتو پومیرینی کتوں کے ساتھ گاڑی میں ایک ویڈیو شیئر کی اور کہا کہ وہ ایک ہوٹل میں پناہ لینے کے لیے جا رہی ہیں دو مرتبہ آسکر جیتنے والے اداکار انتھونی ہاپکنز جو”دی سائلنس آف دی لیمبز“ میں اپنے کردار کے لیے مشہور ہیں کی مہنگی رہائش گاہ اس آگ سے مبینہ طور پر تباہ ہو گئی تصاویر میں دکھایا گیا کہ 87 سالہ ہاپکنز کی جائیداد مکمل طور پر جل گئی تاہم ہاپکنز نے ابھی تک کوئی بیان جاری نہیں کیا. اداکارجیف بریجزجنہوں نے فلم’ ’دی بگ لیباﺅسکی“ کے لیے مشہور اور آسکر ایوارڈیافتہ جیف بریجز نے بھی ملیبو کی رہائش گاہ کھو دی ہے جس میں وہ اپنے خاندان کے ساتھ رہتے تھے. ہالی وڈفلم ”وین ہیری میٹ سیلی‘ ‘کے ستارے بلی کرسٹل نے بتایا کہ ان کا 46 سال پرانا گھر تباہ ہو گیا جس میں صرف ایک ٹینس کورٹ باقی رہ گیا 76 سالہ کرسٹل نے اپنی بیوی جینس کے ساتھ ایک مشترکہ بیان میں کہاکہ الفاظ اس تباہی کی وسعت کو بیان نہیں کر سکتے جس کا ہم مشاہدہ اور تجربہ کر رہے ہیں. امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق فلم’ ’شٹز کریک“اور’ ’امریکن پائی“ کے اداکار یوجین لیوی کا گھر مکمل طور پر جل گیا انہوں نے لاس اینجلس ٹائمز کو بتایا کہ وہ اپنے محلے سے کالے دھوئیں کے درمیان سے گزر کر نکلے”وزین“ کے اداکار جان گڈمین کا گھر بھی اس آگ کی زد میں آیا ہے پیپل میگزین کی شائع کردہ تصاویر میں ایک جلے ہوئے ملبے کے ڈھیر کو دکھایا گیا ہے گڈمین نے جنہوں نے ”دی بگ لیباﺅسکی‘ ‘میں بھی کام کیا ابھی تک اپنے گھر کے بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا. مشہور فلم ”سٹار وارز“ کے ستارے مارک ہیمیل نے انسٹاگرام پر اپنے فالوورز کو بتایا کہ وہ اپنی ملیبو کی رہائش گاہ سے اپنی بیوی اور پالتو کتے کے ساتھ بچ نکلے انہوں نے بتایا کہ وہ ایک ایک سڑک سے گزرے جس کی دونوں جانب آگ بھڑکی ہوئی تھی تاہم 73 سالہ ہیمیل نے تصدیق نہیں کی کہ آیا ان کا گھر تباہ ہو گیا تھا لیکن انہوں نے بتایا کہا کہ ان کا خاندان اپنی جان بچانے کے لیے بھاگ رہا تھا. ہالی وڈفلم ”ڈرٹی ڈانسنگ“ کی اداکارہ جینیفر گرے نے بھی آگ میں اپنا گھر کھو دیا ہے ان کی بیٹی نے انسٹاگرام پر لکھاکہ کل رات میری ماں کا گھر جل کر خاک ہو گیا ”دی پرنسس برائیڈ“ کے ستارے کیری ایلز نے انسٹاگرام پر بتایا کہ ان کا گھر تباہ ہو گیا انہوں نے پہلے ایل اے کی پہاڑیوں کے ساتھ ایک ویڈیو شیئر کی تھی جو دور سے آگ کو دکھا رہی تھی. گولڈن گلوبز کے نامزد امیدوار ایڈم براﺅڈی اور ان کی اداکارہ بیوی لیٹن میسٹر مبینہ طور پر پیسیفک پیلیسیڈز میں اپنے گھر سے محروم ہو گئے ہیں پیپل میگزین کی شائع کردہ تصاویر کے مطابق ”ویپلیش“ کے ستارے مائلز ٹیلر اور ان کی بیوی کیلئی ٹیلر کا گھر اس آگ میں تباہ ہو گیا ”ٹاپ گن: میورک“ کے اداکار ٹیلر نے تاہم اب تک کوئی بیان جاری نہیں کیا. ایمی جیتنے والے اداکار جیمز وڈز نے ایکس پر ایک پوسٹ شیئر کی جس میں آگ کو ان کے پیسیفک پیلیسیڈز کی پراپرٹی کے قریب درختوں اور جھاڑیوں کو لپیٹ میں لیتے ہوئے دکھایا گیا 77 سالہ وڈز نے لکھاکہ میں یقین نہیں کر سکتا کہ ہمارا خوبصورت چھوٹا سا گھر پہاڑیوں میں اتنی دیر تک قائم رہا یہ کسی پیارے کو کھونے جیسا محسوس ہوتا ہے. خوفناک آگ نے آسکر جیتنے والی جیمی لی کرٹس کو بھی انخلا پر مجبور کر دیا انہوں نے انسٹاگرام پر لکھاکہ ہمارا پیارا محلہ ختم ہو گیا ہمارا گھر محفوظ ہے بہت سے دوسرے لوگوں نے سب کچھ کھو دیا انہوں نے جمعرات کو اعلان کیا کہ وہ لاس اینجلس میں آگ سے متاثرہ افراد کو 10 لاکھ ڈالر دے رہی ہیں. دوسری جانب ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک طرف آگ سے اربوں ڈالر کے نقصان ہالی وڈ کے اداکار اور متاثرعلاقوں کے رہائشی صدمے کا شکار ہیں تو دوسری جانب انشورنش کمپنیوں نے آتشزدگی سے تباہ ہونے والے گھروں‘عمارتوں ‘گاڑیوں اور دیگر انشورڈ سامان کی انشورنس ادا نہ کرنے کا اعلان کیا ہے امریکی انشورنس کمپنیوں نے پچھلے سال ریاست فلوریڈا میں سمندری طوفان سے ہونے والی تباہی پر بھی انشورنس کلیم ادا کرنے سے انکار کردیا تھا. آگ سے متاثر لوگ اور امریکی عوام انشورنس کمپنیوں کے اس رویے پر خاصے برہم ہیں ان کا کہنا ہے کہ اگر انشورنس کمپنیوں نے قدرتی آفات سے تباہ ہونے والے گھروں‘عمارتوں ‘گاڑیوں اور دیگر سازوسامان کی انشورنس ادانہیں کرنی تو وہ واضح طور پر شہریوں کو بتائیں کہ قدرتی آفات جیسے سمندری طوفان‘برفانی طوفان‘بگولوں اور آگ سے تباہ ہونے والے مکانات‘عمارتوں ‘گاڑیوں وغیرہ کی انشورنس ادا نہیں کریں گی ان کا کہنا ہے کہ شہری ساری زندگی انشورنس کی رقم اداکرتے ہیں اور اربوں ڈالر سالانہ منافع کمانے والی انشورنس کمپنیوں کا قدرتی آفات میں رویہ بدل جاتا ہے . دوسری جانب انشورنس انڈسٹری کا کہنا ہے کہ لاس اینجلس میں لگی آگ امریکی تاریخ کی سب سے مہنگی آگ ثابت ہو سکتی ہے جس میں بیمہ شدہ نقصانات آٹھ بلین ڈالر سے زیادہ ہونے کی توقع ہے جس کی وجہ اس شہر میں امریکہ کے مہنگے ترین گھر بنے ہیں انشورنس کے حوالے سے 2018 میں شمالی کیلیفورنیا کے پیراڈائز قصبے کے قریب لگی آگ اب تک کی سب سے مہنگی آتش زدگی ثابت ہوئی تھی جس میں انشورنس کو تقریباً 12.5 بلین ڈالرکا نقصان برداشت کرنا پڑا تھا کیمپ فائر کے نام سے جانے والی اس آگ میں 85 افراد ہلاک اور 50 ہزار سے زیادہ بے گھر ہوئے تھے. موسمی حالات کو دیکھتے ہوئے فائر فائٹرز کو امید کی کرن نظر آ رہی ہے مگرذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ اس علاقے میں کم از کم اگلے ہفتے تک بارش کی کوئی پیش گوئی نہیں ہے یعنی حالات آگ کے لیے سازگار ہیں شہر کے مختلف حصوں میں بجلی منقطع ہو گئی ہے اور ٹریفک جام ہے متعدد سکول اور یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کو بند کردیا گیا ہے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انشورنس کمپنیوں لاس اینجلس میں کی انشورنس کے اداکار کے ستارے انہوں نے نہیں کی نہیں کر کے ساتھ کا گھر کھو دی کے لیے ہیں کی
پڑھیں:
امن تباہ کرنے والوں کوگرفتار کیا جائے ، آفاق احمد
ہیوی ٹریفک کے نظام پر آواز اٹھائی توالزام لگا آفاق شہر میں مہاجر اور پختونوں کو لڑوا رہا ہے
کراچی میں گزشتہ روز منصوبہ بندی کے تحت واقعات رونما ہوئے ، سربراہ مہاجر قومی موومنٹ
مہاجرقومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے سربراہ آفاق احمد نے شہر کے سنگین مسائل حل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی میں کل جو واقعات رونما ہوئے وہ منصوبہ بندی کے تحت کیے گئے لہٰذا حکومت امن و امان تباہ کرنے والوں کو گرفتار کرے ۔ مہاجرقومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے سربراہ آفاق احمد نے کہا کہ گزشتہ رات نارتھ کراچی میں جو واقعہ رونما ہوا، 12 اپریل کو میں نے لوگوں کو درخواست کی تھی وہ سڑکوں پر اپنے حق کے لیے نکلیں، میں نے شہر کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کے خلاف شہریوں سے اپیل کی تھی وہ گھر سے نکلیں، اس حوالے سے میں نے سیاسی و مذہبی جماعتوں سے پر امن احتجاج کی دعوت دی ہے ۔انہوں نے کہا کہ شہر میں حکومت کی نااہلی کی وجہ سے ہم پر امن احتجاج کر رہے ہیں، عوام میں امید پیدا ہوئی کہ نتائج کی پرواہ کیے بغیر شہر کی حفاظت کے لیے موجود ہیں، اس شہر میں صرف ٹریفک حادثات ہی نہیں بلکہ اور بھی نا انصافیاں ہوئی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ تعلیم کے معیار کو بھیانک بنا دیا گیا، یہاں پر پورا پورا کا سینٹر تبدیل کر دیا جاتا ہے ، نتائج بدل دیے جاتے ہیں، یہاں کا طالب علم کس اذیت سے گزر رہا ہے اس کا جواب دہ کون ہے ۔ آفاق احمد کا کہنا تھا کہ کراچی میں ہر زبان، رنگ و نسل اور قومیت کے لوگ موجود ہیں، کراچی میں پیدا ہونے والے ، رہنے والے ہر شخص کے ساتھ ناانصافی کی جا رہی ہے ، جب میں نے شہر پر ہیوی ٹریفک کا نظام کے حوالے سے آواز اٹھائی تو ایک جماعت کی جانب سے مجھ پر الزامات لگائے گئے ۔انہوں نے کہا کہ میرے اوپر الزام لگایا گیا کہ آفاق احمد شہر میں مہاجر اور پختونوں کو لڑوا رہا ہے ، آفاق احمد اور مہاجر قومی موومنٹ صوبے کے پانی پر ڈاکا ڈالنے نہیں دے گا، میں نے تمام لوگوں کو جمع کرنے کی کوشش کی تو مجھے مجرم قرار دے دیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ شہر میں لوگوں کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے ، آج اس ساری صورت حال کو دیکھ کر میں نے سفید پرچم لہرایا تاکہ کوئی یہ نہ سمجھے کے آفاق احمد سیاسی طور پر کھیل رہا ہے ۔مہاجرقومی موومنٹ کے سربراہ نے کہا کہ کل جو واقعہ ہوا، باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت ہوا، لوگوں نے افواہیں پھیلائیں کہ کئی لوگ مر گئے ، یہ ساری چیزیں ہیں کیا ہمارے ادارے نہیں سمجھتے ، کیا اس شہر میں واویلا مچایا جا رہا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ شہر میں جس جگہ پر یہ واقعہ ہوا وہاں ڈمپر والوں کو بھی لاکر کھڑا کردیا گیا، ہم یہاں پر ملک کے خلاف نعرے بازی سننے نہیں آئے ، اگر ادارے چاہیں تو اک دن کے اندر شہر میں اشتعال انگیزوں کو پکڑ کر سامنے لا سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری جدوجہد روکنے کے لیے اوچھے ہتھکنڈوں کا استعمال کیا جا رہا ہے ، میں نے 6 اپریل کو اپنے دفتر کا افتتاح کرنا تھا، ممکنہ تصادم کے پیش نظر میں نے ملتوی کردیا۔ آفاق احمد کا کہنا تھا کہ کیا شہر میں امن و امان کی صورت حال پر قابو پانے کے لیے ادارے موجود ہیں، جو کل واقعہ ہوا ہے وہ انتہائی الارمنگ ہے ، میں حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں جنہوں نے امن و امان تباہ کیا انہیں گرفتار کیا جائے اور انہیں عوام کے سامنے لایا جائے تاکہ پتا چل سکے کہ کون شہر میں امن تباہ کر رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہمارا جو احتجاج ہے یہ بد عنوانیوں اور زیادتیوں کے خلاف ہے ، ہم حکومت کی زیادتیوں کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، ہم تمام شہریوں سے اپیل کرتے ہیں چاہے وہ کسی بھی قوم سے ہوں، پرامن طریقے سے 12 اپریل کو سفید پرچم لے کر نکلیں۔ان کا کہنا تھا کہ میں دوبارہ کہہ رہا ہوں یہ احتجاج پرامن ہے ، کسی کو شر انگیزی پھیلانے کی اجازت نہیں، اداروں کو چاہیے کہ وہ شرانگیزی پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کریں۔